بچیوں کو بھی زیور تعلیم سے لازماً آراستہ کریں : مولانا حلیم اللہ قاسمی

جامعہ ام سلمہ یتیمہ للبنات،ممبرا کے اجلاس عام میں علماء کرام کا خطاب
ممبرا (تھانے) 27؍دسمبر (پریس ریلیز)اسلام نے تعلیم و تربیت کو ابتدا ہی سے بنیادی اہمیت دی ہے۔ عورت کوجہاں اعلیٰ و ارفع مقام دیا وہیں اسے درس و تدریس اور تعلیم و تربیت میں مردوں کے برابر مکلف قرار دیا۔ان خیالات کا اظہار مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے جامعہ ام سلمہ للبنات ،ممبرا کے سالانہ اجلاس عام میں سینکڑوں کی تعداد موجود جم غفیر سے خطاب کے دوران کیا ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے تعلیم نسواں پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ عورتوں کو زیورِ تعلیم سے لازماً آراستہ کرنا چاہئےکیونکہ بے علم اور جاہل عورت معاشرے کی پسماندگی اور ابتری کا باعث بنتی ہے۔اورعورتوں کے لئے بھی حصولِ علم جو اُن کو بنیادی دینی اُمور کی تعلیم دے اور احکامِ اسلامی کے مطابق زندگی گزارنے کاڈھنگ سکھائے وہ ان کے لئے فرضِ عین(لازمی) قرا ردیا گیا ہے، اگر اس میں کوتاہی برتی گئی تو عنداللہ مجرم ہوں گے۔
مولانا قاسمی نے علم دین کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید فرمایا کہ علم دین رکھنے والی خاتون صحیح اور غلط، حق اور باطل، جائز اور ناجائز کی حدود کو جانتی اور پہچانتی ہے اور وہ اپنی زندگی کے پیش آمدہ مسائل کو خوش اُسلوبی سے نمٹا لیتی ہے۔ یہ علم دین اس کو شائستہ اور مہذب بناتا ہے ۔ وہ اپنے بچوں کی بھی صالح تربیت کرکے صالح معاشرہ تعمیر کرنے کا باعث ثابت ہوتی ہے۔
مولانا نے زور دے کر کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہےکہ ہم اپنی اولاد کو کم از کم اتنا دین سکھا دیں کہ وہ دین اسلام کی بنیادی اور موٹی موٹی باتوں کاجاننے والی ہوجائے ۔ ہماری بستی (ممبرا) میں الحمد للہ یہ بہت آسانی سے ممکن ہے،طلبہ و طالبات کے متعدددینی اقامتی ادارے ہیں ۔ہمیں چاہئے کہ ہم اداروں سے جڑیں،اپنے بچوں کو داخل کروائیں،اور حسب استطاعت ادارےکی ضروریات کو پوری کرنے کی فکر کریں ۔
اخیر میں مولانا نے والدین کو تربیت اولاد کی طرف خصوصی طورپر متوجہ کرتے ہوئے حدیث پاک کی روشنی میں فرمایا کہ ہم اپنی اولاد کو رزق حلال کھلائیں ۔ ان کی ہمیشہ نگرانی کرتے رہیں ، اوران کو بے راہ روی سے بچانے کے لئے فکر مندرہیں۔اوربچوں کا رشتہ اللہ سے جوڑنے کے لئے ممکن کوشش کریں۔
صدر مجلس مولانا عبد الوہاب قاسمی صدر جمعیۃعلماء ممبرا نے اپنے صدارتی خطاب میں ادارہ کی حسن کار کردگی کی سراہنا کی اور حاضرین کو ادارہ سے جڑنے اور ممکن تعاون کی طرف توجہ دلائی ۔
جامعہ کے بانی و مہتمم مولانا ارشاد احمد فیضی نے جامعہ کی اجمالاً کارکردگی رپورٹ پیش کی ۔اور مستقبل کے عزائم سے حاضرین کو آگاہ کیا ۔
اس سے جامعہ کی طالبات نےحالات حاضرہ پر عمدہ اور دلچسپ انداز میں تقاریر اور مکالمے پیش کئے،جس سے حاضرین خوب محظوظ ہوئے۔
اجلاس عام کا آغاز قاری محمد ارشد قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ،جبکہ نعت پاک کا نذرانہ حافظ کمال احمد انصاری نے پیش کیا اور نظامت کے فرائض مولانا رہبر عالم ندوی نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔
Comments are closed.