دھولیہ کی پہلی مسلم خاتون کینسر سرجن کا استقبالیہ

دھولیہ(پریس ریلیز)
الحمد للہ جمعیۃ علماء ہند کی روایت رہی ہے کہ ملک و ملت کے ہونہار طلبہ اور طالبات کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ اسی عنوان کے تحت شہر دھولیہ کی مونارک اکیڈمی میں 23 دسمبر 2023 بروز سنیچر ،جمعیت علماء (مولانا ارشد مدنی ) دھولیہ کی طرف سے عزیزہ ڈاکٹر رشدہ معظم علی سید صاحبہ اور اُن کے شوہرمعزز ڈاکٹر قدیر شیخ رسول MD. Radiologist (گورنمینٹ کینسر ہاسپٹل، اورنگ آباد)اور ڈاکٹر رشدہ صاحبہ کے والدِ محترم ڈاکٹر معظم علی سید صاحب کا ایک استقبالیہ پروگرام جمعیۃ علماء دھولیہ کے ضلع صدر حافظ حفظ الرحمن صاحب کے زیر صدارت منعقد کیا گیا۔ یہ اہلیان شہر دھولیہ کے لیے نہایت فخر اور شکر کا مقام ہے کہ شہر عزیز کی ایک ہونہار طالبہ ڈاکٹر سید معظم کی صاحبزادی ڈاکٹر رشدہ صاحبہ نے میڈیکل کے تعلیمی میدان میں ایک نمایاں اور قابل قدر مقام حاصل کیا ہے ڈاکٹر رشدہ نے کینسر سرجری جیسے میڈیکل سائنس کے اعلی ترین کورس میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور ملک کے ان چنندہ ماہر ترین کینسر سرجن میں اپنا نام درج کروانے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے ۔ میڈیکل سائنس میں آج سب سے گراں قدر سمجھی جانے والی ڈگری کینسر سرجن کی ہوتی ہے ۔ جس میں ہر سال پورے ہندوستان سے صرف 100 (ایک سو) انتہائی قابل ڈاکٹروں کو داخلہ ملتا ہے اس ڈگری کو حاصل کرنے والے ڈاکٹر کینسر جیسے موزی مرض کی سرجری کے ماہر بنتے ہیں واضح ہو کہ شہر عزیز دھولیہ کے ایک معزز خانوادے کے ڈاکٹرمعظم علی سید صاحب کی صاحبزادی ڈاکٹر رشدہ معظم علی سید صاحبہ نے دھولیہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج سے MBBS (GMC) کامیاب ہونے کے بعد DSB جنرل سرجری جسلوک ہاسپیٹل ممبئ سے مکمل کیا۔ اس کے بعد بھی آپ کا حوصلہ قائم رہا اور بفضل تعالہ اعلا میڈیکل تعلیم کے شعبہ MCH۔ Onco Surgeryکے لئےاورنگ آباد کے گورنمنٹ کینسر ہاسپیٹل میں اپنی بہترین صلاحیتوں کی بنیاد پر داخلہ حاصل کرنے میں زرین کامیابی حاصل کی۔یقیناً شہر دھولیہ کے لئے یہ بہت بڑا اعزاز ہوگا۔ کیوں کہ ان کو صوبہ مہاراشٹرا کے مراٹھواڑہ، خاندیش، اور ودربھا کی پہلی مسلم خاتون آنکو سرجن (کینسرسرجن) ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔اس پروگرام میں شہر دھولیہ کی موقر و معزز شخصیات خصوصاً ڈاکٹر نثار انصاری، ڈاکٹر ابوتراب انصاری، مولانا شکیل قاسمی، مشتاق صوفی،رمضان سر، شیخ اکبرسر ،نعمان سر، عارف عرش وغیرہ حاضر رہے ۔ نیز کثیر تعداد میں شہر اور اکیڈمی کے طلباء اس پروگرام سے مستفیض ہوئے۔ پروگرام کا آغاز Monark مونارک اکیڈمی کے طالب علم حافظ ذکوان کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ڈاکٹر ابوتراب انصاری نے جمعیۃ علماء کی تاریخ نہایت جامع انداز میں پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر رشدہ کے تعلیمی سفر پر بھی خاطر خواہ روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر ابو تراب نے اپنے خطاب میں کینسر سرجن کے داخلے کے لیے پیش آنے والے مشکل ترین مراحل اور اس میں ڈاکٹر رشدہ کی نمایاں ترین کامیابی کو بہترین انداز میں سامعین کے روبرو پیش کیا ۔جمعیت کی جانب سے ڈاکٹر رشدہ کو بطور اعزاز ایک قرآ ن شریف، مصلہ، اور ان کے شوہر ڈاکٹر قدیر شیخ صاحب کی خدمت میں ٹوپی و شال بطور عزت افزائ پیش کئے گئے ۔ ڈاکٹر رشد ہ اور ان کے شوہر ڈاکٹر قدیر شیخ صاحب نے اپنے مختصر مگر جامع خطاب میں میڈیکل سائنس میں مسلم طلبہ و طالبات کی کمی کی طرف خصوصی توجہ دلائی ۔ محمد رمضان سر نے نظامت کے فرائض بحسن وخوبی انجام دئیے ۔ مولوی شکیل احمد قاسمی صاحب نے آئے ہوے تمام معزز مہمانان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی جامع دعا پر یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔
Comments are closed.