شیخ پورہ:شاہراہ پر مسجدقمرکاسنگ بنیاد،مدرسہ کی تعمیرکابھی عزم

تعمیرمسجدانبیا کی سنت ہے،مدرسہ ومسجدسے علاقہ کی ضرورت کی تکمیل ہوگی:علما ودانشوارن
شیخ پورہ29دسمبر(پریس ریلیز)شہرشیخ پورہ کی شاہراہ پرایک عظیم الشان مسجدکاسنگ بنیادرکھاگیا۔یہ اس موڑپرواقع ہے جو سکندرااورلکھی سرائے کی سڑک کوجوڑتا ہے اوریہ موڑکالج موڑکے نام سے مشہورہے۔کالج موڑپرجنا ب ثمررضابن جناب عمررضاجوکٹنی کول کے رہنے والے ہیں اوردہلی میں مقیم ہیں،نے تقریباََچارکھٹہ زمین خریدکرمسجدکے لیے وقف کیا۔ اس مسجدکاسنگ بنیادجناب مولانامفتی شبیرصاحب نے رکھا۔ مسجدکی تعمیرکاکام جناب ابوطالب عرف گڈواکساری کی نگرانی میں شروع کردیاگیاہے۔اس پرایک خطیررقم خرچ ہونی ہے،جوفی الحال جناب ثمررضانے اپنے طورپرجاری کردی ہے۔مسجدکانام قمرجامع مسجدہوگا۔یہاں پرمسلمانوں کی آبادی بس رہی ہے اورقریب کے گرہنڈہ،اوردیگراطراف کے دوکانداروں اورمسافروں کے لیے بھی سہولت ہوگی۔اس نئی آبادی کانام نئی کٹنی کول ہے۔جوکٹنی کول مین گیٹ کے سامنے کالج موڑپرواقع ہے۔کٹنی کول پراناگاؤں ہے جوقریب ہی ہے۔جناب ثمررضانے بتایاکہ مسجدکے ساتھ ان شاء اللہ مدرسہ کی بھی تعمیرکی جائے گی جس سے علم کی شمع روشن ہوگی۔جناب ثمرنے اپنے بھائی قمرکے ایصال ثواب اور صدقہ جاریہ کے لیے زمین خریدی اوراورتعمیرشروع کرائی ہے۔
تقریب سنگ بنیادسے خطاب کرتے ہوئے جناب مولانامفتی شبیرصاحب نے کہاکہ مساجدکی تعمیرکی بڑی فضیلت ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت ملنے سے قبل تعمیربیت اللہ میں حصہ لیاتھااورمدینہ پہونچنے کے بعدآپ نے جوسب سے پہلاکام کیاوہ مسجدنبوی کی تعمیرہے،اس سے قبل آپ نے مسجدقباتعمیرکی۔مساجدکی تعمیرانبیاء کی سنت ہے چنانچہ حضرت ابراہیم اورحضرت اسماعیل علیھماالسلام نے خانہ کعبہ کی تعمیرکی اورتعمیرکے بعدجودعاء مانگی اللہ نے اسے قبول کیا۔اسی طرح حضرت سلیمان کے عہدمیں بیت المقدس کی تعمیرہوئی۔حدیث نبوی بھی ہے،جس نے اللہ کے لیے مسجدکی تعمیرکی اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھربنائے گا۔یہ کتنابڑااعزازہے،گویایہ جنت کی ضمانت ہے۔اس جگہ مسجدکی ضرورت بھی تھی چنانچہ اپنے بھائی کے ایصال ثواب کے لیے جناب ثمررضانے مسجدکی تعمیرکاعزم کیااوربیش قیمتی زمین خریدکرتعمیرشروع کرادی۔انسان کے دنیاسے جانے کے بعداس کاعمل اوراس کے لواحقین جواس کے ایصال ثواب کے لیے نیک کام کرتے ہیں وہ باقی رہتاہے اوراس کواس کااجرملتاہے۔ہم دعاگوہیں کہ اللہ تعالیٰ اس تعمیرمسجدکی خدمت کوقبول کرے اورجناب قمرمرحوم کے درجات بلندکرے اورایک ایک اینٹ اورایک ایک ذرہ کاثواب عطاکرے۔قیامت تک جب تک اس میں عبادت ہوتی رہے گی،ان کواس کاثواب ملتارہے گا۔
جناب ثمرنے اپنے عزم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس جگہ ایک مدرسہ کی تعمیرکابھی ارادہ ہے جولوگوں کی تعلیمی ضرورت کی تکمیل کرے،جہاں علم کی شمع روشن ہوگی اورپورے خطہ کواس کافائدہ ہوگا۔حاضرین میں علماودانشوران اورسماجی کارکنان نے بھی اس اہم اقدام کی تعریف کی ہے اورکہاہے کہ اس سے علاقے کے لوگوں کوفائدہ ہوگا۔مسجدکی حیثیت اسلام کے مرکزکی ہے۔اس جگہ اس کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی،اللہ کاشکرہے کہ اس کی تکمیل ہوئی،ان شاء اللہ جلدتعمیرکاکام مکمل ہوگا۔ہم سبھی کوچاہیے کہ اپنی آخرت کوسنوارنے اوراپنے لیے جنت میں گھربنانے کے لیے جس سے جوبھی ہوسکے اس میں حصہ لے۔اس موقع پرجناب شمس تبریزاکساری،جناب اقبال پہڑیا،جناب ہلال انور پاشا پہڑیا،جناب قاری منصورجمیعۃ علماء،جناب شمویل حیدر،جناب معظم پچنہ،جناب تنویر اکساری،سیدذکی حیدرپیش کارنوادہ کورٹ،جناب منورمحسن بنگلہ پر،ثمرحیدرکٹنی کول،جناب سلطان رحمانی مہتمم جامعہ محمودشیخ پورہ،جناب مولاناانظارالحق ندوی استاذجامعہ محمودشیخ پورہ، سیدشیرازحسن اکساری،محمداقبال چاریاری،صمیدخان سنیا،سیاسی پیغام کے ایڈیٹر جناب مسٹر،سمیت متعدددینی،سماجی شخصیات موجودتھیں۔ نیز پتھریٹہ،کنڈہ، جمواڑہ اوراطراف کی بڑی تعدادشریک تھی۔اس موقع پردعاؤں کاخاص اہتمام کیاگیااورمہمانوں کے لیے پرتکلف ظہرانہ کا انتظام کیاگیا۔

Comments are closed.