نیو پریس کلب پیران کلیر کی جانب سے خصوصی میٹنگ کا انعقاد

کلیر اور آس پاس کے علاقوں میں جسم فروشی اور جرائم میں ہونے والا اضافہ باعث تشویش: منور قریشی
دیوبند، 26؍ فروری(سمیر چودھری؍بی این ایس)
نیو پریس کلب پیران کلیر رجسٹرڈ کی جانب سے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، میٹنگ کے دوران پیران کلیر روڑکی اور آ س پاس کے علاقوں میں بد عنوانیوں ، جسم فروشی، سماجی برائیوں اور مسلسل جرائم کے واقعات پر فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے صلاح و مشورہ کیا گیا، اس کے علاوہ میٹنگ کے دوران آنے والے پارلیمانی الیکشن 2024سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کلب کے صدر منور قریشی نے کہا کہ آئین کی روسے چوتھا ستون کہے جانے والے میڈیا کے افراد موجودہ وقت میں مالی تنگی، سماجی استحصال اور سیاسی اعتبار سے تنگ نظری اور تعصب کا شکار ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دوسروں کے مسائل پیش کرنے والے اور لوگوں کی آوازوں کو بلند کرنے والے صحافیوں کی اپنی آواز ہی گھٹ کر رہ گئی ہے، ایسے میں اپنے حقوق کی حصولیابی کے لئے صحافیوں کو متحد ہو کر جد جہد کا راستہ اپنانے کے سوا کوئی دوسری راہ نہیں بچی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کلیر روڑکی اور آس پاس کے علاقوں میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ اور شر پسند عناصر کی سرگرمیاں باعث تشویش ہیں۔ منور قریشی نے کہا کہ کلیر کے علاقہ میں جرائم کے گراف میں مسلسل اضافہ ہونا اور جسم فروشی کے دھندوں کا پھیل جانا اس مذہبی مقام کے لئے نہایت شرمناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں کچھ عورتیں مسلسل جسم فروشی کا کام کرکے اس علاقہ کو بدنام کر رہی ہیں، اسلئے مقامی انتظامیہ کو اس طرح کے جرائم کی روک تھام کے لئے نہایت سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کرنے ہوں گے؛ تاکہ فوری طور پر جرائم اور دوسرے غیر اخلاقی کاموں پر قدغن لگائی جا سکے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے افراد کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔ ان کے علاوہ دیگر مقررین نے اپنے خطاب کے دوران صحافیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے لئے نہ توکوئی حفاظتی انتظامات ہیں اور نہ ہی ان کے لئے لائف انشورینس کی کوئی اسکیم ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال صوبائی وزیر اعلیٰ نے صحافیوں کے لئے بیمہ اسکیم کا اعلان کیا تھا، لیکن اس سلسلہ میں کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر نیو پریس کلب کے عہدیداران نے پارلیمانی الیکشن 2024سے متعلق بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور صحافیوں کے مسائل سے متعلق افسران سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوران منور قریشی، جاوید انصاری، سرور صدیقی، جاوید صادق، توقیر ملک، نوشان رضاء،نوشاد علی، فہیم احمد راز، آصف ملک، سیما کشیپ، آفرین بانو، محمد عارف قریشی، فرمان ملک، تسلیم قریشی، دلدار عباسی، شاہ نواز خان، شان صابری کے علاوہ پریس کلب کے تمام عہدیداران و ارکان موجود رہے۔

Comments are closed.