ادارہ دعوۃ السنۃ ویلفیئرٹرسٹ ممبئی کے زیراہتمام کل ہندمسابقۃ القرآن الکریم بحسن وخوبی اختتام پذیر

دارالعلوم وقف دیوبندکے مہتمم مولانامحمدسفیان قاسمی،جامعہ قاسمیہ کھروڈ گجرات کے شیخ الحدیث مولانامحمدحنیف لوہاروی ودیگراکابرعلماء کاخطاب

ممبئی(نمائندہ خصوصی)عروس البلادممبئی میں قرآن مجیدکی عظیم خدمات انجام دینے والے ادارہ دعوۃ السنۃ ویلفیئرٹرسٹ کاندیولی ممبئی کے زیراہتمام ۲۷؍واں کل ہندمسابقۃ القرآن الکریم بحسن وخوبی اختتام کوپہونچا،اس عظیم قرآنی مسابقہ میں ملک کے ناموراکابرعلماء نے شرکت کی۔اس موقع پرادارہ دعوۃ السنۃ کے بانی وصدراورمعروف عالم دین مولانامحمدشاہدناصری حنفی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں مہمانان کرام کاشکریہ اداکرتے ہوئے ادارہ کامختصرتعارف پیش کیا،انہوں نے بتایاکہ ادارہ دعوۃ السنۃ ویلفیرٹرسٹ کاندیولی ممبئ کا قیام 1993ء میں مولانا قاضی مجاہدالاسلام قاسمی متوفی 2002 ء کے ہاتھوں عمل میں آیاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ روزاول سے اشاعت قرآن وسنت کا فریضہ انجام دے رہا ہے ۔
1998 ء سے ممبئی حج ہاؤس میں کل ہند سطح پر حفاظ قرآن طلبا کا مسابقہ ہورہاہے ،امسال 27 واں کل ہند مسابقہ 23؍ 24 فروری 2024ء کو اختتام کوپہونچا ۔ اب تک کے مسابقوں میں پورے ملک سے تقریبا دس ہزار طلباء استفادہ کرچکے ہیں اورادارہ کی جانب سے ان تمام شرکاء کوگراں قدرانعامات سے سرفراز کیا گیا ہے ۔
امسال بھی ادارہ نے حج ہاؤس میں 27 واں کل ہند مسابقہ کا اہتمام کیا جس میں دارالعلوم وقف دیوبندکےمہتمم مولانامحمد سفیان قاسمی تشریف لائےہیں جن کو ادارہ دعوۃ السنۃ نے ہندوستان کے علماء ومشائخ کے سامنے امین الاسلام کے خطاب سے سرفراز کیا اوراس پرتمام علماء ومشائخ نے مسرت کا اظہار کیا ۔ اسی طرح ملک کے ممتازعالم اورمحدث مولانا محمد حنیف لوہاروی کو اور مولانا عبدالشکور کو نشان ملت ایوارڈ سے نوازاگیا ۔اس موقع پرمعروف سماجی کارکن مشتاق احمددھاراوی کوبھی نشان ملت ایوارڈ سے نوازاگیا۔ اس سے پہلے یہ مؤقر ایوارڈ مولانا سید نظام الدین امیر شریعت بہار ، مولانا سید محمد رابع حسنی سابق صدرآل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ، مولانا خالدسیف اللہ رحمانی موجودہ صدرآل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کو تفویض کیا جاچکاہے ۔
مسابقہ کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے عروس البلاد کے موقرعالم دین مولاناابوظفرحسان ندوی ازہری نے کہاکہ قرآن کتاب ہدایت ہے، یہ امت مسلمہ کا خاص وصف ہے کہ اس نے خدا اور اس کے رسول کی امانت کی کامل و مکمل طور پر حفاظت کی ہے، اس کتاب ہدایت میں 114 سورتیں ہیں جو اپنے نزول کے وقت سے آج تک اسی طرح محفوظ ہیں جس طرح لوح محفوظ میں ہے، یہ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے جنہوں نے اپنے سینوں میں قرآن مجید کو حفظ کیا ہے یہ در اصل قرآن مجید کے محافظ ہیں جوکہ خدائی نظام ہے. قرآن مجید کا یہ مسابقۃ دراصل قرآن مجید کی حفاظت اور اس کی اشاعت کا بہت ہی بابرکت ذریعہ ہے، اللہ جزائے خیر دے ہمارے عزیز مولانا محمد شاہد ناصری الحنفی کو انہوں نے قرآن مجید کی برکت سے اتنی خوبصورت محفل سجائی اور ملک کے اکابر علما کو جمع کیا، اللہ اس سلسلے کو قائم و دائم رکھے آمین۔
دارالعلوم وقف دیوبندکے مہتمم مولانامحمدسفیان قاسمی نے اپنے خطاب میں فرمایاکہ قرآن کریم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیا جانے والا ایک ایسا معجزہ ہے جو قیامت تک کے لیے باقی رہنے والا ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے قبل جتنے بھی انبیا آئے انہیں ایک محدود وقت اور متعین امت کے لیے احکامات دئیے گئے، لیکن چونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الرسل تھے، اس لئے تقاضا تھا کہ آپ کو جو احکامات اور شریعت دئیے جائیں وہ قیامت تک کی آنے والی امت کے لیے ہو، لہذا آپ کو سب سے منفرد اور جامع معجزہ قرآن مجید کی شکل میں دیا گیا، آج جو ہمارے سامنے اس مسابقۃ القرآن الکریم میں معصوم بچوں نے قرآن مجید کی تلاوت کی یہ دراصل اسی معجزے کی خوبصورت کڑی ہے، کہ بچہ خواہ شمال کا ہو جنوب کا ہو، مغرب سے تعلق رکھتا ہو یا مشرق سے لیکن جب وہ قرآن مجید پڑھے گا تو ایک زبر زیر ایک نقطے کا فرق نہیں کرے گا، یہی دراصل اس قرآن کا اعجاز ہے اور اس امت مسلمہ کا امتیازی وصف ہے، میں مبارک باد پیش کرتا ہوں مولانا محمد شاہد ناصری کو کہ عروس البلاد ممبئی جیسے چمک دمک والے شہر میں قرآن مجید کی نورانی محفل سجائی، اللہ مولانا کی عمر میں برکت عطا فرمائے اور قرآن مجید کی خدمت کا عظیم کام لے۔گجرات کے معروف عالم دین، علم حدیث کے ماہر شیخ مولانا محمد حنیف لوہاروی شیخ الحدیث جامعہ قاسمیہ کھروڈ نے اپنے پر مغز خطاب میں فرمایا کہ اللہ کے محبوب نبی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ زندہ جاوید معجزہ ہے کہ قرآن مجید آپ پر نازل ہوا، یہ وہی قرآن ہے جس کے بارے میں خود قرآن کہتا ہے کہ اگر اسے پہاڑوں پر نازل کیا جاتا تو وہ ریزہ ریزہ ہوجاتا لیکن یہ اللہ کے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی اعجاز ہے کہ آپ نے اس بوجھ کو اٹھایا اور امت تک پہنچایا، قرآن مجید کا یہ بھی بہت بڑا معجزہ ہے کہ اسے ایک چھوٹا بچہ بھی اپنے سینے میں محفوظ کرلیتا ہے، شیخ حنیف لوہاروی نے حضرت شاہ ابرارالحق ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے فرمایا کہ حضرت ہردوئی قرآن مجید کے تعلق سے تین باتوں کا خاص اہتمام فرماتے تھے، حفظ قرآن، حفاظت قرآن اور صحت قرآن، یعنی قرآن مجید کو صحیح مخارج اور تلفظ کی مکمل ادائیگی کے ساتھ پڑھنا اور الحمد للہ مسابقۃ القرآن کے انعقاد کا مقصد بھی یہی ہے کہ بچے قرآن مجید کو حفظ بھی کریں، اس کی حفاظت بھی کریں اور صحت مخارج کے ساتھ تلاوت بھی کریں، اللہ جزائے خیر دے مولانا محمد شاہد ناصری صاحب کو کہ وہ ایک طویل عرصے سے اس مسابقۃ القرآن کا اہتمام کرتے آرہے ہیں اللہ ان معصوم حفاظ کے صدقے میں ہماری نجات کا سامان فرمائے آمین
کل ہندمسابقۃ القرآن الکریم کی اختتامی مجلس سے خطاب کرنے والوں میں انجمن اسلام کے صدرپدم شری ڈاکٹرظہیرقاضی اورجامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوامہاراشٹرکے استاذقاری محمدعلی بھی قابل ذکرہیں۔
واضح رہے کہ مسابقۃ القرآن میں پورے ملک سے تقریباً 300 سے زائد حفاظ کرام نے شرکت کی جن میں پہلی پوزیشن محمد سفیان بن محمد سلیمان مدرسہ اسلامیہ اشرف العلوم فریدآباد ہریانہ نے حاصل کی، دوسری پوزیشن محمد یحییٰ بن قاری محمد یونس مدرسہ تعلیم القرآن ضلع بلند شہر اور تیسری پوزیشن زین العابدین بن محمد حسین احمد جامعہ عربیہ ناصرالعلوم ضلع مظفرنگر نے حاصل کی. پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کو ادارہ دعوۃ السنۃ کی جانب سے ایک مومینٹو اور پچاس ہزار روپے، دوسری پوزیشن کو تیس ہزار اور تیسری پوزیشن کو بیس ہزار روپے انعام سے نوازا گیا. اس موقع پر ممبئی اطراف ممبئی کے معزز علماء کرام، دانشوران عظام نے بطور خاص شرکت کی۔

Comments are closed.