ریاست کیرلا سماجی برائیوں کے خلاف غیر فعال ہے: نسرین بلارے، ویمن انڈیا موؤمنٹ

کاسرگوڈ(پریس ریلیز) ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM) کی جانب سے جہیز، منشیات اور بچوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف ریاست کیرلا میں گزشتہ یکم فروری تا 29فروری”سماجی برائی کے خلاف خواتین کی طاقت”کے عنوان سے ریاست گیر مہم چلائی گئی تھی۔ 29فروری کو مہم کے آخری دن اپالا حنفی بازار تا ویاپارا بھون ریلی نگالی گئی اور کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی سکریٹریٹ ممبر نسرین بلارے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کیرلا جو سماجی ترقی اور خواندگی کے شعبوں پر فخر کرتاہے، منشیات کی لت اور خواتین کے خلاف تشدد میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے خلاف تشدد میں دیگر ریاستوں کی طرح ہونا شرمناک ہے۔
خواتین کے خلاف تشدد کی مختلف شکلیں تمام ریاستوں میں رائج ہیں۔ خواتین کے خلاف تشدد، جنسی زیادتی اور چائلڈ لیبر ملک میں معمول کی خبریں ہیں۔صرف 2019 سے 2021 تک 13 لاکھ سے زیادہ خواتین لاپتہ ہوئی ہیں۔ اس پر کوئی صحیح تحقیق نہیں کی گئی ہے۔
بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ مودی کو واضح کرنا چاہیے کہ انھوں نے اس معاملے میں کیا کیا ہے۔سماجی برائیوں کی جڑنشہ کو ختم کرنا پولیس اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔خواتین کو تعلیم یافتہ اور بااختیار بنانے کی ضرورت ہے کہ تاکہ وہ سماجی برائیوں کے خلاف آواز اٹھائیں اور ان کی روک تھام کریں۔نسرین بلارے نے کہا کہ ویمن انڈیا موؤمنٹ کیرالہ اسٹیٹ کمیٹی کی قیادت میں چلائی گئی مہم ایسے وقت میں قابل ستائش ہے جب خواتین کے خلاف تشدد اور بچوں کے خلاف تشدد ایک مسلسل کہانی ہے۔کانفرنس کی صدارت ویمن انڈیا موؤمنٹ کی ریاستی صدر سنیتا نثار نے کی۔ قومی کمیٹی کی رکن نورجہاں، ریاستی جنرل سکریٹری ارشنا ایم آئی، ڈی ایس ایس کیرالہ کی ریاستی چیئرپرسن ریشما کریویداکم، انسانی حقوق تنظیم کی ریاستی صدر زلیخہ ماہین، منجیشورم گرام پنچایت کی صدر جینا لیوینو منڈارو، ویمن انڈیا موومنٹ کی ریاستی خزانچی منجوشا ماولادم، ریاستی سکریٹری ریحانات سدھیر، ریاستی کمیٹی اراکین بابیہ ٹیچر، بندو رمیش، قمر الحسینہ اورایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر محمد پکیارا، منجیشورم حلقہ کے صدر اشرف بداجے، ویمن انڈیا موومنٹ کی ضلع صدر نجمہ رشید اور دیگر نے خطاب کیا۔ریلی اور کانفرنس میں کثیر تعداد میں خواتین شریک رہیں۔

Comments are closed.