Baseerat Online News Portal

اردو دنیا کے مایہ ناز ادیب سلام بن رذاق نہیں رہے۔

 

 

نئی دہلی: اردو اور ہندی زبان کے مشہور فکشن نگار اور مترجم سلام بن رزاق نہ رہے۔ وہ ممبئ میں مقیم تھے۔ شیخ عبد السلام عبد الرزاق (پیدائش 1941 پنویل جو اپنے قلمی نام سلام بن رزاق سے جانے جاتے تھے اردو اور بندی کی مختصر کہانی کے مصنف اور مترجم جن کے مختصر کہانی کے مجموعی شکستہ بتوں کے درمیان کو 2004 کے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ برائے اردو سے نوازا گیا تھا- وہ آج اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔ اللہ مرحوم کی مغفرت کرے اور انکے درجات میں بلندی عطا کرے پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے آمین

 

سلام بن رزاق شیخ عبدالسلام عبدالرزاق کا قلمی نام تھا، جو 1941 میں مہاراشٹر،میں پنول میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1960 میں ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی جبکہ دو سال بعد ان کی پہلی مختصر کہانی ادبی میگزین شاعر میں شائع ہوئی تھی_ بی ایم سی کے شعبۂ درس وتدریس میں36سال وابستگی کے بعد1999 میں سبکدوش ہوئے۔ افسانے، ترجمے بچوں کے ادب پر مشتمل ان کی چودہ کتابیں منظر عام پر آچکی تھیں ۔سا ہتیہ اکادمی ایوارڈ برائے تخلیقی ادب اور ساہتیہ اکادمی ایوارڈ برائے ترجمہ جیسے گراں قدر اعزازات کے علاوہ مہاراشٹر اردو ساہتیہ اکادمی ، اترپردیش اردوا کادمی بہار اردو اکادمی ایوارڈزاور کتھا ایوارڈ سے نوازے جاچکے ہیں۔ ان کے کئی افسانوں کے ہندی، مراٹھی، تیلگو، پنجابی کے علاوہ انگریزی، روسی، ازبک، جرمنی اور نارویجن زبانوں میں ترجمے ہوچکے ہیں۔ انھوں نے پانچ ٹیلی فلمیں اور تین فیچر فلمیں بھی تحریرکی تھیں۔ وہ مہاراشٹر اردو رائٹرس گِلڈ کے صدر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیے۔ ان کا چوتھا افسانوی مجموعہ ’زندگی افسانہ نہیں ‘کے بعد شخصیات پر مشتمل مجموعہ ’تذکرے‘ منظر عام پر آیا ۔مہاراشٹرا اردو اکادمی کی جانب سے آپ کو ’سنت گیانیشور‘ قومی ایوارڈاورغالب انسٹی ٹیوٹ ، دہلی کی جانب سے’غالب ایوارڈ ‘ سے بھی نوازا گیا_ان کے کئی افسانوں کے ہندی، مراٹھی، تیلگو، پنجابی کے علاوہ انگریزی، روسی، از بک ، جرمنی اور نارویجن زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ انھوں نے پانچ ٹیلی فلمیں اور تین فیچر فلمیں بھی تحریر کی ہیں۔ اس وقت وہ مہاراشٹر اردو رائٹرس گلڈ کے صدر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

 

ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ برائے تخلیقی ادب اورساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ برائے ترجمہ جیسے گراں قدر اعزازات کے علاوہ اور بھی اعزازات ملے۔ مہاراشٹر اردو ساہتیہ اکیڈمی۔اتر پردیش اردو اکیڈمی۔ بہار اردو اکیڈمی ایوارڈزاور کتھا ایوارڈ سے نوازے جاچکے ہیں۔مہاراشٹرا اردو اکیڈمی کی جانب سے آپ کوسنت گیا نیشور ، قومی ایوارڈاور غالب انسٹی ٹیوٹ،دہلی کی جانب سےغالب ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

Comments are closed.