غزہ میں امریکی مدد سے جاری نسل کشی کی جنگ میں مزید 40 فلسطینی شہید

بصیرت نیوزڈیسک
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ امریکی اور مغربی طاقتوں کی مدد سے غزہ کی پٹی میں معصوم فلسطینیوں کے خلاف قابض صہیونی فوج کی وحشیانہ جارحیت کے نتیجےمیں مزید چالیس فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نےغزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 3 قتل عام کیے جن میں 40 شہید اور 134 زخمی ہوگئے۔
وزارت صحت نےبتایا کہ گذشتہ سات اکتوبر سے اب تک جار صہیونی جارحیت میں 40,139 فلسطینی شہید اور 92,743 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس نے کہا کہ ابھی بھی بہت سے متاثرین ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 80 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔
Comments are closed.