بگلے کے خلاف گِدھ اور طوطے کی سازش

ڈاکٹر سلیم خان
گدھ کے پنجوں میں جکڑا ہوا طوطا بولا ایک بات بتاوں بھیا ۔ میر ا زندہ رہنا آپ کے حق میں میرے مرنے سے بہتر ہے۔
بھوکے گِدھ کے لیے یہ حیرت انگیز انکشاف تھا ۔ اس نے سوال کیا وہ کیسے؟ جلدی بتاو ۔
طوطے نے کہا ’ایسی بھی کیا جلدی ہے؟‘ دھیرج رکھو ابھی بتاتا ہوں۔
دیکھو بھیا میری بھوک بہت بڑھ گئی ہے اب صبر کرنا مشکل ہورہا ہے۔
طوطا بولا تم مجھے اپنا اقبال بنالو یقین رکھو میں تمہاری شبیہ بدل دوں گا ۔
میری شبیہ کو کیا ہوگیا ؟ میں تو فلک کا بادشاہ ہوں ۔
یہ تمہاری خام خیالی ہے۔ تم اپنے آپ کو غیر طبعی یا اوتار سمجھنے کے لیے آزاد ہو مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ارے تم تو اس بگلا بھاگوت کی زبان تو نہیں بول رہے ہو جس نے مجھ پر طنز کیا تھا کہ کچھ لوگ بھگوان بننے کی کوشش کررہے ہیں ؟
جی نہیں میں اس کی زبان کیوں بولوں بلکہ خود آپ ہی اس کا بھاو بڑھا رہے ہو۔
ہم اس کا بھاو بڑھا رہے ہیں ۔ ارے ہمارے بس میں ہو تو اس بحر ہند میں غرق کردیں ۔ نہ جانے اپنے آپ کو کیا سمجھتا ہے؟
اچھا اگر ایسی بات ہے تو اس کی سیکیورٹی کو زیڈ پلس سے بڑھا کر اپنے برابر کیوں کردی ؟
یار تم نے بڑ ا نازک سوال کردیا ۔ وہ دراصل انتخابی مہم کے دوران ہمارے نڈا نے پھڈا کر دیا تھا اس کا کفارہ ادا کرنا پڑا۔
اچھا ۔ اس احمق نے ایسی کون سی غلطی کردی تھی ؟
ارے بھیا اس بیچارے کا بھی کیا قصور ، ہم سبھی لوگ چارسو پار کے خمار میں تھے اس لیے نڈا نے کہہ دیا کہ اب ہمیں سنگھ پریوار کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہم بالغ ہوگئے ہیں۔
طوطے نے کہا نڈا نے اپنی بلوغیت کا ذکر کرکے بتا دیا کہ دودھ کے دانت ابھی ٹوٹے نہیں ہیں اور شاید کبھی نہ ٹوٹیں ۔
جی اس کی زبان درازی نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا اور اب بھی اسی قرض کا سود ادا کررہے ہیں۔
طوطا بولا لیکن کہہ دیا تو کہہ دیا ۔ ایسی اوٹ پٹانگ باتیں کرنا تو ہمارے پریوار کا شعار رہا ہے ۔ یہ وہی تو زمانہ تھا جب خود آپ نے منگل سوتر، بھینس اور ٹونٹی وغیرہ کی بحث چھیڑ دی تھی ۔
جی ہاں مگر وہ باتیں تو ان مسلمانوں کے خلاف تھیں جو ہمیں ووٹ نہیں دیتے بلکہ ان کو برا بھلا کہنے پر خوش ہوکر ہمارے اندھے بھگت ہمیں ووٹ دیتے ہیں مگر یہ سنگھ کی ضرورت نہیں والا معاملہ ذرا مختلف ہوگیا اس لیے کہ سویم سیوک تو ہم پر جان نچھاور کرتے ہیں۔
طوطا بولا تب تو بگلا بھاگوت کو سمجھ جانا چاہیے تھا کہ بلوغیت کا دعویٰ غلط ہے ورنہ کوئی بالغ اور سمجھدار انسان اپنے پیروں پر کلہاڑی کیسے مار سکتا ہے؟
جی ہاں وہ تو ہےلیکن اگر یہ بات کسی نجی محفل میں ہوئی ہوتی تو اسے سنبھالا جاسکتا تھا لیکن اس نے انڈین ایکسپریس سے کہہ دی جسے ہمارے مخالفین خوردبین لگا کر پڑھتے ہیں۔ بس پھر کیا تھا وہ لے اڑے۔
طوطے نے تائید کی اور بولا جی ہاں موقع بھی غلط تھا الیکشن کے بعد کہتا تو بگلا بھاگوت کیا کرلیتا مگر یہ تیر تو بالکل دورانِ مہم نکلا اور اس کے قلب میں پیوست ہوگیا۔
جی ہاں اور بگلا بھگت کو دیکھو اس وقت تو کچھ نہیں بولا مگر جب ہم لوگ دو سو چالیس پر آگئے تو اب کھلے عام طنز کرکے انتقام لینے لگا ہے ۔
طوطے نے پھر دُم ہلا کر کہا جی ہاں آج کل تو اس چونچ مجھ سے بھی زیادہ تیز ہوگئی ہے۔
گدھ نے کہا ایسی تمہاری زبان سے پھول کھلتے ہیں اور وہ کم بخت تو آگ اگلتا ہے۔ ہم سے کہتا ہے کہ ہمارے اندر رعونت نہیں ہونی چاہیے ۔ گھمنڈ بہت بری چیز ہے حالانکہ وہ خود سرتاپا اس میں ڈوبا ہوا ہے۔
طوطا بولا لگتا ہے وہ آپ کی مجبوری کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے۔
جی اس کا علاج کرنا پڑے گا مگر ذرا سنبھال کر۔ فی الحال تو ہمیں کچھ سمجھتا ہی نہیں ہے ۔
اچھا یہ بتاو کہ اس کی سیکیورٹی بڑھا دینا کون سا علاج ہے ۔ اس سے یہ مسئلہ کیسے حل ہوگا ؟
ارے بھیا اس سے انا کو مطمئن کیا جائے گا جیسے پران پرتشٹھان میں اپنے بغل میں بیٹھا کر کیا گیا تھا۔
طوطے نے کہا لیکن وہ وہاں موجود ہونے کے باوجود چند تصاویر کے سوا کہیں نظر ہی نہیں آتا تھا ۔
ارے بھیا ہم نے کیمرے والوں کو سخت ہدایت کردی تھی کہ اس کو بالکل نہ دکھائیں ۔ ہمارے ساتھ کہیں ناگزیر ہو جائے تو نظر آجائے بس۔
طوطا بولالیکن اب تو الیکشن ختم ہوچکا پانچ سال کے لیے آپ نے جوڑ توڑ کر سرکار بناہی لی ہے اس لیے اس کے نخرے اٹھانے سے کیا حاصل؟
ارے بھیا وہ جو ذات پات کی مردم شماری ہے نا اس کے لیے یہ سودے بازی کرنی پڑی۔
طوطے نے پوچھا سرکار ان دونوں کےدرمیان کا تعلق سمجھ میں نہیں آیا ۔
اس میں سمجھنے کی کیا بات ہے؟ تم تو جانتے ہی ہو کہ سماجی مساوات کی خاطر مردم شماری سنگھ پریوار کے لیے سمِ قاتل ہے لیکن اس کی مخالفت کا مطلب سیاسی خودکشی بھی ہے اس لیے بھاگوت کو چنے کے جھاڑ پر چڑھا کر خوش کرنا مجبوری بن گیا۔
طوطے نے پوچھا لیکن اس کھیل میں بھاگوت کا کردار سمجھ میں نہیں آیا۔
اوہو سمجھتے کیوں نہیں ۔ سنگھ کی مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہونے والا تھا ۔ اس سے قبل ہم نے اسے خوش کرکے مذکورہ مردم شماری کی حمایت کروالی۔ اب کم از کم کوئی سنگھی تو اس کے خلاف راگ نہیں الاپے گا۔
چلو مان لیا مگر پھر پرانے سنگھی رام مادھو کو کشمیر کا نگراں بنا نے کی کیا حکمت ہے؟ جبکہ اس پر سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ذریعہ بدعنوانی کے سنگین الزامات لگائے ہیں اور وہ مشکوک کردار کا حامل ہے۔
جی ہاں مجھے معلوم ہے۔ اس بیوقوف نے 2019؍ انتخاب سے قبل صرف220نشستوں کی پیشنگوئی کرکے میرا بلڈ پریشر بڑھا دیا تھا اور اسی لیے میں نے اس کا حقہ پانی بند کردیا تھا ۔
جی ہاں مجھے معلوم ہے ۔ اسی لیے تو پوچھ رہا ہوں کہ اس پر یہ مہربانی کیوں ہورہی ہے؟
بھیااس میں ہمارے شاہ اور نڈا کی غلطی ہے۔ ان دس سالوں میں ہم وادی کے حوالے سے ایک بھی آدمی تیار نہیں کرسکے۔
لیکن آپ نے اپنے خاص آدمی منوج سنہا کو وہاں کا لیفٹننٹ گورنر بنا کر ساری اختیارات دے دئیے ۔ اس نے کیا کیا؟
ارے بھائی وہ بھی اس محاذ پر پوری طرح ناکام رہا ۔ پچھلے قومی انتخاب میں ہمیں وادی کے اندر نہ صرف کوئی امیدوار نہیں ملا بلکہ کوئی ایسا فردبھی میسر نہیں آیاجس کی حمایت کی جاسکے۔
وہ بیچارہ بھی کیا کرے؟ کشمیر کے لوگ نہ کسی کے جھانسے میں آتے ہیں اور نہ خوف کھاتے ہیں مگر پھر ایک بدعنوان کو آگے بڑھابا ٹھیک نہیں لگتا ۔
ارے میرے طوطے تم کس زمانے میں جیتے ہو۔ بدعنوانی عام ہوچکی ہے۔ ہم سب کرپٹ ہیں اس لیے اب یہ عیب نہیں بلکہ خوبی ہے۔
طوطا بولا لیکن سارےنخرے اٹھانے کے باوجود اب بگلا کہہ رہا ہے کہ انسان خود اپنے آپ کو بھگوان نہ کہے بلکہ اس کا فیصلہ لوگوں پر چھوڑ دے کہ لوگ اسے کیا سمجھتے ہیں؟
گِدھ نے نادانستہ طوطے کے من کی بات کہہ دی۔ وہ فوراً بولا جناب عالی وہی تو میں کہہ رہا تھا کہ عوام اپنے دماغ سے کچھ نہیں سوچتے بلکہ ہم جیسے لوگ انہیں جو سجھاتے ہیں وہ اسی کو دوہراتے رہتے ہیں۔ آپ مجھے اپنا اقبال بنا لیجیے میں آپ کا اقبال بلند کرنے کی گارنٹی لیتا ہوں۔
گدھ چونک کر بولا گارنٹی! میری نقل اتار رہا ہے یا مذاق اڑا رہا ہے؟؟
نہیں جناب میں یہ جرأت کیسے کرسکتا ہوں۔ میرا مقصد یقین دہانی کرانا تھا لیکن جب سے آپ نے گارنٹی کی اصطلاح استعمال کی ہے ہر کوئی اسے دوہرا رہا ہے ۔ اور میں بھی ان میں شامل ہوں ۔
گِدھ بولا پھر تو ٹھیک ہے۔ میراے خیال میں بگلے کا علاج تم کرتے ہو ۔ وہ کہتا لوگوں کو سمجھنا چاہیے اور تم انہیں سمجھانے کا عزمِ جوان اپنے اندر رکھتے ہو۔ بہت خوب، اب میں تھک گیا ہوں ۔ آگے کی منصوبہ بندی کل کرتے ہیں ۔ شب بخیر۔
(۰۰۰۰۰۰جاری)
Comments are closed.