دربھنگہ سرکٹ ہاٶس میں بہار اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو سے اقلیتوں کے مساٸل کو لیکر نوجوان علماء کے ایک وفد کی ملاقات
دربھنگہ / پریس ریلیز
گذشتہ کل 13 ستمبر بروز جمعہ ساڑھے چھ بجے شام دربھنگہ سرکٹ ہاٶس میں بہار قانون ساز اسمبلی کے لیڈر اور اقلیت کے معروف مسیحا قاری صہیب کی کوشس سے بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق ناٸب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سے نوجوان علماء کے وفد کی مولانا مہھتاب صدیقی ندوی ریاستی جنرل سیکرٹری اقلیتی سیل راشٹریہ جنتادل بہار کی قیادت میں ایک خوشگوار ملاقات ہوئی اس موقع پر وفد کی طرف سے ترجمانی کرتے ہوئے مولانا روح اللہ ندوی نے مسلمانوں کے ملی مساٸل اور قومی ایشوز کے سلسلے میں چھ نکات پر مشتمل ایک میمورنڈم تیجسوی یادو کو سونپا اور ان چھ نکات پر تفصیل سے بات رکھی وہ چھ نکات مندرجہ ذیل ہیں :
1 آپ کو معلوم ہیکہ مسلمانوں کے قاٸد اور رہنماء امام حضرات ہوتے ہیں لیکن ان کی تنخواہیں بہت قلیل ہوتی ہیں جس سے ان کے خاندان کا صحح طور پر گذارا نہیں ہوپاتا لہذا آپ دیگر ریاستوں کی طرح بہار میں بھی امام حضرات کے لٸے وظیفہ جاری کرنے کا عھد کریں.
2 آپ بہار کے حزب اختلاف کے سب سے بڑے لیڈر ہیں اور آپکی آواز کی گونج مرکزی سرکار بھی محسوس کرتی ہے اور اسکا سماج پر بہتر اثر پڑتا ہے اسلٸے آپ سے درخواست ہیکہ مسلمانوں کے ملی مساٸل جیسے کہ وقف ترمیمی بل اور دیگر دوسرے مساٸل پر ہماری ترجمانی کریں.
3مسلم طالبات کےلٸے بلاک سطح پر ایک ڈگری کالج اور پولیٹکنک کالج قاٸم کریں چونکہ آپ جانتے ہیں کہ اس وقت ماٸناریٹی کے خلاف اتنا زہر گھول دیا گیا ہیکہ اسکے اندر اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ اپنے گاوں سے روز دور دراز شہر کا سفر کرے اس لٸے ان دونوں کالج کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے.
4 اردو زبان بہار کی دوسرے نمبر کی زبان ہے لیکن سرکاری دفتروں میں اسے کوئی اہمیت حاصل نہیں اگر وہ اردو میں کوئی فارم بھرنا چاہے تو وہ نہیں بھر سکتے کونکہ وہاں جو ملازم ہوتے ہیں انہیں اردو نہیں آتی اسلٸے بلاک سے لیکر اسٹیٹ سطح پر جتنے بھی دفاتر ہیں اردو پڑھنے لکھنے والے ملازمین بحال کٸے جاٸیں تاکہ اسکے ذریعہ ماٸناریٹی کے لٸے روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں اور اردو پڑھنے والے لوگ اپنا کام باسانی دفتروں میں کراسکیں.
5 آپ کو پتہ ہیکہ مولانا حضرات اردو عربی میں ماہر ہوتے ہیں لیکن انکے پاس سرکاری سند نہیں ہوتی اسلٸے مسلمانوں کےجتنے بڑے مدرسے ہیں جہاں سے یہ مولانا حضرات فاضل بنتے ہیں اسے بہار میں اردو عربی گریجویٹ کا درجہ دیا جاٸے اور کوئی شارٹ ٹرم کورس بناکر انکے لٸے روزگار کے موقع فراہم کیا جائے.
6 بہار کے طلبہ دوسرے اسٹیٹ میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لٸے جاتے ہیں اسی طرح امام و موذن دوسرے اسٹیٹ میں امامت کے لٸے جاتے ہیں اور مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد روزگار کے لٸے جاتی ہے لیکن ماحول میں ماٸناریٹی کے خلاف جو زہر گھول دیا گیا اسکی وجہ سے اکثر انکے ساتھ حادثات یوتے رہتےہیں سب سے پہلے انکے تحفظات کے لٸے کوٸ لاٸحہ عمل بنایا جاٸے اگر پھر بھی کوئی حادثہ ہوتا ہے تو انکے گھر والوں کے لٸے کم ازکم دس لاکھ کا فنڈ جاری کیا جاٸے تاکہ اقلیت کو تحفظات فراہم ہو.
ان تمام نکات پر پر زور انداز میں گفتگو ہوئی جسکے بعد سابق ناٸب وزیر اعلی اور حزب مخالف کے سربراہ تیجسوی یادو نے ریاستی جنرل سیکرٹری اقلیتی سیل راشٹریہ جنتا دل بہار مولانا مہتاب صدیقی ندوی کو گواہ بناکر وفد کو یقین دلایا کہ اس سلسلے میں غور کریں گے اور جو ماٸناریٹی کے مساٸل آپ حضرات نے پیش کیا ہے اسے آنے والے الیکشن کے مینوفیسٹو میں شامل کریں گے، ملاقات بہت خوشگوار رہی اس موقع پر مولانا روح اللہ ندوی نے حزب مخالف کے سربراہ تیجسوی یادو کی ٹوپی اور رومال پہناکر عزت افزائی بھی کی، وفد میں شامل مولانا مہتاب ندوی دربھنگہ مولانا روح اللہ ندوی مولانا ساجد ندوی مولانا ابو الجیش ندوی مولانا نور عالم ندوی مولانا نظام الدین قاسمی قاری مستقیم اور ای آر ارشاد وغیرہ.
Comments are closed.