امریکہ نے ایران پرانتخابی مہم کوسبوتاژکرنے کاالزام لگایا

بصیرت نیوزڈیسک
امریکی ایجنسیوں نے بدھ کے روز کہا کہ ایرانی ہیکرز نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سے متعلق چوری شدہ مواد پر مشتمل ای میلز صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم میں شامل لوگوں کو بھیجیں۔ یہ تہران کی جانب سے اس وقت کے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی مبینہ وسیع تر کوشش کا حصہ تھا۔
اس کوشش کے ایک حصے کے طور پر، ہیکرز نے ایسے ای میلز بھیجے جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سے اس وقت کے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے عملے کو’’چوری شدہ، خفیہ‘‘ مواد پیش کیا گیا تھا۔
ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں ایران کی جانب سے امریکی انتخابی عمل میں انتشار پیدا کرنے اور اعتماد کو مجروح کرنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ تھیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وصول کنندگان کی جانب سے کوئی جواب دینے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ لیکن ایجنسی نے چوری شدہ مواد کی نوعیت کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
حکام کے مطابق بائیڈن کے عملے میں سے کسی نے بھی ان ای میلز کا جواب نہیں دیا۔ امریکی تفتیشی ادارے (ایف بی آئی) اور سائبرسکیورٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی نے تہران پر الزام لگایا ہے کہ وہ 2024ء کے صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایران اس الزام کی پہلے ہی تردید کر چکا ہے۔
انہی ایجنسیوں نے روس اور چین کا نام بھی لیا جو کہ ’’اپنے فائدے کے لیے امریکی معاشرے میں تقسیم کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اگست میں کہا تھا کہ ایرانی ہیکرز کے ایک گروپ نے واٹس ایپ پر عملے کے نام پر بنائے جانے والی جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے دونوں صدارتی امیدواروں کی ٹیموں میں دراندای کی کوشش کی تھی۔
میٹا کے مطابق ایرانی ہیکرز کے گروپ نے خود کو گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی ٹیک کمپنیوں کے معاون ایجنٹس کے طور پر پیش کیا۔
مائیکروسافٹ کے سربراہ بریڈ اسمتھ نے بھی نومبر کے انتخابات سے قبل انتخابی مہم میں مداخلت کی کوششوں سے خبردار کیا۔ اسمتھ نے بدھ کو امریکی سینیٹ کے سامنے سماعت کے دوران کہا، ’’میرے خیال میں سب سے خطرناک لمحہ، انتخابات سے 48 گھنٹے پہلے کا ہو گا۔‘‘ وہ ایک روسی گروپ کی طرف سے سلوواکیہ میں گزشتہ موسم خزاں میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کی کوشش کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطرات حقیقی اور سنگین ہیں۔
امریکہ میں 5 نومبر کو انتخابات ہوں گے، ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس دونوں نے کہا ہے کہ انہیں حالیہ ہفتوں میں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
Comments are closed.