Baseerat Online News Portal

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات: مہا وکاس اگھاڑی نے مسلمانوں، دیگر اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو صحیح نمائندگی نہیں دی: مولانا سجاد نعمانی

امیدواروں اور پارٹیوں کو ووٹ دینے کے سلسلے میں جلد کیا جائےگا اعلان

نیرل (ممبئی) 29؍ اکتوبر 2024ء (پریس ریلیز) مہاراشٹر کی نمائندہ مسلم ملی، مذہبی اور سماجی شخصیات نے ممتاز عالم دین اور ملی رہنما حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کی زیر قیادت 28؍ اکتوبر 2024ء کو نیرل میں ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد کیا جس میں باتفاق آرا درج ذیل بیان جاری کیا گیا:

اجلاس کا احساس ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی کا الیکشن اگر چہ ایک ریاستی اسمبلی کا الیکشن ہے؛ لیکن ملک کی تازہ ترین صورت حال کے پیش نظر اس نے ایک غیر معمولی الیکشن کی صورت اختیار کرلی ہے اور اس کے نتائج کا اثر مرکزی حکومت اور پورے ملک کے ماحول پر بھی پڑے گا، اس لیے ہم ریاست مہاراشٹر کے تمام انصاف پسند دستور ہند اور جمہوری قدروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کو ضروری سمجھنے والے تمام ووٹروں خصوصاً مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس کی بھر پور کوشش کریں کہ سو فیصد ووٹ پڑیں۔

 

ساتھ ہی ہم یہ اطلاع بھی دیتے ہیں کہ پوری ریاست کے ہر حلقہ انتخاب کی زمینی صورت حال کی پوری تفصیلات کا جائزہ ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعے لیا جارہا ہے، مناسب وقت پر حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کی قیادت میں تمام نمائندہ تنظیموں اور شخصیات کی طرف سے ہر سیٹ پر کس امیدوار کو ووٹ دینا ملک کے اتحاد و سالمیت اور امن عامہ کے مفاد میں بہتر ہوگا، اس کا تفصیلی اعلان کیا جائے گا۔ اجلاس میں اس بات پر سخت مایوسی اور ناراضگی کا اظہار بھی کیا گیا کہ مہا وکاس اگھاڑی نے مسلمانوں، دوسری اقلیتوں اور پس ماندہ طبقات کو صحیح نمائندگی نہیں دی، نیز شرکائے اجلاس نے اس سلسلے میں حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کے اس اقدام کی تحسین و تائید کی جس کے ذریعے انہوں نے خط لکھ کر اور ویڈیو بیان جاری کر کے M.V.A کے قائدین کی توجہ اس جانب مبذول کروائی۔

اس اہم موقع پر مولانا انیس احمد اشرفی، مجتبی فاروق، ڈاکٹر عظیم الدین، محمد علی شیخ، عرفات شیخ، محسن شیخ، فرید شیخ، انجینئر سعد عظیم الدین، ڈاکٹر یوسف، فاضل انصاری، سید ظہیر عباس، قاری یعقوب، ابوبکر ملا، مفتی محمد سلیمان قاسمی، مولانا عبدالماجد ندوی اور مفتی محمد خالد قاسمی وغیرہ اہم حضرات نے شرکت فرمائی۔

Comments are closed.