بھاگلپور میں مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرائے جانے پر تیجسوی یادو کی شدید مذمت: نتیش کمار حکومت پر نفرت پھیلانے کا الزام

 

پٹنہ : محمد رفیع ساگر /

ریاست بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے بھاگلپور میں پیش آنے والے ایک حساس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے، جس میں ایک ہندو تنظیم کے کارکنان نے جلوس کے دوران مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا۔ تیجسوی یادو نے اس واقعے کو حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی اور منافرت کو فروغ دینے کی منظم سازش قرار دیا۔

 

تیجسوی یادو نے اپنی تنقید میں کہا کہ "نتیش کمار کی حکومت آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیے نفرت کی زمین فراہم کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں ایسے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ جان بوجھ کر فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کر رہے ہیں، اور انتظامیہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔” انہوں نے الزام لگایا کہ یہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت اور انتظامیہ کی پالیسیوں نے ریاست میں امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

 

تیجسوی یادو کا کہنا تھا کہ "ریاست بہار، جو کبھی امن و بھائی چارے کی علامت تھی، اب نفرت کی آماجگاہ بنتی جا رہی ہے۔ بھاگلپور میں مسجد پر چڑھ کر جھنڈے لہرانا نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش ہے بلکہ یہ فرقہ وارانہ فسادات کو بھڑکانے کی منظم سازش ہے۔”

 

انہوں نے مزید کہا کہ "بارہا کہا جاتا ہے کہ ان علاقوں سے جلوسوں کو نہیں گزرنے دینا چاہیے جہاں فرقہ وارانہ تناؤ پیدا ہو سکتا ہے، لیکن جان بوجھ کر ایسے اقدامات کیے جاتے ہیں تاکہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جائے۔”

 

تیجسوی یادو نے نتیش کمار پر براہ راست الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ "وزیر اعلیٰ کی پشت پناہی اور حوصلہ افزائی کی بدولت آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ اس قدر جری ہو گئے ہیں کہ وہ مساجد پر چڑھ کر جھنڈے لہرانے کی جرأت کر رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "نتیش کمار خراب صحت کے سبب اب آر ایس ایس سے بھی زیادہ خطرناک ہو چکے ہیں، اور ریاست کی عوام اس حقیقت کو محسوس کر رہی ہے۔”

 

تیجسوی یادو نے حکومت سے فوری طور پر اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ ریاست میں امن و امان بحال ہو سکے۔

Comments are closed.