Baseerat Online News Portal

دمشق اور شام میں کس کی جیت ہوئی اورہاراکون؟

مفتی احمدنادرالقاسمی

اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا

 

اس وقت پورا شام بشارنصیری ملعون کے ظالمانہ اورسفاکانہ اقتدار کے خاتمہ پر جشن ومسرت میں ڈوباہواہے اور ایسے مجرم سے اقتدار اللہ نے چھینی ہے؛ جس کی سفاکیت اورظلم بربریت پر زمین خون آلوداورآسمان آنسو بہارہاتھا اور ایک قدم آگے بڑھ کے انسانیت شرمسار تھی، اب ایک طرف جشن ہے اوردوسری طرف برصغیر میں سوشل میڈیائی تبصروں کا بازار گرم، کوئی اسے اہل تشیع کی ہار کہتاہے، کوئی اسرائیل اورامریکہ کی سازش کہتاہے، کوئی ایران کے توسیع پسندانہ نظریہ کی شکست کہتاہے؛ مگرسوچنایہ ہےکہ یہ کس کی جیت اورکس کی ہار ہے؟ میں سمجھتاہوں نہ سنی کی جیت ہے اورنہ شیعہ کی ہارہے؛ بلکہ ظلم کی ہار اورمظلوم کی جیت ہے، اللہ کی مددہمیشہ مظلوم کے ساتھ ہوتی ہے، چاہے اس کاظہور دیرسے ہی کیوں نہ ہو، یہ نمرود کی ہاراورابراہیم علیہ السلام کی جیت ہے، یہ موسی علیہ السلام کی جیت اورفرعون کے لشکرکی ہار اور غرق آبی ہے، اگر یہ ایساہی ہے تودنیاکے سارے مظلوموں کو دمشق اورحلب کے مظلوموں کی جیت پرجشن منانے اوررب کریم کی کرم فرمائی پرسجدہ شکراداکرنے اوریہ کہنےکاحق ہے:

جب ظلم وستم کے کوہ گراں روئی کی طرح اڑجائیں گے

جب ارض خداکے کعبے سے سب بت اٹھوائیے جائیں گے

ہم اہل صفا مردود حرم مسند پہ بٹھائے جائیں گے

سب تاج اچھالے جائیں گے؛ سب تخت گرائے جائیں گے

بس نام رہےگا اللہ کا، جوحاضربھی ہے غائب بھی

جومنظربھی ہے، ناظربھی، اٹھے گا انا الحق کانعرہ

جومیں بھی ہوں اورتم بھی ہو؛ اور راج کرے گی خلق خدا

جومیں بھی ہوں اورتم بھی ہو

اس لئیے یہ موقعہ نہ توکسی پہ طعنہ وتشنیع کاہے اورنہ الزام تراشی کا، اصل امتحان ایران کی خارجہ پالیسی  اور اہل غزہ تک سامان ورصد پہونچانےاورمجاہدین کی مددکاہے، اگر ایران مخلصانہ طریقے پر اللہ کے لئیے مجاہدین کی مددکررہاتھا تومسجد اقصی اوراس کی آزادی کےلئے جدوجہد کرنےوالے کل بھی تھے اورآج بھی ہیں اور محض سیاسی مفادات کی خاطر ایساکررہاتھا تو وہ بھی سامنے آجائے گا، سنی ملکوں کو چائیے کہ حکمت عملی کاثبوت دے نہ توترکی کو تنہاچھوڑے اورنہ ایران کو، یہ وقت بہت نازک ہے اورکشادہ قلبی کے ساتھ ملت کے حق میں فیصلے کرنے اور مغرب کی جابرانہ اورعیارانہ پالیسی سے آزاد ہونے کاہے اوراس بارے میں شام کی تازہ صورت حال اورایران وحماس کے جرات مندانہ اقدام نے سوچنے کامیدان کھول کررکھ دیاہے، سعودیہ اورمصرکے لئیے بھی سیاسی دانشمندی کے مظاہرے کاہے، اللہ تعالی امت کے ارباب حل وعقد کو امت کے حق میں درست فیصلے کی توفیق دے آمین.

Comments are closed.