دارالعلوم امدادیہ میں جلسہ دستار بندی و ختم بخاری شریف

 

مقتدر علماء کے ہاتھوں ۲۷ حفاظ کی دستار بندی اور ۱۰ عالم دین کو سند فضیلت دی گئی

ممبئی۔۲۰۔جنوری, ممبئی کی تاریخی و مرکزی دینی درسگاہ دارالعلوم امدادیہ میں سالانہ اجلاس نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ یہ عظیم الشان اجلاس اتوار کو بعد نماز مغرب منعقد ہوا، جس میں ملک کی نامور علمی شخصیت مولانا زکریا سنبھلی صاحب (شیخ الحدیث، ندوۃ العلماء) نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں انہوں نے صحیح بخاری کا آخری درس دیتے ہوئے حدیثِ نبوی کی عظمت، علمِ دین کی اہمیت اور علماء کے مقام پر بصیرت افروز گفتگو فرمائی۔

پروگرام دو نشستوں پر مشتمل تھا پہلی نشست بعد نماز مغرب منعقد ہوئی، جس میں دارالعلوم امدادیہ کے طلبہ نے عمدہ خطابات، نعت و منقبت کے ذریعے سامعین کو محظوظ کیا۔ دوسری نشست بعد نمازِ عشاء شروع ہوئی، جس میں حفاظ کرام کی دستار بندی، ختم بخاری شریف اور مہمان خصوصی کا کلیدی خطاب شامل تھا۔

اس موقع پر ممبئی کے جید علماء کرام اور دانشوران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کرنے والی ممتاز شخصیات میں ادارے کے ناظمِ اعلیٰ حافظ عظیم الرحمن صدیقی، سکریٹری مولانا محمود احمد خان دریابادی، معروف سماجی شخصیت بشیر موسی پٹیل، ابوبکر باٹلی والا، رکن شوریٰ دارالعلوم وقف دیوبند حافظ اقبال چونا والا، شیخ الحدیث دارالعلوم امدادیہ مولانا بدرالدین قاسمی، نائب صدرمدرس قاری نسیم الحق معروفی، استاد حدیث مفتی اشفاق قاسمی، مولانا عبدالرزاق قاسمی، مولانا قطب الدین قاسمی، مولانا شاہنواز قاسمی، اور ابنائے قدیم دارالعلوم مدادیہ کے ذمہ دار علماء نے اجلاس کی رونق کو دوبالا کیا۔

اس پُروقار تقریب کے دوران ۲۷ حفاظ کرام کی دستار بندی عمل میں آئی جبکہ ۱۰ فضلاء کو بخاری شریف کی تکمیل پر سندِ فضیلت سے نوازا گیا۔

مہمانِ خصوصی مولانا زکریا سنبھلی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ حدیث نبوی محض الفاظ کا مجموعہ نہیں بلکہ یہ نورِ ہدایت ہے جو قیامت تک انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ علم کو عملی زندگی میں نافذ کریں اور معاشرے کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس اجلاس کے کامیاب انعقاد پر دارالعلوم امدادیہ کے ابنائے قدیم کی کوششوں کو سراہاگیا۔ قبل ازیں ظہر کی نماز کے بعد دارالحدیث میں ابنائے قدیم کا خصوصی اجلاس بھی ہوا جس میں مولانا محمود احمد خاں دریابادی اور مولانا بدرالدین قاسمی کی خصوصی شرکت رہی اور انہوں نے ابنائے قدیم کی حوصلہ افزائی کی۔

اجلاس کے اختتام پر ملک و ملت کی سلامتی، عالم اسلام کی ترقی اور دارالعلوم کی کامیابی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

Comments are closed.