مسلمانوں کے لیے لازم ہےکہ وہ اپنے اندر اتحاد پیدا کریں اور اپنے کردار کو اس قدر مضبوط کریں کہ کوئی بھی طوفان ان کا راستہ نہ روک سکے : مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی

جماعت اسلامی ہند ممبئی کے تحت ملت نگر میں عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد
ممبئی: 20 جنوری
جماعت اسلامی ہند ممبئی میٹرو کی جانب سے ملت نگر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا، جس میں تقریباً 1100 افراد نے شرکت کی۔ یہ جلسہ موجودہ ملکی حالات اور مسلمانوں کے کردار پر روشنی ڈالنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ پروگرام میں معروف علماء اور دانشوروں نے مختلف موضوعات پر خطاب کیا۔
پروگرام کا آغاز شام 7 بجے ہوا۔ سب سے پہلے جناب محفوظ صدیقی نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت اور ترجمانی پیش کے۔ پھر پہلا خطاب جناب راشد خان نے پیش کیا، جس کا موضوع "امت مسلمہ کا نصب العین اور اس کے تقاضے” تھا۔ انہوں نے کہا، "امت مسلمہ کا اصل نصب العین اللہ کی زمین پر اس کے دین کا قیام ہے، اور ہمیں اس مشن کی تکمیل کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرنی ہوں گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ "امت مسلمہ کو اپنے اخلاق و کردار کو سنوارنے اور دنیا کے سامنے ایک مثالی قوم بننے کی ضرورت ہے۔”
دوسرا خطاب مولانا محمد شمیم اختر ندوی (صدر جمعیت علماء ضلع پال گھر اور ناظم جامعۃ الابرار) وسئی نے پیش کیا۔ انہوں نے "معاشرتی مسائل اور ہمارا رویہ” کے موضوع پر نہایت بنیادی اور اہم پہلوؤں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہمیں اپنی اجتماعی زندگی میں ایسے اصول اپنانے ہوں گے جو ہمارے معاشرتی مسائل کا حل فراہم کریں، اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اپنے رویے کو بہتر بنانا ہوگا۔” انہوں نے مزید کہا، "آج ہماری سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ ہم نے اپنی ذاتی زندگیوں کو دین سے جدا کر لیا ہے، جس کی وجہ سے معاشرتی مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔”
جلسے کے اختتام پر مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی، نائب امیر جماعت اسلامی ہند، نے صدارتی خطاب کیا۔ ان کے خطاب کا موضوع "موجودہ ملکی حالات میں مسلمانوں کا کیا کریں؟” تھا۔ انہوں نے کہا، "موجودہ حالات میں مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے اندر اتحاد پیدا کریں اور اپنے کردار کو اس قدر مضبوط کریں کہ کوئی بھی طوفان ان کا راستہ نہ روک سکے۔” انہوں نے مزید کہا، "ہمیں اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم اور معیشت کے میدان میں بھی خود کو مستحکم کرنا ہوگا۔” مولانا نے زور دیا کہ "مسلمانوں کو موجودہ سیاسی اور سماجی چیلنجز کا سامنا حکمت، صبر اور دور اندیشی سے کرنا ہوگا۔” انہوں نے مزید کہا، "ہمیں ہر کسی کو اپنا سمجھتے ہوئے رواداری کے ساتھ عملی میدان میں کمر بستہ ہوکر معاشرے کے لیےنفع بخش بننے کی جہد کرنی ہوگی۔”
پروگرام کا اختتام مولانا کی دعا پر ہوا۔ شرکاء نے اس جلسے کو نہایت مفید اور رہنما قرار دیا، اور جماعت اسلامی ہند ممبئی شہر کی کاوشوں کو سراہا۔
Comments are closed.