محبت رسول ﷺ کامل ایمان کی بنیاد،صحابہ سنتوں کے محافظ

 

تحفظ سنت و عظمت صحابہؓ کانفرنس سے مولانا عبدالعلی فاروقی اور مولانا ازہر مدنی کا خطاب، اہل حدیث کی وضاحت، شب برأت کی بدعات پر تنقید

ممبئی۔ ۷؍ فروری:  فروری (نازش ہما قاسمی)وائی ایم سی اے گراؤنڈ میں سہ روزہ تحفظ سنت و عظمت صحابہؓ کانفرنس کا روح پرور آغاز جمعہ کو نماز مغرب کے بعد تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس موقع پر نامور علمائے کرام نے سنت نبویؐ کی حفاظت، صحابہ کرامؓ کے مقام و مرتبہ، اور اسلامی عقائد کی حفاظت کے موضوع پر بصیرت افروز خطابات کیے۔مولانا سید ازہر مدنی (حفید شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنیؒ، ناظم اصلاح معاشرہ کمیٹی، جمعیۃ علماء ہند) نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کی تمام رعنائیاں، محبتیں اور لذتیں، محبت رسول ﷺ کے مقابلے میں ہیچ ہیں۔ اگر کوئی اس درجے پر پہنچ جائے کہ اس کے دل میں سب سے زیادہ محبت نبی کریم ﷺ کی ہو، تو سمجھ لینا چاہیے کہ اس کا ایمان کامل ہو گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ علماء نے ایمان کے کمال کا دار و مدار محبت رسول ﷺ پر رکھا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے واضح فرمایا کہ جب تک تمہارے دل میں والدین، اولاد اور دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر نبی ﷺ کی محبت نہ ہو، ایمان کامل نہیں ہو سکتا۔قبل ازیں مولانا عبدالعلی فاروقی (حفید امام اہل سنت مولانا عبدالشکور فاروقی، مہتمم مدرسہ فاروقیہ، کاکوری لکھنؤ) نے اپنے خطاب میں تحفظ سنت و عظمت صحابہؓ کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا یہ دونوں الگ الگ عنوان نہیں بلکہ ایک ہی عنوان ہیں، کیونکہ صحابہ کرامؓ سنت نبویؐ کے محافظ ہیں۔ اگر وہ سنتوں کی حفاظت نہ کرتے، تو وہ ہم تک پہنچ ہی نہ پاتیں۔انہوں نے کہا کہ حدیث اور سنت میں فرق ہے، اور اہل سنت والجماعت کا یہی اصول ہے کہ حدیث صرف وہی علمائے کرام سیکھتے اور سکھاتے ہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں علم حدیث کے لیے وقف کر دی ہیں اور وہی اہل حدیث ہیں، جیسے امام بخاریؒ، امام ابو حنیفہؒ، امام مالکؒ، امام احمد بن حنبلؒ اور امام شافعیؒ۔مولانا عبدالعلی فاروقی نے حضرت اویس قرنیؒ کے نام سے منسوب غلط روایتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر بے بنیاد اور خلاف عقل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ حضرت اویس قرنیؒ سے یہ منسوب کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کے غزوہ احد میں دندان مبارک شہید ہونے کی خبر سن کر اپنے دانت توڑ دیے، حالانکہ ایسا کرنا حرام ہے اور کسی بزرگ کی طرف ایسی بات منسوب کرنا درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ شب برات پر حلوہ بنانے اور دیگر رسومات کی کوئی اصل نہیں، اور یہ محض بدعات ہیں۔مولانا نے ممبئی کے سماجی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہاں نیکی بھی اپنی آخری حد تک ہے، اور برائی بھی اپنی آخری حد کو چھو رہی ہے۔مولانا نے زور دیا کہ ایک مسلمان کے لیے قرآن، حدیث اور صحابہ کرامؓ کے ساتھ مضبوط تعلق ضروری ہے، کیونکہ انہی تینوں کے ذریعے صحیح اسلامی زندگی ممکن ہے۔دارالعلوم امدادیہ ممبئی کے صدر مفتی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن، مفتی سعید الرحمان فاروقی نے انجمن اہل السنہ والجماعۃ کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ سچ بات کہے، سچ سنے اور سچ کو ماننے کی طاقت پیدا کرے۔ غلط راہ سے بچے اور دوسروں کو بھی روکے۔ انجمن اہل السنہ والجماعۃ کا مشن یہی ہے کہ مسلمانوں کے صحیح عقائد کی حفاظت کی جائے اور صراط مستقیم پر چلنے کی دعوت دی جائے۔ بتادیں کہ قرآن کریم کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا، اسعد الرحمان فاروقی (فرزند مفتی سعید الرحمان فاروقی) نے تلاوت کی سعادت حاصل کی ۔ نعتیہ کلام مفتی شرف الدین عظیم (امام و خطیب مسجد انوار، گوونڈی)، رضوان ابن الیاس پوار اور عارف بن عبداللہ صدیقی (طالب علم فائن ٹچ دینیات) نے پیش کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا راشد اسعد ندوی (امام و خطیب مسجد عمر فاروق، کھڈے کی باڑی، ڈونگری) نے انجام دیے۔ کانفرنس میں مختلف علمائے کرام شریک ہوئے، جن میں حافظ عظیم الرحمان صدیقی، مولانا مفتی سعید الرحمان فاروقی، حافظ اقبال چونا والا، مولانا رشید احمد بھوئیرا، مولانا اسید احمد قاسمی، مولانا اشتیاق قاسمی،مولانا غفران ساجد قاسمی، حافظ علاؤالدین، قاضی طہ بھوئیرا اور قاری زاہد قاسمی شامل تھے۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مفتی محمد یوسف قاسمی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا.پروگرام کو بصیرت آن لائن پر براہ راست نشر کیا گیا۔

Comments are closed.