اے ایم پی کے صدر عامر ادریسی، کو ممبئی کی معزز تنظیموں نے اعزاز سے نوازا

 

ممبئی / پریس ریلیز

“عامر ادریسی کی شاندار کامیابیوں پر دلی مبارکباد، میں ذاتی طور پر ان کے کام کی سپورٹ کرتا ہوں جو وہ قوم اور ملک کی ترقی کے لیے کر رہے ہیں۔”

– لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ضمیر الدین شاہ، سابق وائس چانسلر، اے ایم یو

 

ممبئی کی نامور شخصیات بڑی تعداد میں عامر ادریسی، صدر – ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (AMP) کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شریک ہوئیں۔ اس تقریب کا انعقاد سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی اور دیگر معزز شخصیات نے اسلام جمخانہ میں پیر، 10 فروری 2025 کو کیا۔

 

حال ہی میں جناب عامر ادریسی کو ممبئی مرر اور مائناریٹیز میڈیا فاؤنڈیشن کی جانب سے ملک کے 100 سب سے زیادہ بااثر ہندوستانی مسلمانوں میں شامل کیا گیا، اور وہ اس اعزاز کو حاصل کرنے والے سب سے کم عمر افراد میں سے ایک ہیں۔

مہمانِ خصوصی پدم شری پروفیسر اخترالوا سع، پروفیسر ایمریٹس، شعبہ اسلامیات، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور سابق وائس چانسلر، مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور نے عامر ادریسی کی غیر معمولی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ “جہاں دوسرے راستہ بند دیکھتے ہیں، وہاں عامر ادریسی نے نئے راستے تلاش کیے ہیں۔ یہ ان کی عزم و استقامت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ انہوں نے جو ٹھان لیا، اسے حاصل کر دکھایا۔”

ایڈوکیٹ جناب یوسف ابراہانی، صدر – اسلام جمخانہ اور سابق ایم ایل اے نے کہا کہ“میں نے عامر ادریسی میں وہ چنگاری ابتدا ہی میں دیکھ لی تھی جب انہوں نے اپنی پرکشش کارپوریٹ ملازمت کو چھوڑ کر چند ہم خیال افراد کے ساتھ مل کر AMP کی بنیاد رکھی۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ ان کی جد وجہد میں ان کا ساتھ دیں تاکہ قوم کو تعلیم اور روزگار میں ترقی دی جا سکے۔”

 

پروفیسر زیبا ملک، پرنسپل – صابو صدیق پالی ٹیکنیک اور تقریب کی ایک منتظم نے کہا‌ کہ“مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ عامر کالج کے زمانے میں میرے طالب علم رہے۔ وہ ذہین طلبہ میں سے تھے، لیکن ہمیشہ بے چین رہتے کہ قوم کے لیے کچھ بڑا کرنا ہے، اور میں سمجھتی ہوں کہ وہ اپنے اس خواب کو پورا کر رہے ہیں۔”

سعید خان، صدر – رائٹ وے فاؤنڈیشن، جو اس تقریب کے ایک اور منتظم اور عامر ادریسی کے قریبی ساتھی ہیں، نے کہا کہ “اگر عامر نے اپنی بہترین ملازمت ترک نہ کی ہوتی، تو وہ کسی بڑی کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار یا صف اول کے کاروباری شخصیت ہوتے۔ تاہم، میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے AMP بنا کر اور اسے کامیابی سے چلا کر اس سے کہیں بڑا سرمایہ بنایا ہے۔”

 

اس شاندار تقریب کی نظامت معروف صحافی فاروق سید، مدیر – گل بوٹے میگزین نے کی۔۔ اس موقع پر عامر ادریسی کی خدمات کا اعتراف کیا گیا جو انہوں نے تعلیم، روزگار اور بااختیار بنانے کے میدان میں بلا تفریق مسلک و مذہب انجام دی ہیں۔

 

اے ایم پی کی کچھ نمایاں کامیابیاں:

 

✅ 1 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو ملازمت اور تربیت کے مواقع فراہم کیے۔

✅ 30,000 سے زائد اساتذہ کو ٹیچرز ٹریننگ پروگرام کے ذریعے تربیت دی۔

✅ ہندوستان کے 50 سے زائد شہروں میں کیرئیر گائیڈنس سیمینارز کا انعقاد کیا۔

✅ 3 لاکھ سے زائد طلبہ کو نیشنل ٹیلنٹ سرچ امتحان کے لیے رجسٹر کیا، تاکہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کے طلبہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ لے سکیں۔

✅ 8000 سے زائد NGOs کو صلاحیت سازی اور باہمی تعاون کے لیے جوڑا، تاکہ ضرورت مندوں تک مدد پہنچائی جا سکے۔

 

AMP آج ہندوستان میں کشمیر سے کنیا کماری اور مہاراشٹر سے منی پور تک پھیلا ہوا پروفیشنلز، سماجی رہنماؤں اور رضاکاروں کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے، جس کے 200 سے زائد سٹی چیپٹرز ہیں۔

 

صرف 17 سالوں میں، عامر ادریسی نے وہ کامیابیاں حاصل کیں جو اور لوگ پوری زندگی میں نہیں کر پاتے۔

 

اس موقع پر جن معزز مہمانوں نے شرکت کی ان میں شجاع الرحمٰن، سینیئر بزنس لیڈر، سہیل کھنڈوانی، احسان گڑا والا، وی آر شریف، ڈاکٹر ایم اے پاٹنکر، شبیر انصاری، عتیق اگبوٹوالا، سلیم کوڈیا اور دیگر قابل ذکر شخصیات شامل تھیں۔

 

تمام منتظمین، جن میں عابد احمد (گلوبل کیئر فاؤنڈیشن)، فرید خان، ڈاکٹر عابد سید، عمران علوی، علی بھوجانی اور دیگر شامل تھے، نے تقریب کو ایک شاندار تجربہ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اس موقع پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی، جس میں عامر ادریسی کے ابتدائی پس منظر سے لے کر ان کی شاندار کامیابیوں تک کے سفر کو اجاگر کیا گیا۔

Comments are closed.