ریاستی حکومت کو بجٹ کا کم از کم 20 فی صد حصہ تعلیم پر خرچ کرنا چاہیے : ایس آئی او

 

ممبئی : اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا مہاراشٹر ساؤتھ زون کی جانب سے ریاستی حکومت کو آئندہ بجٹ کے لئے تجاویزات پیش کی گئیں۔ ایس آئی او نے حکومت مہاراشٹر سے تعلیم کے لئے مختص بجٹ کو 20 فی صد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی اعلیٰ تعلیم، موجودہ تعلیمی معیار اور خاص طور پر مسلم اور اقلیتی طلباء سے متعلق متعدد تجاویزات پیش کی ہیں۔

 

آزادی کے سات عشروں بعد بھی ہندوستان میں مسلم معاشرہ مسلسل سماجی، معاشی اور تعلیمی پسماندگی کا شکار ہے۔ مختلف کمیٹیوں سے بشمول منڈل کمیشن (1980)، گوپال

سنگھ کمیٹی (1983)، سچر کمیٹی (2006)، کنڈو کمیٹی (2014) اور ڈاکٹر محمود یا رحمن کمیٹی (2013) وغیرہ کی رپورٹس سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ مسلم سماج شیڈیول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈیول ٹرائبس (ایس ٹی) سے بھی پیچھے ہے۔ ان نتائج کی روشنی میں حکومت کو اس کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔

 

اس طرح کے تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن ساؤتھ مہاراشٹر نے مندرجہ ذیل تجاویزات پیش کیں ہیں۔

 

1) تعلیم کے شعبے میں ریاستی حکومت بجٹ کو 20 فی صد تک بڑھائے، اچھی اور معیاری تعلیم تک ہر کسی کی رسائی ہو۔

 

2) ایس آئی او نے مسلم طلباء کی بنیادی تعلیم اور بڑھتے ڈراپ آؤٹ ریٹ پر حکومت کو متوجہ کرایا۔ ساتھ ہی مہاراشٹر کے اُردو میڈیم اسکولوں کی خستہ حالت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت مہاراشٹر سے اس پر کوئی ٹھوس قدم لینے کا مطالبہ کیا۔

 

3) پیشہ وارانہ تعلیم اور تعلیم میں ٹکنالوجی کے استعمال سے متعلق مانگ کی گئی۔ اے آئی اور ٹکنالوجی کے مختلف ٹولز کے ذریعے تعلیم کو اور مؤثر بنانا۔ ساتھ ہی کالجوں میں کیرئیر کاؤنسلنگ سیلز کا قیام کرنا اور ان تمام چیزوں کے لئے حکومت کی جانب سے وافر مقدار میں فنڈز مہیا کرنا وغیرہ۔

 

4) اقلیتی طلباء کے لئے MANF اور پری میٹرک اسکالرشپس کو بحال کیا جانا چاہیے اور مزید اس طرح کی اسکالرشپس کو متعارف کرایا جانا چاہیے۔

 

5) مسلم طلباء کو تعلیم میں عمدہ مواقع اور پبلک سیکٹرز میں روزگار کے لئے 10 فی صد ریزرویشن دیا جانا چاہیے۔

 

6) مہاراشٹر میں ایک سینٹرل یونیورسٹی کے قیام کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

 

ان تمام تجاویزات کے ساتھ ساتھ طلباء تنظیم نے دیگر مختلف اور تفصیلی تجاویزات پریس کانفرنس میں پیش کیں ہیں۔ ایس آئی او نے تعلیم کے علاوہ بھی کئی اور نکات پر تجاویزات رکھیں ہیں جن میں خاص طور مسلم محلوں کے مینٹیننس سے متعلق مطالبات کئے ہیں۔ جن میں مسلم علاقوں کی اچھی صفائی، گارڈنز اور پارکس، کتب خانے اور اسٹوڈنٹس سینٹرز، کوڑا کرکٹ کا صحیح انتظام وغیرہ شامل ہیں۔

 

اسی کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس آئی او مہاراشٹر ساؤتھ زون کے ریاستی صدر سیماب خان نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو ترقیاتی کاموں کے لئے فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے۔ جامع پالیسیاں اور مناسب بجٹ کو یقینی بنا کر مسلم طلباء کے لیے مختص کیا جانا چاہیے۔ 2025-26 کے بجٹ میں حکومت ان سفارشات کو ترجیح دیتے ہوئے منصفانہ اور یکسوئی کو فروغ دے سکتی ہے اور ایک ترقی پسند معاشرے کا قیام عمل میں آ سکتا ہے جہاں سماج کے ہر طبقے کو برابر کے حقوق حاصل ہوں۔

Comments are closed.