ہرمحاذ پر اوقاف کے تحفظ کے لیے لڑاجائے گا

گوونڈی میں تنظیم علماء اہل سنت والجماعت کے زیراہتمام مسجد عاشقان رسول لوٹس کالونی میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 سے متعلق کل جماعتی مشاورتی میٹنگ میں تمام مسالک کے علماء ورہنماء نے ہر ممکن تعاون کا عزم کیا

ممبئی (پریس ریلیز)
موجودہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی املاک کو ہڑپنے کے لیے بنائے گئے کالے قانون ” وقف ترمیمی ایکٹ 2025″ کے خلاف لوٹس کالونی گوونڈی کی عاشقان رسول مسجد میں تنظیم علماء اہل سنت والجماعت ممبئی نے کل جماعتی مشاورتی میٹنگ بلائی ـ جس میں تمام مسالک کے علماء مساجد کے ٹرسٹیان،  سوشل ورکر اور ہر دل درد مند کو دعوت دی گئی تاکہ گوونڈی کی سطح پر ایک متحدہ محاذ کی شکل میں اس کالے قانون کے خلاف جد وجہد کو جاری رکھا جائےـ اس میٹنگ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے طے کردہ روڈ میپ کو گوونڈی میں نافذ کرنے اور اس مہم کو کامیاب بنانے سے متعلق لوگوں نے مفید مشوروں سے نوازاـ
سب سے پہلے صدر تنظیم مولانا بدرالدجی قاسمی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کو تمام لوگوں کو پڑھ کر سنایا  اور میٹنگ کا مقصد واضح کیاـ
موجودہ وقف ترمیمی ایکٹ کی خطرناکی اور حکومت کی مسلم دشمنی پالیسی پر مولانا محمود احمد خان دریابادی (رکن عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ ) نے تفصیلی گفتگو فرمائی اور اس  کی خرابیوں اور خطرناکیوں سے حاضرین مجلس کو آگاہ کیا ـ
چیتاکیمپ سے تشریف لائے ہوئے احمد علی خان نے کہا کہ "انڈور پروگرام کے لیے سب سے بہترین جگہ ہماری مساجد ہیں،  منظم طور پر مساجد سے وقف بیداری مہم چلائی جائے ـ”

جمعیت العلماء گوونڈی کے جنرل سکریٹری مولانا صدر عالم قاسمی نے یقین دلایا کہ ہم بورڈ کی اس مہم میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں ـ اہل تشیع کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ عابد سید نے کہا کہ ” اس قانون کی خامیوں سے ہر ایک کو واقف کرانے کی ضرورت ہے ساتھ ہی برادران وطن دلت،  بودھ،  جین،  اور سیکھ بھائیوں کو ساتھ لے کر ہمیں یہ قانونی لڑائی لڑنی  چاہیے کیوں کہ یہ قانون مکمل طور ہر غیر قانونی ہےـ ”
مولانا اسید قاسمی (جنرل سیکریٹری جمعیت علماء کرلازون ) نے مشورہ دیا کہ گوونڈی میں بہت سے شادی خانے ہیں ابتدائی مرحلے میں ان میں وقف سے متعلق پروگرام کرائے جاسکتے ہیں ـ

ایڈوکیٹ ابراہیم ہربٹ ( ایڈوکیٹ ممبئی ہائی کورٹ) نے مشورہ دیا: ” مختلف محاذ کے لیے الگ الگ ٹیمیں بنائی جائیں، تاکہ یہ لڑائی منظم طور پر لڑی جاسکے، قانونی ماہرین کی الگ ٹیم ہوـ معاشی امداد کرنے والوں کی الگ ٹیم ہو، پروگرام کرنے والوں کی الگ ٹیم ہوـ ”
مولانا اسعد قاسمی(صدر حقانی مسجد) نے فرمایا کہ یہ بڑی طویل جنگ ہے اس میں صبر و ہمت کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے،  بورڈ کی جانب سے جو بھی ہدایات آئی ہیں ان سب کو گوونڈی میں عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ـ مولانا احمد حسین قاسمی مسجد دارارقم نے بورڈ کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کی مزید تقویت پہنچانے کی ضرورت ہے ـ
مسجد عاشقان رسول کے صدر جہانگیر شیخ نے کہا کہ اس طرح کی بیداری مہم گوونڈی کی ہر مسجد میں کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے واقف ہوسکیں ـ
اخیر مولانا حافظ اقبال چونا والا (رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ ) نے وقف کی اس مہم سے متعلق پروپیگنڈوں کا تسلی بخش جواب دیاـ
مولانا اسعد قاسمی کی دعا پر میٹنگ کا اختتام ہواـ
واضح رہے کہ میٹنگ کا آغازمولانا زاہد خان قاسمی کی تلاوت قرآن مجید سے ہواـ افتتاحی کلمات مفتی عمران قاسمی امام مسجد عاشقان رسول نے پیش کیے ـ
اس میٹنگ میں مولانا غفران ساجد قاسمی ، مفتی محمد احمدقاسمی،  مولانا مستقیم قاسمی، مولانا شاہ ہدی قاسمی،  مولانا ارشاد قاسمی،  مولانا فہیم اشاعتی،  مفتی اعظم قاسمی،  عارف سید، مولانا عبدالقیوم ندوی،  عرفان جناب، مولانا مبارک حسین ندوی، مفتی محمد اصغر قاسمی، مفتی محمد معروف قاسمی، مولا ولی الرحمن قاسمی ، محمد کاشف و دیگر علماء کرام و سوشل ورکر وغیرہ کافی تعداد میں شریک رہے ـ

Comments are closed.