راہل گاندھی کی قیادت میں ملک فرقہ پرستی سے نجات پائے گا: صادق آرزو-بہار میں کانگریس کا اثر ہوگا نمایاں: عامر اقبال

 

 

عوام جھوٹے وعدوں اور نفرت کی سیاست سے اُکتا چکے، کانگریس ہی واحد متبادل

 

جالے،( محمد رفیع ساگر)

 

ملک میں فرقہ پرستی کے سہارے اقتدار کا خواب دیکھنے والی طاقتیں آج بھی اس کوشش میں مصروف ہیں کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے والی کانگریس کے کردار کو مشکوک بنا دیا جائے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ کانگریس نے اپنی سو سالہ سیاسی تاریخ میں نہ کبھی اپنے مقصد سے منہ موڑا ہے اور نہ ہی قومی فرض سے پیچھے ہٹی ہے۔ ہر مشکل گھڑی میں اس نے قوم کی رہنمائی کی ہے اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ صفِ اول میں کھڑی رہی ہے۔

 

یہ باتیں جالے اسمبلی حلقہ کے سرگرم کانگریسی رہنماؤں عامر اقبال اور محمد صادق آرزو نے ایک مشترکہ بیان میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی انقلابی سوچ، پرینکا گاندھی کی سیاسی بصیرت اور سونیا گاندھی کی مدبرانہ قیادت ہی وہ بنیادیں ہیں جن پر کانگریس آج بھی ایک بڑی عوامی طاقت کے طور پر قائم ہے۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ کانگریس نے تعلیم، صحت، روزگار، دفاع، حسنِ انتظام اور عوامی فلاح و بہبود جیسے شعبوں میں ایسے اقدامات کیے جن کی مثال آج بھی دوسری جماعتیں نہیں دے سکتیں۔ کانگریس نے ہر الزام، ہر سازش اور ہر رکاوٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور کبھی مایوس نہیں ہوئی۔

 

انہوں نے کہا کہ آزادی کی لڑائی سے لے کر آج تک کانگریس کی قربانیاں تاریخ کا روشن باب ہیں۔ کئی سیاسی جماعتیں وقت کے ساتھ منظر نامے سے غائب ہو گئیں، مگر کانگریس آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہے۔ گاندھی خاندان سے نفرت پھیلانے والے دراصل اس ملک کے دشمن ہیں، جو تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش میں لگے ہیں، لیکن سچ کو دبایا نہیں جا سکتا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی موجودہ نازک صورتحال میں عوام کو ایک بار پھر کانگریس کی طرف رجوع کرنا ہوگا، کیونکہ فرقہ واریت، بے روزگاری، بدعنوانی اور عدم تحفظ جیسے مسائل کا حل صرف کانگریس کے پاس ہے۔ جیسے ماضی میں اس نے ملک کو انگریزوں کی غلامی سے نجات دلائی، آج وہ فرقہ پرست سوچ سے ملک کو بچانے کے لیے سرگرم ہے۔

 

بہار اسمبلی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے کہا کہ عوام اب نفرت اور جھوٹ پر مبنی سیاست سے اکتا چکے ہیں۔ بہار کی عوام سیکولر سوچ اور انصاف پر مبنی ترقی کی متلاشی ہے، اور راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس ہی وہ واحد جماعت ہے جو ان توقعات پر پوری اتر سکتی ہے۔ نوجوان، کسان، مزدور، خواتین اور اقلیتیں سب ایک روشن مستقبل کے لیے کانگریس سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔

 

آخر میں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ "ہاتھ سے ہاتھ ملائیں” اور کانگریس کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیں، تاکہ ایک مضبوط، سیکولر، خوشحال اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تشکیل ممکن ہو سکے۔

Comments are closed.