دہشت گردانہ حملے کو مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھا جائے: محی الدین خسرو تاج

 

پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف جامع مسجد پٹکاپور میں احتجاجی مظاہرہ

 

کانپور:۔ پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف جامع مسجد پٹکاپور میں عوام نے احتجاجی مظاہرہ کرکے اپنے غم و غصہ اورناراضگی کا اظہار کیا۔ مدرسہ مسجد کے مہتمم و متولی محی الدین خسروتاج نے کہا کہ جس طرح سے پہلگام میں بے قصورلوگوں پر فائرنگ کرکے گولیوں کانشانہ بنایا گیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہمارا مذہب اسلام ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف رہا ہے، معصوموں کی جان بچانے اور لوگوں کو راحت پہنچانے کی تعلیم ہمیں دی گئی ہے۔ حکومت قصورواروں کے خلاف سخت ایکشن لے، ہم اس معاملہ میں حکومت کے فیصلے کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری دعاء ہے کہ اللہ جلد از جلد زخمیوں کو شفا عطا فرمائے اور جو لوگ سانحہ میں دنیا سے چلے گئے ان کے گھر والوں کو غم کے پہاڑکو برداشت کرنے کی طاقت اور صبر عطا فرمائے۔ ساتھ ہی غیر انسانی حرکت کو کسی قیمت پر کسی مذہب یا طبقہ خاص سے نہیں جوڑ کر دیکھا جانا چاہئے، کشمیری عوام کی بہت بڑی تعداد آج بھی وہاں سیاحوں کی مفت خدمت کرکے انہیں راحت پہنچانے کے کام میں دن رات لگی ہوئی ہمیں ان کے جذبہ خدمت کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہئے۔ہم اپنے شہر اور صوبہ کے عوام و خواص اور تمام لوگوں سے مل جل کر رہنے، بھائی چارہ بنائے رکھتے ہوئے ہمیشہ کی طرح خوشی اور غمی میں ایک دوسرے کے کام آنے کی اپیل کرتے ہیں۔

اس سے قبل مدرسہ جامع العلوم کے استاذ مفتی امیر اللہ قاسمی نے عوام کومذہب اسلام کی رحمت والی تعلیمات سے واقف کراتے ہوئے بتایا کہ ہمارے دین میں تو ہے کہ کسی کو اپنی ذات سے ادنی سی تکلیف بھی نہ پہنچائی جائے، ایک انسان کا قتل تو بہت بڑا جرم ہے پھر جس طرح سے پہلگام کی واردات سامنے آئی ہے اسے تو کسی قیمت پر برداشت کیا ہی نہیں جا سکتا ہے۔ انہوں نے کشمیرکے عوام نے کس طرح اپنی جانوں پر کھیل کر وہاں کے سیاحوں کی جان بچانے اور انہیں ہر طرح سے راحت پہنچانے کا کام کیا ان واقعات سے روبرو کراتے ہوئے کہا کہ ہم حقائق کو سامنے رکھ کر اپنے ذہنوں کو صاف رکھیں۔

جامع مسجد کے امام قاری شمشیر عالم فرقانی نے دعاء کراتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے ظالمانہ عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے۔

مظاہرہ کے دوران لوگوں کے ہاتھوں میں تختیاں تھیں جن میں ’بے قصوروں کا قتل، انسانیت کا قتل، پہلگام میں شہید ہوئے لوگوں کو خراج عقیدت، پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی ہم مذمت کرتے ہیں، پہلگام حملے کے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، دہشت گرد اسلام اور انسانیت کے دشمن، ہم زخمیوں کیلئے دعاء کرتے ہیں کہ اللہ انہیں جلد صحت عطا فرمائے، مہلوکین کے اہل خانہ کے غم میں ہم شریک ہیں،دہشت گردی کے خلاف ہم سب ایک ہیں، غیر انسانی حرکت کو کسی مذہب سے نہیں جوڑا جا سکتا، تمام شہریوں سے امن،بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل‘ جیسے سلوگن لکھے ہوئے تھے۔

اس موقع پر مولانا حبیب الرحمن جامعی، مولانا نور عالم جامعی، مولانا محمد آصف قاسمی، محمد سعد حاتم سمیت کثیر تعداد میں علاقائی عوام موجودتھے۔

 

Comments are closed.