ملک میں جو بھی وقف قانون کے خلاف کھڑا ہوگا ہم اس کے ساتھ ہیں : مولانا محمد شبلی القاسمی

 

مدھوبنی (نمائندہ خصوصی) وقف ترمیمی قانون 2025 صرف مسلمانوں کے ہی خلاف نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے آئین اور دستور کے بھی خلاف ہے، یہ قانون ملک کے سماجی تانا بانا اور آپسی بھائی چارے کو ختم کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش ہے، اس سیاہ قانون کے ذریعے حکومت اوقاف کی جائیداد کو ہڑپنا چاہتی ہے اور اپنے سرمایہ دار دوستوں کو قبضہ میں دینے کی بڑی گہری سازش ہے، ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے ناظم مولانامحمدشبلی القاسمی نے گیدڑگنج میں منعقدہ تحفظ اوقاف کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا شبلی قاسمی نے مزید کہا کہ جس دن سے حکومت نے وقف ترمیمی بل 2024 کو متعارف کرایا، اسی دن سے ملک میں مسلمانوں کی سب سے بڑی اور متحدہ متفقہ تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اس قانون کی سخت مخالفت کررہی ہے اور بورڈ کی ہدایت پر ملک کی تمام چھوٹی بڑی تنظیمیں اس سیاہ قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور بہار، جھارکھنڈ اڈیشہ میں امارت شرعیہ کے پلیٹ فارم سے حضرت امیرشریعت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کی ہدایت پر وقف قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، آج گیدڑگنج میں منعقدہ تحفظ اوقاف کانفرنس اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے، مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ یاد رکھیں اس ملک میں جو کوئی بھی اس ظالمانہ اور غیر منصفانہ قانون کے خلاف کھڑا ہوگا ہم اس کے ساتھ ہوں گے. اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل بہار کے جنرل سیکریٹری مفتی محمد نافع عارفی نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان کا مطلب ہے آزمائش میں مبتلا ہونا، اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید میں واضح طور پر فرمایا ہے کہ تم آزمائے جاؤگے، تو آج اگر حکومت نے وقف قانون پاس کیا ہے تو یہ بھی ہم مسلمانوں کے لیے ایک آزمائش ہے اور اگر ہم اس آزمائش کے وقت مضبوطی سے کھڑے رہے، اس سیاہ قانون کے خلاف سراپا احتجاج بنے رہے اور اس قانون کو رد کرانے میں کامیاب ہوگئے تو انشاءاللہ ہم اس آزمائش سے بھی نکلیں گے اور دین و دنیا میں بھی سرخرو ہوں گے، تحفظ اوقاف کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے بانی و ناظم مفتی محمد حسنین قاسمی نے کہا کہ وقف قانون ہمیں کسی بھی صورت منظور نہیں ہے، ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک حکومت وقف قانون کو مکمل طور پر رد نہیں کردیتی ہے، مفتی حسنین قاسمی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس وقت آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے ساتھ کھڑے رہیں وقف قانون کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں، آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم اپنے بڑوں کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے پرامن احتجاج کررہے ہیں، لیکن اگر حکومت نے نہیں مانا اور اس ظالمانہ قانون کو واپس نہیں لیا تو پورے ملک میں چکا جام تحریک چھیڑی جائے گی.

واضح رہے کہ مدھوبنی کے آندھرا ٹھاری بلاک کے مسلم اکثریتی گاؤں گیدڑگنج میں گاؤں کے باشعور نوجوانوں بالخصوص مدرسہ دارالتعلیم للبنات گیدرگنج کی کوششوں سے تحفظ اوقاف کانفرنس منعقد ہوا، اس موقع پر تقریبا دودرجن سے زائد موٹرسائیکل سواروں نے ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ مولانا محمد شبلی القاسمی کا زبردست استقبال کیا، اس موقع پر علاقے کے علماء، دانشوران کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر معروف سماجی کارکن شاداب منظر عرف چھوٹا بھائی، بصیرت آن لائن کے چیف ایڈیٹر مولانا غفران ساجد قاسمی، مولانا جاوید اختر حلیمی، مولانا نصراللہ قاسمی وغیرہ موجود تھے. پروگرام کے انتظام و انصرام میں پیش پیش رہبے والوں میں مفتی مشیرالحق قاسمی، قاری ابو الوفاء صاحب، حافظ عطاء اللہ صاحب، جناب محمد شوکت صاحب، جناب ابوالبرکات صاحب، الحاج محمد عباس صاحب، الحاج ڈاکٹر محمد انعام صاحب، جناب وسیم صاحب مکھیا مدنا پنچایت، مولوی انعام الحق صاحب، محمد دستگیر ایوبی، مولانا ومفتی شعیب ، مولانا رجب ،حا فظ رہبر وغیرہ شامل ہیں.

Comments are closed.