حضرت مولانا غلام محمد وستانوی جیسی شخصیت صدیوں میں جنم لیتی ہیں : مفتی محمد حسنین قاسمی

بسفی ،مدھوبنی (نمائندہ خصوصی) حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب رحمۃ اللہ علیہ جیسی شخصیت صدیوں میں جنم لیتی ہیں، وہ ایک دل دردمند رکھنے والے صاحب بصیرت عالم دین تھے، خادم القرآن اور خادم المساجد کے ساتھ ساتھ ہمدرد مدارس تھے، ان کی خدمات کا دائرہ کار تو بہت وسیع تھالیکن ان کا خصوصی وصف اور طرہ امتیاز قرآن مجید کی خدمت تھا، وہ اسلاف کے سچے جانشین اور اکابر کے حقیقی نمونہ تھے، ان کے انتقال سے ملت ایک عظیم خادم قرآن اور ہمدرد مدارس سے محروم ہوگئی، ان کی وفات عالم اسلام کے لئے عموماً اور ملت اسلامیہ ہند یہ کے لئے خصوصاً نقصان عظیم ہے جس کی تلافی ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے، ان خیالات کا اظہار جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک مدھوبنی بہار کے بانی و ناظم مفتی محمد حسنین قاسمی نے اپنے تعزیتی بیان میں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ مولانا وستانوی صاحب ایک عالم دین تھے، ان کاذہن اور ان کا دل و دماغ ہر وقت امت کے مسائل کے حل کے لیے دھڑکتا رہتا تھا اور ملت اسلامیہ کی فلاح وبہبود کے نت نئے منصوبے بناتے رہتے تھے، ان کی اسی فکرمندی اور ملت سے محبت نے انہیں مدارس کے علاوہ مختلف عصری تعلیم گاہوں کے قیام کی جانب متوجہ کیا اور انہوں نے تن تنہا عصری اور تکنیکی تعلیم کے مختلف مثالی اور کامیاب ادارے قائم کئے جو رہتی دنیا تک ان کے لیے صدقہ جاریہ کا کام دیں گے، جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کواں مہاراشٹر کے علاوہ مختلف انجینئرنگ کالج، بی ایڈ کالج، میڈیکل کالج وغیرہ ان کی اہم یادگار ہیں جو قیامت تک آنے والی نسلوں کے لیے استفادے کا عظیم ذریعہ ہے، اللہ مولانا کی بال بال مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین، میں اس موقع پر مولانا وستانوی صاحب کے حقیقی جانشین اور جامعہ کے موجودہ ذمہ دار مولانا حذیفہ وستانوی اور تمام متعلقین و منتسبین کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتا ہوں اور اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ ہم تمام مسلمانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین.
واضح رہے کہ مولانا وستانوی صاحب رحمہ اللہ کی وفات کی خبر سنتے ہی جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک بسفی مدھوبنی میں تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا اور انشاء اللہ کل ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام کیا جائے گا.
Comments are closed.