پہلگام میں انٹلی جنس کو نظر انداز کرنے سے ہی قتل عام ہوا ہے، مودی سرکار کو جواب دینا چاہئے:ایس ڈی پی آئی

 

نئی دہلی(پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آّف انڈیاSDPI) کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں 22 اپریل 2025 کو پہلگام کے ہولناک دہشت گردانہ حملے کو روکنے میں مودی حکومت کی ناکامی کی شدید مذمت کی، جس میں وادی بیسرن میں 26 معصوم جانیں گئیں۔کچھ دن پہلے، سیاحوں پر ممکنہ حملے کی وارننگ کے باوجود،، بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت، جو جموں و کشمیر میں سیکورٹی اور امن و امان کو کنٹرول کرتی ہے، نے اس خطرے کو نظر انداز کیا اور کارروائی کرنے میں ناکام رہی۔ اس سنگین لاپرواہی نے دہشت گردوں کو ایک غیر محفوظ سیاحتی مرکز پر حملہ کرنے کی اجازت دی، جس سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد خطے میں معمول حالات اور سلامتی کے کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کیا گیا۔نظر انداز کیے گئے انٹیلی جنس الرٹ کا انکشاف، جو سری نگر کے مضافات پر مرکوز ہے لیکن پہلگام جیسے علاقوں کو نظر انداز کیا گیا، مودی حکومت کی نااہلی اور غلط ترجیحات کو واضح کرتا ہے۔ استحکام کے جھوٹے بیانیے کو پیش کرنے کے لیے سیاحت کو فروغ دیتے ہوئے، حکومت نے دور دراز کے علاقوں کو غیر محفوظ چھوڑ دیا، جس سے حملہ آوروں کو آپریشنل خامیوں کا فائدہ اٹھانے کا موقع ملا۔ یہ ناکامی کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے بلکہ انتظامی غفلت کی علامت ہے، جس میں سیکورٹی فورسز کا زیادہ زور اور انٹیلی جنس نے ناقص کام کیا، جس کی وجہ سے حکومت کی بے عملی کی قیمت عام شہریوں کو برداشت کرنا پڑ رہی ہے۔ایس ڈی پی آئی اس قابل احتساب سانحہ کی جوابدہی اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔ مودی حکومت کو جانوں کے تحفظ میں ناکامی کا جواب دینا چاہیے۔ ایس ڈی پی آئی متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور جموں و کشمیر میں سیاسی پروپیگنڈے پر شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دینے کے لیے فوری اصلاحات کا مطالبہ کرتی ہے۔

Comments are closed.