مولاناغلام محمدوستانوی دورجدیدکے سرسیدتھے: محمدنافع عارفی

 

مولاناغلام محمدوستانوی کی وفات سے ہزاروں تشنگان علم یتیم ہوگئے۔محمدعالم قاسمی

پھلواری شریف(پریس ریلیز)

معروف عالم دین اوردینی وعصری تعلیم کے میدان میں نمایاخدمات انجام دینے والے حضرت مولاناغلام محمدوستانی کی وفات دینی اورعلمی حلقوں کے لیے خصوصاًاورمسلمانوں کے لیے عموماًایک بڑاسانحہ ہے،مولانا محمدوستانویؒ جامعہ اشاعت العلوم جیسے وسیع ترمقاصد کی حامل درسگاہ،بی ایڈکالج،انجینرنگ کالج،پالٹکنک کالج اورمیڈیکل کالج کے بانی وذمہ دارتھے،انہوں نے اپنے خطے سے نکل کر پورے ملک میں تعلیمی انقلاب برپا کیااوردینی وعصری علوم کو ایک ساتھ ایک چھت کے نیچے کس خوبصورتی سے پڑھایاجاسکتاہے،اس کا تجربہ دنیا کے سامنے رکھا،ان خیالات کے اظہارکرتے ہوئے آل انڈیاملی کونسل،بہار کے جنرل سکریٹری مولانامفتی محمدنافع عارفی نے مولاناکی وفات پراپنے دلی صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانامحمدغلام وستانوی اس دور کے دور سرسید تھے،جنہوں نے ایک ویرانے کوعلم کے گلشن میں تبدیل کردیا،انہوں نے جس انداز سے ادارے قائم کیے،اس نے غریب مسلمانوں کی علمی ترقی میں بڑی مددکی،اس ناحیت سے پوری ملت پر ان کا احسان ہے،مولانامرحوم اپنی مثال آپ تھے،وہ ایسے چراغ کے مانند تھے،جس سے روشنی حاصل کرکے بہت سے جواں ہمت علماء اوراہل دانش نے اپنے اپنے علاقوں میں علم کی شمع روشن کی،مولانامحمدغلام وستانوی صرف ایک عالم دین اورماہرتعلیم تھے؛بلکہ ایک صوفی باصفا بھی تھے،انہوں نے اپنی طالبعلمی کے دور ہی میں اپنااصلاحی تعلق حضرت شیخ زکریاؒ سے قائم کرلیا تھا، جس نے ان کے دل کو منوراورمصفیٰ کردیاتھا،مولانارحمۃ اللہ کے وفات سے ہزاروں طلبہ اورعلماء یتیم ہوگئے،ان کی وجہ سے ہزاروں غریب طلبہ نے علم کی دولت حاصل کی اورکررہے ہیں اوردنیا کے مختلف شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں،مولاناغلام محمدوستانوی ایک انقلاب آفرین شخصیت کے مالک تھے،جن کی شخصیت کی کشش اورمقناطیسیت ہر کس وناکس کو ان کا گرویدہ بنا دیتا تھا،ان کے سینے میں امت کے لیے دھڑکنے والادل اورامت کی فکر میں گھلنے والادماغ تھا،جو ہروقت ملت کی فلاح وبہبود اورترقی کے لیے سوچتا رہتاتھا،انہوں نے ہزاروں مسجدیں بنوائیں،دوردرازعلاقوں کے دیہاتوں میں مکاتب کا نظام قائم کیا،قرآن کریم کے حفظ اوراس کو اچھے ڈھنگ سے پڑھنے کوانقلابی اندازمیں پڑھنے کا رواج دیا،مولاناوستانوی نے قرآنی کی خدمت کو اپنامقصد اورنصب العین بنالیاتھا،اللہ تعالیٰ ان کی درجات کو بلند فرمائے۔آمین،جب کہ آل انڈیاملی کونسل،بہار کے صدرمولاناڈاکٹر محمدعالم صاحب قاسمی نے مولاناغلام محمدوستانوکی وفات کو ملت اسلامیہ کے لیے بڑاخسارہ قراردیتے ہوئے فرمایاآج جب کہ اہل علم اورملت کے لیے کام کرنے والے افرادمیدان میں کم ہیں،مولاناکی وفات سے علمی دنیا میں بڑاخلا پیداہوگیا،اللہ تعالیٰ ان کا نعم البدل امت کو عطافرمائے،مولاناقاسمی نے مزید فرمایاکہ حضرت مولاناوستانوی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اورانہوں نے مختلف جہتوں میں ملت کی خدمت انجام دی،جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم،دارالعلوم دیوبند اوران کے قائم کیے گئے اداروں کے پلیٹ فارم سے انہوں نے جو علمی تحریک برپاکی ہے،وہ رہتی دنیاتک ان کی دلاتی رہے گی۔

Comments are closed.