مولانا غلام محمد وستانوی کی شخصیت جامع کمالات تھی، ان کا انتقال ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ : مولانا رضوان احمد قاسمی

مولانا وستانوی کے انتقال سے ملت اسلامیہ اپنے ایک عظیم محسن سے محروم ہوگئی : مولانا نصراللہ قاسمی
مدھوبنی (نمائندہ خصوصی) سینکڑوں مدارس و مساجد کے معمار ،معروف عالم دین، جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کواں مہاراشٹر کے بانی و مہتمم مولانا غلام محمد وستانوی کی شخصیت جامع الکمالات تھی، وہ گوناگوں خوبیوں کے حامل تھے، وہ ایک فرد نہیں بلکہ انجمن تھے، ان کا دل و دماغ ملت اسلامیہ کی فلاح بہبود کے لیے ہر وقت فکر مند رہا کرتا تھا، ان کا انتقال ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ ہے، ان کا خلا پرہونا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے، ان خیالات کا اظہار دارالعلوم وقف دیوبند کے سابق استاذ اور مدرسہ اصلاح المسلمین بینی پٹی مدھوبنی کے سکریٹری مولانا رضوان احمد قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کیا، انہوں نے کہا کہ مولانا غلام محمد وستانوی عارف باللہ حضرت قاری صدیق باندوی رحمۃ اللہ علیہ اور مفکر ملت حضرت مولانا عبداللہ کاپودروی رحمۃ اللہ علیہ کے خاص تربیت یافتہ اور دست گرفتہ تھے، ان کے کاموں میں اکابرین کی مکمل جھلک نظر آتی تھی، انہوں نے کم وقت میں جتنا بڑا اور عظیم کارنامہ انجام دیا ہے ماضی قریب میں اس کی مثال ملنی مشکل ہے، وہ بیک وقت کئی دماغوں کے ایک انسان تھے، اللہ مولانا کی مغفرت فرمائے اور اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے آمین. اس موقع پر مدرسہ اصلاح المسلمین بینی پٹی مدھوبنی کے معاون پرنسپل مولانا نصراللہ قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا وستانوی رحمۃ اللہ علیہ ملت اسلامیہ ہند یہ کے عظیم محسن تھے، ان کے انتقال سے ملت اپنے عظیم محسن سے محروم ہوگئی، انہوں نے مزید کہا کہ مولانا وستانوی صاحب کی ذات نفع بخش تھی، وہ صرف کسی خاص قوم یا خاص مذہب کے لئے ہی مفید نہیں تھے بلکہ پوری انسانیت کے لئے ان کی ذات باصفات نفع بخش تھی، انہوں نے نہ صرف علوم اسلامیہ کی ترویج و اشاعت کی فکر کی بلکہ عصری علوم کے میدان میں بھی نمایاں خدمات انجام دئیے جس کی زندہ مثال ان کے ذریعے قائم کئے گئے میڈیکل کالج، انجینرنگ کالج، ٹیکنیکل تعلیم کے ادارے اور دیگر عصری تعلیم گاہیں ہیں، انہوں نے ملت کے نونہالوں کے روشن مستقبل کیلئے جو کارنامے انجام دئیے ہیں وہ قیامت تک یادگار رہیں گے اور مولانا کے لئے ذخیرہ آخرت ثابت ہوں گے.
Comments are closed.