امارتِ شرعیہ اترپردیش کے زیر اہتمام ریاست گیر تربیتی اجتماع کا آغاز آج سے

 

جامع مسجد اشرف آباد میں 27/ دارالقضاء کے نمائندہ قضاۃ، اکابر علم و افتاء اور جمعیۃ علماء کے صدو و سکریٹریان کی شرکت

کانپور۔ریاست اترپردیش میں شرعی رہنمائی، قضاء اور ملی نظم و قیادت کے میدان میں فعالیت، ہم آہنگی اور ادارہ جاتی ترقی کے مقصد سے امارتِ شرعیہ اترپردیش کے زیر اہتمام ایک ریاست گیر دو روزہ تربیتی پروگرام آج ۷/ مئی بروز بدھ بعد مغرب سے جامع مسجد اشرف آباد جاجمؤ کانپور میں شروع ہونے جا رہا ہے۔ اس غیر معمولی اہمیت کے حامل تربیتی اجتماع کی مکمل ذمہ داری محکمہ شرعیہ و دارالقضاء کانپور واقع جمعیۃ بلڈنگ رجبی روڈ کی جانب سے کیا جارہا ہے۔اس پروگرام میں ریاست کے تمام اضلاع سے جمعیۃ علماء ہند کے ضلعی صدور اور جنرل سیکریٹریز کے ساتھ ساتھ ریاست بھر میں فعال 27 محاکم شرعیہ کے ذمہ داران یعنی چار چار نمائندہ قضاۃ و منتظمین فی دارالقضاء کو مدعو کیا گیا ہے۔ تربیت پانے والے حضرات کی مجموعی تعداد 300 کے قریب ہے جو ریاستی سطح پر دارالقضاء و شرعی معاملات سے وابستہ اہم عہدوں پر فائز ہیں۔

تربیتی کیمپ کے میزبان محکمہ شرعیہ و دارالقضاء کانپور کے صدر مفتی عبدالرشید قاسمی نے بتلایا کہ کیمپ کا بنیادی مقصد ریاست میں شرعی عدالتوں دارالقضاء کے نظم و نسق کو بہتر بنانا، قضاۃ و مفتیان کرام کو جدید قانونی سماجی اور شرعی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا، نیز اجتماعی نظم، دفتری عمل اور عدالتی زبان و اسلوب میں یکسانیت پیدا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ جمعیۃ کے شرعی و فلاحی کاموں کو مربوط کرنے، آپسی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور نچلی سطح پر عوامی مسائل کا شرعی حل فراہم کرنے والے اداروں کے دائرہ عمل کو وسعت دینے پر بھی توجہ دی جائے گی۔

جمعیۃ علماء کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے بتلایا کہ امارت شرعیہ ہند کے امیر مولانا سید ارشد مدنی اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود مدنی کی سرپرستی و نگرانی میں پورے ملک میں محاکم شرعیہ کا نظام قائم ہے، جس کے تحت ریاست اترپردیش میں قائم محاکم شرعیہ کا تربیتی پروگرام منعقد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتلایا کہ دو روزہ کیمپ میں متنوع اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ موضوعات پر تربیتی نشستیں ہوں گی جن میں قضاء کے عملی تقاضے اور تجربات نزاعات کے حل میں مصالحانہ حکمت عملی شرعی فیصلوں کی قانونی حیثیت و طریقہ تحریر دارالقضاء کی عوامی افادیت دفتر قضاء کا نظم رجسٹریشن صلح نامہ دستخط و مہر سوالنامہ اور فتوے کی ترتیب جیسے موضوعات شامل ہوں گے۔ ہر سیشن کے بعد سوال و جواب اور مشوراتی گفتگو کا بھی اہتمام کیا گیا ہے تاکہ شرکاء کو میدان عمل کے تجربات کا براہ راست فائدہ ہو۔

کیمپ کی اہمیت کو مزید بڑھانے کے لیے ملک کی نمایاں علمی فقہی اور تنظیمی شخصیات کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ ان خصوصی مہمانان میں نائب امیر الہند حضرت مولانا مفتی سید محمد سلمان منصورپوری استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند، امیر شریعت امارتِ شرعیہ اترپردیش مولانا سید اشہد رشیدی مہتمم جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد، ناظم امارتِ شرعیہ مفتی سید محمد عفان منصورپوری، امیر مغربی زون مولانا محمد عاقل قاسمی رکن شوری دارالعلوم دیوبند، امیر مشرقی زون مفتی اشفاق اعظمی، مولانا عبداللہ ناصر قاسمی بنارس، مولانا عبدالملک قاسمی دہلی،مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی لکھیم پور اور مفتی ذکاوت حسین دہلی کے نام بطور خاص شامل ہیں۔

تربیتی پروگرام کا اختتام 8 مئی بروز جمعرات بعد نماز مغرب ایک مرکزی اختتامی نشست کے ذریعے ہوگا جو شہر کے معروف مقام پیسفک لان کے ڈی اے کالونی جاجمؤ کانپور میں منعقد کی جائے گی۔ اس نشست میں کیمپ کی مکمل روداد سفارشات اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور تمام معزز مہمانان و شرکاء کی موجودگی میں دعا پر اجتماع کا اختتام ہوگا۔

یہ تربیتی اجتماع نہ صرف شرعی عدلیہ کے میدان میں ایک مرکزی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ جمعیۃ علماء کے دینی سماجی اور اصلاحی کاموں میں وحدت تربیت اور تدبر کی سمت ایک مضبوط قدم بھی ہے۔ توقع ہے کہ اس اجتماع کے اثرات ریاست بھر میں دارالقضاء اور جمعیۃ کے شعبوں میں بھرپور مثبت تبدیلی کی صورت میں ظاہر ہوں گے۔

Comments are closed.