مرکز علم و دانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

 

اے ایم یو کی اردو اکیڈمی میں یوگ بیداری پروگرام منعقد

 

علی گڑھ، 16 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ آف اردو ٹیچرز (سی پی ڈی یو ٹی-اردو اکیڈمی) کے زیر اہتمام عالمی یومِ یوگ کے سلسلہ میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی، جس کا مقصد یوگ کے جسمانی اور ذہنی فوائد کو اجاگر کرنا تھا۔

 

سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر محمد قمرالہدی فریدی نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ مکمل جسمانی و دماغی صحت زندگی کی اصل دولت ہے۔ انھوں نے یوگ کو ایک متوازن طرزِ زندگی اپنانے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے حاضرین کو مشورہ دیا کہ وہ اسے اپنی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ بہتر ذہنی اور جسمانی صحت حاصل کی جا سکے۔

 

اس موقع پر شعبہ فزیکل ایجوکیشن کے پروفیسر برج بھوشن سنگھ نے بطور مہمان خصوصی اپنے کلیدی خطاب میں یوگ کے روحانی اور جسمانی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے محض ورزش نہیں بلکہ ذہنی سکون حاصل کرنے کا ذریعہ قرار دیا۔

 

ڈاکٹر مشتاق احمد نے استقبالیہ کلمات ادا کئے، جب کہ ڈاکٹر رفیع الدین نے اظہار تشکر کیا۔

 

………………………………………

 

اے ایم یو کی این ایس ایس اکائی نے ”کچرہ چرچا“ کے عنوان سے ماحولیاتی پائیداری پر مذاکرہ کا اہتمام کیا

 

علی گڑھ، 16 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) نے ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے اور کچرے کے بہتر بندوبست کے ذریعہ پائیدار طرز زندگی کی حوصلہ افزائی کے لیے ”کچرہ چرچا“ کے عنوان سے ایک مذاکرہ منعقد کیاجس میں پائیدار طرز زندگی کے ماحولیاتی، معاشی اور سماجی فوائد پر روشنی ڈالی گئی۔

 

این ایس ایس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد محسن خان نے کہا کہ اس مہم کا مقصد طلبہ، اساتذہ اور عملے کے اراکین میں فضلہ بندوبست سے متعلق بیداری پیدا کرنا ہے، تاکہ زیرو ویسٹ طرزِ زندگی کو کیمپس میں ایک جامع تحریک کے طور پر فروغ دیا جا سکے۔

 

این ایس ایس کے رضاکاروں نے اس بات پر زور دیا کہ طرز عمل میں چھوٹی چھوٹی مثبت تبدیلیاں جیسے سنگل یوز پلاسٹک سے پرہیز، قابل استعمال اشیاء کو اپنانا، اور کچرے کی علیحدگی،نہ صرف ماحول پر مثبت اثر ڈالتی ہیں بلکہ ذاتی عادات کو بھی بہتر بناتی ہیں۔ مذاکرے میں یہ بات بھی اجاگر کی گئی کہ ’ویسٹ ٹو ویلتھ‘ جیسے اقدامات کے تحت بوتلوں کو دوبارہ استعمال کرنے اور کچرے کو نئے کام میں لانے جیسے عمل معاشی طور پر بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

 

مذاکرے میں پچاس سے زائد این ایس ایس رضاکاروں اور طلبہ نے شرکت کی، جنہوں نے اپنے تجربات بیان کیے اور ہاسٹل کی سطح پر پلاسٹک سے پاک ماحول اور نامیاتی کچرے سے کھاد تیار کرنے جیسے اقدامات کا ذکر کیا۔

 

قابل ذکر ہے کہ اے ایم یو کیمپس میں 19 ہاسٹل اور 80 ڈورمیٹریز ہیں، جہاں سے روزانہ بڑی مقدار میں نامیاتی و غیر نامیاتی کچرہ نکلتا ہے اور این ایس ایس اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ کے فروغ، بیداری، اور پالیسی عمل درآمد جیسے پہلوؤں پر کام کر رہا ہے۔

 

پروگرام کو کامیاب بنانے میں این ایس ایس پروگرام افسران منصور عالم صدیقی، محمد خان، اور ڈاکٹر فوزیہ فریدی نے نمایاں کردار ادا کیا۔

 

………………………………………

 

اے ایم یو کے ریسرچ ٹیلنٹ کا قومی سطح پر اعتراف، بشریٰ فاطمہ نے پوسٹر پرزنٹیشن میں پہلا انعام حاصل کیا

 

علی گڑھ، 16 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انٹرڈسپلنری نینوٹکنالوجی سینٹر میں ایم ٹیک، آخری سمسٹر کی طالبہ بشریٰ فاطمہ نے ملک کی نامور لائف سائنس کمپنی وِمل لائف سائنسز پرائیویٹ لمیٹڈ، ممبئی کے زیر اہتمام اسٹوڈنٹ ایکسیلینس ایوارڈ کے تحت پوسٹر پرزنٹیشن مقابلے میں پہلا انعام حاصل کر کے ادارے کا نام روشن کیا ہے۔

 

مقابلہ کی جیوری میں انڈسٹری کے نمایاں ماہرین مسٹر آر بی موہیلے، پروموٹر اور منیجنگ ڈائریکٹر، کلیمس پرائیویٹ لمیٹڈ، مسٹر روی کرشنن، کنسلٹنٹ، کلر کاسمیٹکس و اسکن کیئر، مسز پُنیتا کالرا، سی ای او، ریسرچ اینڈ انوویشن اسٹریٹیجی، ایمامی لمیٹڈ، اور ڈاکٹر کرن متل، ڈائریکٹر،ریسرچ اینڈ انوویشن، مینیملسٹ شامل تھے۔ بشریٰ فاطمہ کو یہ ایوارڈ ڈاکٹر انجان رے،سابق ڈائریکٹر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم، دہرہ دون نے پیش کیا۔

 

تقریب کے مہمان اعزازی ڈاکٹر اجیت کمار شاسنی، ڈائریکٹر، نیشنل بوٹانیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (این بی آر آئی)، لکھنؤ نے شرکاء کی اعلیٰ سائنسی صلاحیتوں کو سراہا اور بشریٰ فاطمہ کو ان کی شاندار کارکردگی پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے فاطمہ کو این بی آر آئی میں مکمل اسپانسر شدہ ایڈوانسڈ ٹریننگ کی پیشکش بھی کی۔

 

فاطمہ کی تحقیق کاسمیٹکس میں استعمال ہونے والے نینومیٹریلز کی گرین سنتھیسس پر مرکوز ہے، جو نینوٹکنالوجی میں پائیدار اور مؤثر اختراعات کو یکجا کرتی ہے۔ یہ تحقیق پروفیسر ابصار احمد کی نگرانی میں مکمل ہوئی، جو گرین نینوٹکنالوجی کے ممتاز ماہر اور اے ایم یو کے انٹردسپلنری نینوٹکنالوجی سینٹر کے بانی ڈائریکٹر ہیں۔ انہوں نے بشریٰ فاطمہ کی کامیابی کو سنٹر اور یونیورسٹی دونوں کے لیے فخر و اعزاز کا لمحہ قرار دیا۔

 

بشریٰ فاطمہ نے دیگر افراد کے ساتھ ہی ڈاکٹر ایس کے نذر الاسلام کا بھی شکریہ ادا کیا، جن کی رہنمائی سے ان کا تحقیقی سفر کامیابی سے ہمکنار ہوا۔

 

………………………………………

 

اے ایم یو کے سوئمنگ کلب نے تیراکی کے نئے نظام الاوقات کا اعلان کیا

 

علی گڑھ، 16 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی گیمز کمیٹی کے سوئمنگ کلب نے مختلف زمروں کے لیے تیراکی کے نئے اوقات کا اعلان کیا ہے تاکہ سبھی متعلقہ افراد اس سہولت کا مساوی طور سے اور خوش اسلوبی کے ساتھ استعمال کرسکیں۔

 

نئے شیڈول کے مطابق تیراکی کی سرگرمیاں پیر تا جمعرات اور ہفتہ کو منعقد ہوں گی، جب کہ جمعہ کو ہفتہ واری تعطیل رہے گی۔ خواتین و طالبات کے لیے دو علیحدہ بیچ مختص کیے گئے ہیں: بیچ یکم: صبح 6بجے 7 بجے تک (مقام: میسٹن سوئمنگ پول) اور بیچ دوئم: شام 4 بجے تا 5بجے (مقام: میسٹن سوئمنگ پول)۔ اسکولی طلبہ (بارہویں جماعت تک) کو یوسف علی اکویٹک پول میں صبح 7 بجے سے 8 بجے تک تیراکی کی سہولت میسر ہوگی۔

 

یونیورسٹی کے طلبہ کو شام 5 بجے سے 6 بجے تک اور یونیورسٹی کے عملہ کو شام 6 بجے سے 7 بجے تک یوسف علی ایکویٹک پول استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

 

اتوار کے دن کے لیے نظام میں معمولی تبدیلی کی گئی ہے: طالبات و خواتین کے دونوں بیچ صبح 6 تا 7 بجے، میسٹن پول میں چلیں گے۔ اسکول طلبہ: صبح 7 تا 8 بجے (یوسف علی ایکویٹک پول)، یونیورسٹی طلبہ: صبح 8 تا 9 بجے (یوسف علی ایکویٹک پول) اور یونیورسٹی عملہ کے لئے صبح 9 تا 10بجے (یوسف علی ایکویٹک پول میں تیراکی کی سہولت استعمال کرسکیں گے۔

 

………………………………………

 

اے ایم یو میں اسکول بچوں کے لیے ہاکی کلب اور جم خانہ کلب کے زیر اہتمام سمر کوچنگ کیمپ کا اعلان

 

علی گڑھ، 16 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی گیمز کمیٹی نے ضلع علی گڑھ کے اسکولی طلبہ و طالبات کی جسمانی نشوونما اور کھیلوں میں دلچسپی کو فروغ دینے کے لیے مئی تا جون 2025 میں دو سمر کوچنگ کیمپ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 

پہلا کیمپ ہاکی کلب کے زیر اہتمام 19 مئی سے 2 جون 2025 تک صبح 6 بجے سے 7:30 بجے تک یونیورسٹی کے ہاکی گراؤنڈ میں منعقد ہوگا۔ یہ کوچنگ کیمپ تمام اسکولی طلبہ و طالبات کے لیے کھلا ہے۔ کیمپ میں شرکت کے لیے کوئی رجسٹریشن فیس نہیں ہے، اور فارم یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔

 

دوسرا کیمپ جم خانہ کلب کے زیر اہتمام 21 مئی سے 4 جون 2025 تک صبح 6 بجے سے 8 بجے تک ہوگا۔ اس میں بیڈمنٹن، باسکٹ بال، ٹیبل ٹینس، اور والی بال کی تربیت دی جائے گی، اور یہ سیشن یونیورسٹی کے مخصوص کھیل میدانوں میں منعقد کیے جائیں گے۔

 

بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس میں شرکت کرنے والے بچوں کو اپنے ذاتی ریکیٹ ساتھ لانے ہوں گے۔ باسکٹ بال اور والی بال یونیورسٹی کی طرف سے فراہم کی جائیں گی۔ اس کیمپ میں شرکت کے لیے فی طالب علم 100 روپے رجسٹریشن فیس مقرر کی گئی ہے، جو رجسٹریشن کے وقت ادا کرنی ہوگی۔

 

یہ دونوں کوچنگ کیمپ ضلع علی گڑھ کے اسکولی طلبہ و طالبات کے لیے ہیں اور اوائل عمری میں بچوں کو کھیلوں کی ٹریننگ فراہم کرنے کے تئیں یونیورسٹی کے عزم کا عکاس ہے۔

 

_______________

 

پروفیسر اکرام حسین، شعبہ فزیکل ایجوکیشن کے صدر مقرر

 

علی گڑھ، 16 مئی: پروفیسر اکرام حسین کو آئندہ تین سال کیلئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ فزیکل ایجوکیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ وہ شعبے کے سینئر اساتذہ میں سے ایک ہیں اور انہیں تدریس کا 29 سالہ تجربہ حاصل ہے۔ وہ تقریباً 18 سال سے پروفیسر ہیں۔ ان کی مہارت کے اہم شعبوں میں اسپورٹس بایومکینکس، ٹیسٹ، پیمائش اور تشخیص، اور کھیلوں کی تربیت اور تحقیقی طریقہ کار شامل ہیں۔

 

پروفیسر حسین نے 17 ریسرچ اسکالرز کی رہنمائی کی ہے اور پانچ تحقیقی منصوبے مکمل کیے ہیں۔انھوں نے قومی و بین الاقوامی تحقیقی جرائد میں 80 سے زائد تحقیقی مضامین شائع کیے ہیں، جن میں 55 مقالے بین الاقوامی سطح پر معروف جرائد میں شائع ہوئے۔ انہوں نے متعدد سیمینار اور کانفرنسوں میں تحقیقی مقالات پیش کیے ہیں۔

 

ان کی علمی خدمات میں دو پیٹنٹ اور بیس سے زائد اختراعات شامل ہیں۔ وہ یونیورسٹی کے انتظامی امور میں بھی بھرپور طور پر متحرک رہے ہیں اور مختلف عہدے سنبھال چکے ہیں۔

 

………………………………………

 

اے ایم یو کے جے این میڈیکل کالج میں ڈینز کانکلیو کا انعقاد

 

علی گڑھ، 16 مئی: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی فیکلٹی آف میڈیسن میں ایک ڈین کانکلیو کا اہتمام کیا گیا، جس میں فیکلٹی آف میڈیسن کے سابق ڈین اور یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیوں کے موجودہ ڈینز نے شرکت کی۔

 

آرگنائزنگ سکریٹری، فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈین پروفیسر محمد حبیب رضانے اپنے افتتاحی کلمات میں کالج اور اسپتال کی ترقی سے متعلق اہم اعداد و شمار پیش کیے اور موجودہ منصوبوں پر روشنی ڈالی، جن کا مقصد طبی تعلیم اور صحت کی سہولیات کو مزید بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے اس کانکلیو کو ایک ایسا پلیٹ فارم قرار دیا جہاں متعلقہ ماہرین پالیسی امور پر بات چیت کر سکتے ہیں، تجربات کا تبادلہ کر سکتے ہیں اور انٹرڈسپلینری اشتراک کو فروغ دے سکتے ہیں۔

 

مہمان خصوصی اور سابق ڈین پروفیسر شمیم جہاں رضوی نے اپنے خطاب میں میڈیکل اداروں کے ہمہ جہت کردار پر زور دیا جو معیاری تعلیم، تربیت اور ڈسپلن کے ذریعے طلبہ کی شخصیت سازی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ ہماری شخصیت کا معمار ہے۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے اور مریضوں کی نگہداشت کی سہولیات کی بہتری کے لیے فنڈ میں اضافے پر زور دیا۔

 

سابق ڈین، پروفیسر امان اللہ خان نے ادارہ جاتی ڈسپلن اور ضابطہ اخلاق کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کو اپنی بنیادی اقدار کے مطابق خود کو ہم آہنگ کرنا چاہیے اور این آئی آر ایف اور نیک جیسی قومی اسسمنٹ درجہ بندیوں میں اعلیٰ رینک حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

 

سابق ڈین، پروفیسر اوشا سنگھل نے کہا کہ اس ہال میں دوبارہ آنا، جہاں میں نے تعلیم حاصل کی اور پڑھایا، میرے لیے باعث فخر اور جذباتی لمحہ ہے۔پروفیسر ابرار حسن نے کہا کہ تعلیم صرف علمی نشوونما تک محدود نہیں، بلکہ تحقیق اور عملی مہارت کا حصول بھی اس کا لازمی جز ہے۔ پروفیسر ایم یو ربانی نے کہا کہ کسی بھی پیشے میں مہارت کی بنیاد مضبوط تعلیمی تربیت میں ہی پوشیدہ ہوتی ہے۔

 

فیکلٹی آف مینجمنٹ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ کی ڈین پروفیسر عائشہ فاروق اور فیکلٹی آف سائنس کے ڈین پروفیسر سرتاج تبسم نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے انٹر ڈسپلینری منصوبوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مختلف شعبہ جات کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہو۔

 

کانکلیو کے دوران اے آئی سے تیار کردہ سابق ڈینز کی تصویری گیلری، جدید ڈیجیٹل لائبریری اور میڈیکل ایجوکیشن یونٹ کا افتتاح عمل میں آیا۔

 

پروفیسر وینا مہیشوری نے کلمات تشکر ادا کئے، جبکہ ڈاکٹر شارق عقیل نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔

Comments are closed.