دربھنگہ میں راہل گاندھی اور این ایس یو آئی کے شاداب اختر کے علاوہ 18 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج، راہل بولے: یہ سب میرے لیے میڈل ہیں

جالے/ دربھنگہ(محمد رفیع ساگر)لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی کے خلاف جمعرات کی شام دربھنگہ کے لہیریاسرائے تھانے میں دو ایف آئی آر 25/315 اور 25/316 درج کی گئیں۔ راہل گاندھی اور محمد شاداب اختر قومی سکریٹری این ایس یو آئی کے علاوہ 18 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 100 نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، پہلی ایف آئی آر بھارتی نیائے سنہتا (BNS) کی دفعہ 163 (سابقہ آئی پی سی کی دفعہ 144) کے تحت درج ہوئی، جبکہ دوسری ایف آئی آر میں بغیر اجازت امبیڈکر کلیان ہاسٹل میں زبردستی پروگرام کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر ضلع کلیان افسر آلوک کمار کی اور بلاک ویلفیئر افسر محمد خورشید عالم کی تحریری پر درج کی گئیں، جن کی تصدیق دربھنگہ صدر ایس ڈی پی او امیت کمار اور صدر ایس ڈی ایم وکاس کمار نے کی ہے۔
ایف آئی آر درج ہونے سے چند گھنٹے قبل راہل گاندھی نے پٹنہ ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کہیں کوئی مسئلہ نظر نہیں آیا، لیکن دربھنگہ میں اچانک انہیں روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں وہاں گیا، جو کہنا تھا کہا، کاسٹ سینسس کی بات کی، پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں ریزرویشن پر زور دیا۔ ہماری مانگ ہے کہ ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو توڑا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ہاسٹل میں جانے سے روکا گیا، بعد میں بتایا گیا کہ وہاں کی حالت خراب ہے۔ میں نے کہا کہ اگر روکنا چاہتے ہیں تو روک لیجیے۔ وہ خاموش رہے۔ میرے خلاف 30 سے زائد مقدمات ہیں، یہ سب میرے لیے میڈل کی مانند ہیں۔
غور طلب ہو کہ ضلعی مجسٹریٹ، دربھنگہ کی جانب سے امن و امان کے پیش نظر دفعہ 144 کے تحت پابندی کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود، امبیڈکر اسٹوڈنٹ کیمپس میں موجودہ رہنماؤں اور کارکنان نے ٹاؤن ہال چھوڑ کر وہاں جانے کی اجازت مانگی، جسے انتظامیہ نے منع کر دیا۔ اس کے باوجود ریاستی سطح کے رہنما اور دیگر نامزد افراد نے ضلع مجسٹریٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جلسہ منعقد کیا۔
اس پروگرام میں غیر اجازت شدہ طریقے سے طلبہ نے بینر، ٹیبل، ٹینٹ، لاؤڈ اسپیکر، لائٹ، مائیک وغیرہ لگا کر جلسہ منعقد کئے۔
Comments are closed.