نئی نسل کی معیاری تعلیم و تربیت ضروری: پروفیسر شکیل قاسمی

 

پٹنہ (پریس ریلیز)

ترقی کا سارا دارومدار نئی نسل پر ہی موقوف ہے، ان کی صلاحیتیں، ان کے عزائم، ان کے فکر و خیال کی بلندی سے ہی مستقبل کا خواب شرمندہ تعبیر ہوتا ہے۔ اسی لئے باشعور انسان اور زندہ قومیں نئی نسل کی تعمیر، ان کی کردار سازی، ان کی صلاحیت و صالحیت پر اپنی توجہ پورے طور پر مرکوز رکھتی ہیں اور ساری دشواریاں برداشت کرکے ان کی رفتار اور پرواز میں کوئی رکاوٹ پیدا ہونے نہیں دیتیں۔ فاران فاؤنڈیشن انڈیا کے چیرمین پروفیسر ڈاکٹر مولانا شکیل احمد قاسمی پٹنہ نے مذکورہ خیالات کا اظہار اپنے بیان میں کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ رسول رحمتؐ کی تعلیمات پر جب ہم غور کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ سرور کونین ؐ نے بچوں کے حقوق کی حفاظت پر کس قدر زور دیا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جو ہمارے چھوٹوں پر شفقت نہ کرے اور بڑوں کی عزت نہ کرے، وہ ہم میں سے نہیں۔” حدیث پاک کے اس جملے میں کس قدر وسعت اور معنویت ہے اور بچوں کے حقوق کی عدم ادائیگی پر کتنی سخت وعید ہے، شفقت نہیں کرنے والوں کے بارے میں آپ فرما رہے ہیں”وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“

مولانا قاسمی نے مزید کہا کہ نئی نسل کی ہمہ جہت نشوونما کے لئے ضروری ہے کہ ان کے احساسات و جذبات کی رعایت کرتے ہوئے ان کو آگے بڑھانے کے منصوبے بنائے جائیں، وہ سنگ و خشت نہیں ہیں، وہ حساس طبیعت اور زندہ دل رکھتے ہیں، اس لئے ان کی تربیت کا عمل بے حد نازک ہے اور اس کام کا کیا جانا بھی لازمی ہے، سنگ تراشی سے مشکل ترین ہے مردم سازی۔اس سلسلے میں مشفقانہ طرز اپنا کر ہم بڑے بڑے کام کر سکتے ہیں، ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ اگر ہم بہتر ہیں تو یہ ہمارے والدین کی احسن تربیت کا نتیجہ ہے، اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں، ہمارا کمال اس وقت ہوگا جب ہمارے بچے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ہوں گے۔

 

Comments are closed.