مولانا سید ابواخترعلیہ الرحمہ کی وفات ایک زریں عہد کا خاتمہ: امارت شرعیہ

پھلواری شریف، پٹنہ (پریس ریلیز) ایک درد مند،فکر مند، امت کا ایک مخلص داعی اور انسانیت کا ہمدرد شخص ہمیں الوداع کہہ گیا ، وہ جس نے پوری زندگی درس وتدریس اور دعوت وتبلیغ میں لگادی،امت کی سربلندی اور خیر خواہی کے لئے تگ ودو جن کی زندگی کا مقصد رہا، وہ سماج کے عظیم مصلح اور دین حنیف کے بہترین مبلغ تھے، ان کی وفات سے آج ایک عالم سوگوار ہے، واقعہ یہی ہے کہ ایک عالم دین کی موت پوری دنیا کی موت کے مترادف ہے، ان خیالات کااظہار امیر شریعت مفکر ملت حضرت مولانا انیس الرحمٰن صاحب قاسمی صاحب نے اپنے تعزیتی بیان میں کیا، انھوں نےفرمایاکہ مولانا ایک اولو العزم اور دور اندیش داعی اسلام تھے وہ اپنی خدمات کے اعتبار سے بڑے بافیض ثابت ہوئے، شخصیات کےفقدان کے اس دور میں ان کا انتقال امت کا بڑا خسارہ ہے ،امارت شرعیہ کے ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے حضرت مولانا سید ابواخترعلیہ الرحمہ کے سانحہ وفات کو امت کا علمی اور اصلاحی خسارہ بتاتے ہوئے کہا کہ مولانا کی زندگی دربھنگہ اور اطراف کے مسلمانوں کے لئے خاص طور سے بڑی نعمت تھی، وہ امت کے مخلص داعی اور انکی تعلیمی وسماجی بہتری کے علمبردار تھے، اللہ تعالیٰ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا ،وعظ ونصیحت اور دعوت وتبلیغ کا نرالا اور دل پذیر انداز قدرت نے عطا فرما یا تھا ،وہ جسطرح عوام کے دلوں میں بستے تھے اسی طرح علماء کے نزدیک مقبول اور مرجع تھے ،انہوں نے امارت شرعیہ کے قاضی شریعت کی حیثیت سے بھی خدمت انجام دی، مدرسہ امدادیہ دربھنگہ ،شفیع مسلم ہائی اسکول کو اپنی تعلیمی اور انتظامی صلاحیتوں سے آگے بڑھایا ،ان کی خدمات میں ایک بڑا کارنامہ مدرسہ اسلامیہ جھگڑوا ہے، مولانا نے اسے مکمل سوزوساز اور اپنی شپ وروز کی مخلصانہ کوششوں اور حکمت وبصیرت سے آگے بڑھایا ، الحمدللہ آج وہ دربھنگہ شہر کا ایک بڑا تعلیمی واقامتی ادارہ ہے ، مجھے بارہا مولانا سے ملاقات کا موقع ملا، بڑا ملنسار اور خورد نواز پایا ،وہ دعاؤں سے نوازتے اور حوصلہ دیتے، ان کی وفات میرا ذاتی نقصان بھی ہے، اللہ تعالیٰ ان کی لگا تار اور نہ رکنے اور نہ تھمنے والی خدمات کو قبول فرمائے اور اپنے جوار رحمت میں جگہ دے، وارثین کو صبر جمیل عطا فرمائے ،انکے لگائےہوۓ علمی پودوں کو خوب پروان چڑھانے اورانکی علمی، دعوتی اور اصلاحی خدمات کو قبول فرما کر انکے لیے ذریعہ نجات بنائے،امارت شرعیہ کے صدر مفتی مولانا سہیل احمد قاسمی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا متنوع خوبیوں کے مالک عالم دین تھے،شیریں بیان خطیب ہونے کے ساتھ بڑے معاملہ فہم اور حوصلہ مند انسان تھے،نرم خو بھی تھے اورجب موقع آتا تو عزم وحوصلہ کا زبردست مظاہرہ فرماتے ، آج وہ ہمارے درمیاں نہیں رہے جس کا بڑا ملال اور صدمہ محسوس کررہا ہوں ، اللہ تعالیٰ وارثین اور ہم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے اور حضرت مولانا کو جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے. آمین
Comments are closed.