عید الاضحیٰ کے مبارک موقع پر مولانا محمد ہارون خان المظہری کا نہایت ہی قیمتی پیغام

 

انوار الحق قاسمی (ترجمان جمعیت علماء روتہٹ نیپال)

عید الاضحیٰ کے مبارک موقع پر ملک نیپال کی مایہ ناز اور بلند پایہ علمی شخصیت مولانا محمد ہارون خان المظہری( صدر جامعہ حفصہ للبنات و دارالعلوم ہدایت الاسلام انروا ومجلس تحفظ ختم نبوت سنسری نیپال و نائب صدر جمعیت علماء نیپال وسرپرست معہد ام حبیبہ للبنات جینگڑیا روتہٹ نیپال)نے مسلمانانِ عالم کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے فرمایا کہ :’ہر معمولی و غیر معمولی نیک اور مبارک عمل میں اللہ- سبحانہ وتعالیٰ- کو ‘اخلاص ‘ مطلوب و محمود ہے’۔ اخلاص نام ہے عمل کو خدائے واحد کے لیے خاص کرنے اور غیروں سے براءت کے اظہار کا۔ جس طرح اللہ کے یہاں قبولیت کا درجہ صرف ان ہی نماز ،روزہ،زکاة، حج اور دیگر عبادات کو حاصل ہوتاہے،جنھیں اخلاص:یعنی رضائے الٰہی اور خوشنودی ربانی کی خاطر سرا نجام دیاگیا ہو،بعینہ اسی طرح اللہ کے یہاں قبولیت اور تقرب کا درجہ صرف اسی قربانی کو حاصل ہوتا ہے،جو اخلاص کے ساتھ کیاجائے ؛چناں چہ جس قربانی میں اخلاص کا فقدان اور ریاکاری و مکاری،شہرت وناموری اور تعلی و برتری کا اظہار پایا جائے گا،اس قربانی کی، اللہ کو کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نےسورہ حج آیت نمبر37/میں فرمایا:اللہ کو ہرگز نہ ان کے گوشت پہنچیں گے اور نہ ان کے خون اور لیکن اسے تمھاری طرف سے تقویٰ پہنچے گا۔ پس معلوم ہوا کہ قربانی کے ذریعہ اللہ تعالیٰ ہمارے تقوی کا امتحان لیتاہے کہ آیا ہم قربانی اللہ کے لیے کر رہےہیں یا کسی اور مقصد کے تئیں۔ اس لیے ہم مسلمانوں کو قربانی میں اخلاص اور للہیت ضرور مد نظر رکھنا پڑے گا؛ورنہ ہماری قربانی بےکار اور فضول گردانی جائے گی۔

مولانا نے مزید یہ فرمایا کہ ایام قربانی اللہ تعالیٰ کے یہاں سب سے محبوب عمل قربانی اور خون بہانا ہی ہے۔ حدیث مبارکہ ہے،جس کا ترجمہ پیش خدمت ہے:ام المؤمنین حضرت عائشہ -رضی الله عنہا- سے مروی ہے کہ رسول اللہ- صلی اللہ علیہ وسلم- نے فرمایا: ” قربانی کے دن اللہ کے نزدیک آدمی کا سب سے محبوب عمل خون بہانا ہے، قیامت کے دن قربانی کے جانور اپنی سینگوں، بالوں اور کھروں کے ساتھ آئیں گے، قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے قبولیت کا درجہ حاصل کر لیتا ہے، اس لیے خوش دلی کے ساتھ قربانی کرو”۔

اس لیے صاحب وسعت مسلمانوں کو ایام قربانی میں ضرور سنت ابراہیمی کو زندہ کرناہے۔

حضرت نے مزید یہ بھی فرمایا کہ : قربانی کا سب سے اہم پیغام یہ ہے کہ قربانی کے ذریعہ قربانی کرنے والا مسلمان یہ پیغام دیتا ہے کہ اللہ کا حکم تو ابھی ہمیں صرف جانور قربان کرنے کا ملا ہے،اس لیے ہم اب تک صرف جانور ہی قربان کرتے ہیں اور یاد رہے! کہ جس دن اللہ کو ہماری جان اور اولاد کی قربانی مطلوب ہوگی،اس دن ہم اپنی اور اپنی اولاد کی قربانی سے بھی ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

Comments are closed.