جنگ ختم نہیں ہوئی ہے ؟

مشرف شمسی
جنگ ختم نہیں ہوئی ہے ۔جب تک امریکہ کی بالادستی مشرقی وسطیٰ اور دنیا سے ختم نہیں ہوتی ہے تب تک جنگ جاری رہے گی ۔آخر امریکہ اور اسرائیل نے اس جنگ سے کیا حاصل کیا؟ ایران کا جوہری ریکٹر پوری طرح محفوظ ہے ۔ اسرائیل کا ایران پر حملے کا پہلا مقصد جوہری ریکٹر کو پوری طرح تباہ و برباد کرنا تھا۔ ایران میں رجیم چینج کرنا دوسرا مقصد تھا جو ہو نہ پایا اور تیسرا اور آخر ایران کے حملھ کرنے کی طاقت کو ختم کرنا تھا تو ایران نے آخر تک اسرائیل کے اندر جب چاہا اور جہاں چاہا حملھ کرتا رہا ۔اسرائیل اس میں بھی ناکام رہا ۔ایران کی ناکامی تب کہلائے گی جب وہ جوہری افزدگی روکنے پر آمادہ ہو جائے لیکِن ایران نے صاف کہا ہے کہ وہ جوہری افزدگی نہیں روکےگا ۔
آخر ایران کو کیا حاصل ہوا؟ امریکہ اور اسرائیل ایران میں رجیم چینج کرنا چاہتے تھے ۔رجیم چینج آخر وہ کس بنیاد پر کرنا چاہتے تھے ؟ پہلا ایران میں ایران سرکار کے خلاف مجاہد خلق نامی تنظیم دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث رہتا ہے ۔پہلے دن اسرائیل کے حملے میں جو ایران کا نقصان ہوا ہے وہ اسی مجاہد خلق کے لوگ ایران کے اندر سے چھوٹے چھوٹے ڈرون سے حملھ کر رہے تھے لیکِن ایرانی رجیم نے اس پر قابو پایا ۔دوسرا شاہ کے کچھ حمایتی اب بھی ایران میں موجود ہیں ۔اسرائیل اور امریکہ کو امید تھی کہ وہ لوگ اٹھ کھڑے ہونگے لیکن شاہ کے دور میں جو ایرانی فائدے میں تھے وہ بھی نہیں چاہتے ہیں کہ ایران میں شاہ کا دور پھر واپس آ جائے۔اسرائیل اور امریکہ کو امید تھی کہ ایران کا ترقی پسند حلقہ جو قریب تیس فیصدی ہیں وہ سال میں تین چار بار موجودہ رجیم کے تحت سماج میں زیادہ کھلا پن چاہتے ہیں کو لیے کر تحریک چلاتے رہتے ہیں ۔یہ طبقہ اپنے مطالبات کو لے کر سڑکوں پر آتا ہے تو گولیاں بھی چلتی ہیں ۔اسرائیل اور امریکہ کو اسی طبقے سے اُمید تھی کہ وہ سڑک پر اُتر آئیں گے اور موجودہ حکومت کو اکھاڑ پھینکیں گے ۔لیکِن یہ ترقی پسند طبقہ اسرائیل کے حملے کے بعد موجودہ رجیم کے ساتھ کھڑے ہو گئے ۔35-30 سال کا نوجوان جو موجودہ رجیم کا مخالف تھا سرکار کے ساتھ یکجحتی دکھانے مسجدوں میں نماز میں موجود تھے ۔لڑکیاں جو حجاب کی مخالفت کرتی تھیں وہ سب حجاب لگا کر رجیم کے ساتھ کھڑی تھیں ۔ان متحرک لوگوں کو ماننا ہے کہ سماج میں کچھ کھلے پن کا انکا اپنا مطالبہ ہے لیکِن ملک پر جب حملھ ہوا ہے تو ہم ملک کی دفاع کے لئے سرکار کے ساتھ ہیں۔ایران کے اس طبقے کا رخ دیکھ کر اسرائیل اور امریکہ جنگ بندی کی کوشش شروع کردی ۔کیونکہ اسرائیل ایک ملک کی فوج سے لمبی جنگ نہیں لڑ سکتا ہے ۔اب دیکھنا ہے کہ ایرانی رجیم ان متحرک طبقہ تک اپنی پہنچ بنانے کا کام کیسے کرتا ہے ۔کیونکہ اس طبقے نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ لوگ کسی باہری طاقت کے زیر اثر اپنے مطالبات کے لئے سڑکوں پر نہیں اترتے ہیں ۔اس جنگ سے ایران اندورنی طور پر مضبوط ہوا ہے ۔
اسرائیل حزب اللہ کو لبنان میں خاموش کر اور شام میں تختہ پلٹ کر یہ دعویٰ کر رہا تھا اس نے مشرقی وسطیٰ کا چہرہ تبدیل کر دیا ہے۔اب اسکا آخری نشانہ ایران تھا۔لیکِن ایران کے ساتھ لڑائی میں اسرائیل کے طاقت کی پول کھل گئی ہے ۔اسرائیل کی دفاعی نظام کو پوری طرح ایران نے 1700 کیلو میٹر دور سے ناکارہ کر دیا۔اسرائیل میں ہوئی تباہی کو دیکھتے ہوئے شاید ہی کوئی نئے سیٹلر اسرائیل کا رخ کرے بلکہ لاکھوں اسرائیلی ملک چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں ۔اسرائیل کی غرور اُسکی طاقت تھی ۔وہ جب چاہتا جس ملک میں چاہتا کچھ بھی الزام لگا کر حملھ کر دیتا تھا لیکِن اسرائیلیوں کو ایران نے بتایا کہ تباہی کا منظر کیا ہوتا ہے ۔اسرائیل اب کمزور پڑےگا اور حماس کی شرط کے ساتھ امن کا معاہدہ کرے گا ۔اب اسرائیلی حکومت شاید ہی حماس کو ختم کرنے کی بات کرے۔عربوں کو بھی ایران کے حوصلے اور طاقت کا پتہ چل گیا ہے ۔اسلئے عرب ممالک بھی اب حماس اور فلسطین کے ساتھ پہلے کی طرح منافقت نہیں کریں گے ۔لیکن جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے ۔ایران ایک بڑی طاقت بن کر مشرقی وسطیٰ میں ابھرا ہے اور جلد ہی وہ جوہری اسلحہ بھی حاصل کر لےگا ۔لیکِن اسرائیل اور امریکہ ایک بار پھر ایران کے خلاف اندر سے یا باہر سے یلغار ضرور کرے گا ۔ہو نہ ہو سازش کر پاکستان سے دشمنی کرا دے اور پاکستان کو ایران کے خلاف جنگ میں اتار دے۔یہ یہودی لابی کچھ بھی کر سکتی ہے ۔ایران اور پاکستان دونوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔
لیکِن یہ جنگ اب بھی ختم نہیں ہوئی ہے جب تک فلسطین ایک آزاد اور خودمختار ریاست کی تشکیل نہیں ہو جاتی ہے اور مشرقی وسطیٰ سے امریکہ کا بوریا بستر نہیں بندھ جاتا ہے۔دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ دنیا کا سپر پاور بنا تھا لیکن 1991 میں سوویت یونین کے بکھرنے کے بعد امریکہ دنیا کا واحد سپر پاور بنا تھا لیکِن مشرقی وسطیٰ کی اس جنگ کے بعد امریکی کی دنیا میں اجارہ داری ختم ہوتی نظر آ رہی ہے ۔یہ سب کچھ سامنے نظر آ رہا ہے ۔
میرا روڈ ،ممبئی
موبائیل 9322674787
Comments are closed.