مرکز علم و دانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

 

اے ایم یو میں اسکول سائیکالوجی پر اکتوبر میں پندرہویں انسپا بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوگی

 

علی گڑھ، 7 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا شعبہ نفسیات، انڈین اسکول سائیکالوجی ایسوسی ایشن (انسپا) کے اشتراک سے 24 تا 26 اکتوبر 2025، پندرہویں انسپا بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرے گا جس کا عنوان ہے: شمولیتی تعلیم اور ہمہ گیر فلاح و بہبود کے لیے اسکول سائیکالوجی۔

 

کلیدی مقررین میں پروفیسر ایم وی آر راجو (آندھرا یونیورسٹی)، پروفیسر پال بیترولا (یونیورسٹی آف مالٹا)، پروفیسر اکبرالدین احمد (بنگلہ دیش)، پروفیسر وی ایس آر وجے کمار (چنئی)، پروفیسر جینیٹ مسکٹ (برطانیہ) اور پروفیسر وینکٹیش کمار (ہندوستان) شامل ہیں جو اسکولوں میں دماغی صحت، شمولیتی تدریس اور نفسیاتی معاونت کے عالمی رحجانات جیسے موضوعات پر خطاب کریں گے۔

 

دیگر مدعو مقررین میں پروفیسر جینیٹ فرنانڈیز (سینٹ زیویئرز کالج، گوا)، پروفیسر وائل (عرب امریکن یونیورسٹی، فلسطین)، ڈاکٹر نریندر (نیپال)، بہمن کورد تمینی (یونیورسٹی آف سیستان و بلوچستان، ایران)، پروفیسر سنیر اوزلیم (باستن یونیورسٹی، ترکی)، پروفیسر کمال الدین (بنگلہ دیش)، ڈاکٹر تحسین ہارون (ترکی)، پروفیسر ٹی سنتھانم (ایس ڈی ایس اکیڈمی، چنئی)، پروفیسر چینو اگروال (فیلنگ مائنڈز، آگرہ)، پروفیسر اوزن رضی بلگے (الفریڈ ایڈلر انسٹیٹیوٹ، ترکی)، محترمہ صبوح ادہمی (آسٹریلیا)، اور ڈاکٹر شمیم (سری لنکا) شامل ہیں۔

 

کانفرنس کے مختلف سیشن میں شمولیتی تعلیم، دماغی صحت کے طریق ہائے عمل، بچوں کی نشوونما، جذباتی فلاح و بہبود، اور اسکول سائیکالوجی میں ٹکنالوجی کے استعمال جیسے موضوعات پر گفتگو کی جائے گی۔

 

تحقیقی مقالوں کی تلخیص جمع کرنے کا طریقہ، کانفرنس کا مرکزی موضوع اور ذیلی موضوعات وغیرہ کی تفصیلات اے ایم یو کی ویب سائٹ پر موجود بروشر میں درج ہیں، جس کا ویب لنک ہے: https://api.amu.ac.in/storage//file/events/1751610485.pdf

 

٭٭٭٭٭٭

 

پروفیسر آفتاب عالم، اے ایم یو میں فیکلٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈین مقرر

 

علی گڑھ، 7 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ اسٹریٹجک و سیکیورٹی اسٹڈیز کے پروفیسر آفتاب عالم کو فیکلٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کا ڈین مقرر کیا گیا ہے۔ ان کی مدت کار 7 جولائی 2025 سے آئندہ دو سال ہوگی۔

 

پروفیسر آفتاب عالم، اے ایم یو میں شعبہ اسٹریٹجک و سیکیورٹی اسٹڈیز کے چیئرمین اور بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر ہیں۔ انہوں نے سیاسیات میں ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی ہیں، جبکہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس لاء میں ایل ایل ایم کی ڈگری یونیورسٹی آف ایسکس، برطانیہ سے حاصل کی۔ انھیں برطانوی حکومت کی باوقار چیوننگ اسکالرشپ بھی حاصل ہوئی۔

 

پروفیسر عالم کو تدریس و تحقیق میں 25 سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبے میں کئی ایم فل اور پی ایچ ڈی اسکالرز کی رہنمائی کی ہے۔ وہ اقلیتوں کے تعلیمی حقوق پر یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے تعاون سے ایک اہم تحقیقی پروجیکٹ کی قیادت کر چکے ہیں۔ انھوں نے متعدد قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں میں تحقیقی مقالے پیش کئے ہیں اور علمی نشستوں کی صدارت کی ہے۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

یوم اطباء پر اے ایم یو کے شعبہ پیتھالوجی میں انڈرگریجویٹ کوئز مقابلہ منعقد

 

علی گڑھ، 7 جولائی: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ پیتھالوجی نے یوم اطباء کی مناسبت سے انڈین ایسوسی ایشن آف پیتھالوجسٹس اینڈ مائیکرو بایولوجسٹس کی اترپردیش شاخ کے تحت انڈرگریجویٹ کوئز مقابلہ منعقد کیا۔

 

ڈاکٹر بشریٰ صدیقی کی نظامت اور ڈاکٹر صدف، ڈاکٹر امِّ ایمن اور ڈاکٹر سدرہ کی معاونت سے منعقدہ اس مقابلے میں طلبہ سے سائٹولوجی، ہسٹوپیتھالوجی اور کلینیکل پیتھالوجی سمیت مختلف پہلوؤں پر سوالات کیے گئے۔

 

کوئز میں ایم بی بی ایس بیچ 2023 کی سیما زریں نے پہلا مقام حاصل کیا جبکہ اسی بیچ کے دویانش رانا دوسرے نمبر پر رہے۔ دونوں طلبہ اب ریاستی سطح کے مقابلے میں جے این ایم سی ایچ کی نمائندگی کریں گے۔

 

پروفیسر حبیب رضا، ڈین فیکلٹی آف میڈیسن اور پرنسپل و سی ایم ایس، جے این ایم سی ایچ نے تقریب تقسیم انعامات کی صدارت کی۔انھوں نے سابق ڈین اور پرنسپل پروفیسر وینا مہیشوری کے ہمراہ طلبہ کو انعامات تقسیم کئے۔

 

اس سے قبل صدر شعبہ پروفیسر محبوب حسن نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور یوم اطباء کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صحت کے نظام میں پیتھالوجسٹس کے کردار کو اجاگر کیا۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

سنگاپور میں منعقدہ باوقار ریجن ایشیا چوٹی کانفرنس میں اے ایم یو کے طلبہ نے ماحولیات کے تئیں تجدیدی وژن پر زور دیا

 

علی گڑھ، 7 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ کی ایک ٹیم نے سنگاپور میں منعقدہ ریجن ایشیا سمّٹ (آر اے ایس) 2025 میں شرکت کی اور اپنی علمی پیشکش اور مباحثوں میں بھرپور شرکت کے ذریعے ماحولیات اور آب و ہوا کے تحفظ کے تئیں اپنے تجدیدی وِژن سے سبھی کو متاثر کیا۔ یہ بین الاقوامی سطح کا ایک باوقار اجلاس تھا، جس کا انعقاد نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور (این یو ایس) میں کیا گیا۔ یہ چوٹی کانفرنس ایک معروف عالمی پلیٹ فارم ہے جوماحولیاتی تجدید، پائیداری، اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے جدید حل کے لیے نوجوان قیادت کو سیکھنے، سمجھنے اور اشتراک کا موقع فراہم کرتا ہے۔

 

کانفرنس میں شرکت کرنے والے اے ایم یو کے طلبہ میں سید صائب سلمان، زبیدہ صالحہ، ہرشت جین، دیکشا وارشنے، اشمل شاش، نبیہہ ندیم، عبدالرحمٰن سلمانی اور طرب جاوید شامل تھے۔ یہ سبھی شعبہ نباتیات میں بی ایس سی، پانچویں سمسٹر کے طالب علم ہیں۔ انھوں نے چوٹی کانفرنس میں ہندوستان اور اے ایم یو کی نمائندگی بھرپور جوش و جذبے اور وژن کے ساتھ کی۔ ان کی شرکت نے عالمی سطح پر موسمیاتی قیادت میں ہندوستانی نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا۔

 

کانفرنس کے دوران، اے ایم یو کے طلبہ نے مختلف اعلیٰ سطحی مکالمات اور انٹرایکٹو سیشنز میں شرکت کی، جن میں ملیشیا کے سابق وزیر توانائی بیو ن یؤ، اقوامِ متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلیوں پر مبنی رپورٹس (آئی پی سی سی) کے شریک مصنف ڈاکٹر روڈیل لاسکو اور دیگر نامور ماہرین نے خطاب کیا۔ آب و ہوا، پائیدار اقتصادی سپلائی چین، ایشیائی خطہ کی سرکیولر معیشت، شجرکاری اور تحفظ جنگلات، ایشیا کی تجدیدی صلاحیت، تجدیدی ترقی کے لئے ٹکنالوجی، مالیاتی و تجارتی حکمت عملی، سبز روزگار کی تخلیق، ایگروفاریسٹری کے فروغ، ماحولیاتی تجدید کے لئے قدیم و قبائلی معلومات کی اہمیت اور مؤثر قیادت کی ضرورت جیسے موضوعات کانفرنس کے دوران زیر بحث آئے اور مختلف ماہرین نے ان امور پر اپنے تجربات سے شرکاء کو مستفید کیا۔

 

کانفرنس کی ایک خاص بات سنگاپور کے صدر جناب تھرمن شنموگارتنم کے ساتھ ایک مکالمہ تھا، جس میں انہوں نے تجدیدی وژن کو ماحولیاتی، سماجی، اور معاشی نظاموں کے باہمی تعلق کے تناظر میں پیش کیا۔

 

اس باوقار بین الاقوامی چوٹی کانفرنس کے لئے مذکورہ طلبہ کا انتخاب اے ایم یو میں میرٹ پر مبنی ایک سخت انتخابی عمل کے ذریعہ کیا گیا، جنھوں نے نہ صرف اپنی علمی صلاحیت اور اختراعی نظریات کا مظاہرہ کیا، بلکہ عالمی سطح پر ہندوستانی نوجوانوں کے جدت اور قیادت کے جذبے کی عکاسی بھی کی۔

Comments are closed.