مدرسہ عالیہ فرقانیہ، فتحپور میں جلسہ شہداء اسلام و نعتیہ مشاعرہ کا کامیاب انعقاد

 

ہم اپنے دل میں رکھتے ہیں شہادت کا سدا جذبہ

ہمیں تو دین پیارا ہے ہمیں اسلام پیارا ہے

 

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری) گزشتہ شب مدرسہ عالیہ فرقانیہ، فتحپور میں ایک روح پرور جلسہ بعنوان "جلسہ شہداء اسلام و نعتیہ مشاعرہ” کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس باوقار پروگرام کی صدارت معروف عالم دین مولانا محمد صابر قاسمی نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض ممتاز شاعر استاد الشعراء ایڈووکیٹ احمد سعید حرف نے انجام دیے۔ جلسے کا آغاز حافظ محمد وقار کی دلکش تلاوتِ قرآن سے ہوا۔

صدرِ جلسہ مولانا محمد صابر قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایمان ایک عظیم نعمت ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے عقائد کو درست رکھیں اور ایمان کی حفاظت کو اپنا اولین فریضہ سمجھیں، کیونکہ یہی جنت کے حصول کا راستہ ہے۔ انہوں نے محرم الحرام کے مہینے میں شرک و بدعت کے بڑھتے رجحان پر تشویش ظاہر کی اور اس کی اصلاح کو لازمی قرار دیا۔

مہمانِ خصوصی مولانا فخرالدین حقی نے صحابہ کرامؓ کی عظمت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمام صحابہؓ عادل اور ثقہ ہیں، اور ان سے محبت دراصل نبی کریم ﷺ سے سچی محبت کی علامت ہے۔ ہمیں ان کی سیرت سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو سنوارنا چاہیے۔

اس موقع پر منعقدہ نعتیہ مشاعرہ بھی شرکائے جلسہ کی توجہ کا مرکز رہا، جس میں معروف اور نوآموز شعراء نے شہداء اسلام، صحابہ کرامؓ، اور حضرت حسینؓ کی عظمت پر ولولہ انگیز اشعار پیش کیے۔

نمونۂ کلام:

ہم اپنے دل میں رکھتے ہیں شہادت کا سدا جذبہ

ہمیں تو دین پیارا ہے ہمیں اسلام پیارا ہے

احمد سعید حرف

بھولیں گے بھلا کیسے اصحابِ پیمبر کو

ان کے لیے مرنا ہے ان کے لیے جینا ہے

نشاط منصوری

ہم کیوں بیاں کریں نہ فضیلت حسین کی

ضامن بقائے دیں ہے شہادت حسین کی

حسان ساحر

یوں تو سبھی نے پائی سخاوت ذرا ذرا

عثمان میں سمائی سخاوت رسول کی

شاداب انور

بزم میں جہاں میں آتے نہیں مصطفی اگر

ظلم و ستم کا دور بدلتا نہیں کبھی

یوسف فتح پوری

علاوہ ازیں قاری پرویز یزدانی اور حافظ سلمان راعین نے بھی اپنے پراثر کلام سے سامعین کے دل جیت لیے۔

مشاعرے میں محمد شاکر بحلیمی، ماسٹر اعجاز حسین، حاجی اعجاز احمد انصاری، محمد ریحان عرف سنی، وصی مستری، حاجی رئیس قریشی سمیت علاقہ بھر کے معززین اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کا اختتام مولانا محمد صابر قاسمی کی دعاؤں پر ہوا۔

 

Comments are closed.