قرآن مجید اور ہمارا رویّہ

ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی

اندھیری رات ہو ، جَھکّڑ چل رہے ہوں ، راستہ ٹیڑھا میڑھا اور ناہموار ہو ، جھاڑ جھنکاڑ کی وجہ سے سانپ بچھو اور دیگر موذی جانوروں اور حشرات الارض کا ہر وقت کھٹکا لگا ہو _ ایسے میں ایک شخص چلا جارہا ہو ، اس کے ہاتھ میں ٹارچ ہو ، لیکن اسے اس نے بُجھا رکھا ہو _ اس شخص کی بے وقوفی پر ہم میں سے ہر ایک کو ہنسی آئے گی _ وہ ٹارچ جلا کر اپنا راستہ دیکھ سکتا ہے ، راہ کی ناہمواریوں میں گِرنے پڑنے سے بچ سکتا ہے ، موذی جانوروں سے اپنی حفاظت کر سکتا ہے ، لیکن اس کی مَت ماری گئی ہے کہ ٹارچ جیسی مفید چیز اپنے پاس ہوتے ہوئے اس سے فائدہ نہیں اٹھا رہا ہے ، اسے بُجھا رکھا ہے اور اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہا ہے _

ایسے بے وقوف شخص پر ہم جتنا چاہیں ہنس لیں ، لیکن حقیقت میں ٹھیک ایسا ہی رویّہ ہم مسلمانوں نے قرآن مجید کے ساتھ اختیار کر رکھا ہے _ ہم مصائب و مشکلات کا شکار ہیں _ دشمن ہم پر شیر ہیں اور ہمیں نقصان پہنچانے کے لیے طرح طرح کی سازشیں کر رہے ہیں _ ہمیں صحیح راہِ عمل سُجھائی نہیں دے رہی ہے _ ایسی صورتِ حال میں قرآن مجید کی شکل میں ہمارے پاس ایک روشنی موجود ہے ، جس سے ہم گھٹاٹوپ تاریکیاں دور کر سکتے ہیں ، اپنی مشکلات و مسائل کا ازالہ کرسکتے ہیں ، اس کی رہ نمائی میں ترقی اور کام یابی کی منزلیں طے کر سکتے ہیں ، لیکن ہم نے اسے گُل کر رکھا ہے اور اس سے فائدہ نہیں اٹھا رہے ہیں _ ………

[ کتابچہ ‘قرآن مجید اور ہمارا رویّہ’ (16 صفحات) کی ابتدائی سطریں _
اس کتابچہ کو برادر مکرّم سہیل بشیر کار ( بارہ مولہ ، کشمیر ) نے بڑی تعداد میں چھپوایا ہے _ جناب محمد جاوید اقبال ، سابق منیجر مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز نئی دہلی نے بھی نجمہ اینڈ افضل ٹرسٹ نئی دہلی کی جانب سے مفت تقسیم کے لیے اردو اور ہندی میں اس کی طباعت کروائی ہے _
پی ڈی ایف کے خواہش مند رابطہ کریں _ ان شاء اللہ ان کی خواہش پوری کی جائے گی _ ]

( محمد رضی الاسلام ندوی )

Comments are closed.