Baseerat Online News Portal

مدھوبنی میں سیلاب کے قہر سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور، ووٹ کی بھیک مانگنے والوں کو کوئی پرواہ نہیں

 

 

محمد عنا یت اللہ ندوی

ریزیڈینٹ ایڈیٹر. بصیرت آن لائن بہار و بیورو چیف روزنامہ سہارا ایکسپریس مدھوبنی

8877148118

 

مدھوبنی کے مختلف بلاک میں سیلاب نے مچائی تباہی. عوام فاقہ کشی اور نقل مکانی پر ہورہے مجبور. سیلاب کے اس قہر نے درجنوں جانیں نگل لیں تو وہیں متعدد افراد لاپتہ ہیں. عوام پریشانی کے عالم میں مبتلا ہیں خصوصاً بینی پٹی حلقہ کے رانی پور. نظرا. میگھون. پالی. سہرول. بردی پور. کرہرا. ترمہان چندپورہ وغیرہ سیلاب کی زد میں آنے کی وجہ سے یہاں کہ لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں. کھانے کی کوئی چیز میسر نہیں ہورہی ہے. عوام خود کو بچانے کی فکر میں اونچی جگہ کی تلاش و جستجو میں در بدر بھٹکنے پر مجبور ہیں. تو وہیں میگھون. رانی پور. سنہلی وغیرہ میں 6 جگہ ندی کا بانڈھ ٹوٹنے کی وجہ سے درجنوں مکانات منہدم ہوگئے ہیں. عوام شدید پریشان حال ہے. جس کی وجہ سے یہاں کی صورت حال قیامت جیسی بنی ہوئی ہے لیکن یہاں کے رہبرو رہنما مدھوبنی سے غائب ہیں. میں پوچنا چاہتا ہوں مدھوبنی کا خود کو بیٹا کہنے والے ڈاکٹر شکیل صاحب سے کہ آپ اس مصیبت کی گھڑی میں کہاں غائب ہوگئے. الیکشن کے وقت سب کا ساتھ سب کا ویکاس کا نعرہ دے کر ووٹ مانگنے والے اشوک چودھری جی سے کہ آج کہاں گمنام ہوگئے. سیکولرازم کے نام پر ووٹ مانگنے والے مہا گٹھبندھن کے نیتا بدری پوربے جی سے کہ آپ اس جفا کنی کے عالم میں کس کوہ میں گھس گئے. ایسے ہی اپنے پنچایت کے مکھیا و ضلع پارشد غیرہ بھی گمنامی کی زندگی جینے پر ہی سکون محسوس کررہے ہیں. تو علاقائی رہبرو رہنما صرف اپنی روٹی سیکنے میں لگے ہوئے ہیں. حتٰی کے اب تک کوئی بھی ملی تنظیم جیسے جمعیت علماء وغیرہ بھی سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے نہیں پہونچے ہیں. لیکن شاباشی دینی ہوگی مدھوبنی کے ضلع مجسٹریٹ شرشت کپل اشوک اور ان کی پوری ٹیم کو جنہوں اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ہر علاقے کا دورہ کرنے کے ساتھ راحت رسانی کا مکمل انتظام کررہے ہیں.

میں مدھوبنی کے رہبرو رہنما سے کہنا چاہونگا کہ 2020ء کا الیکشن زیادہ دور نہیں. آپ دوبارہ اسی عوام کے پاس ووٹ مانگنے آئنگے تب یہی عوام آپ کو بتائے گی کہ کیا آپ نے میرے درد کو محسوس کیاتھا جو ہم آپ کے لئے اپنے دروازوں کو کھولدیں اور سن لیں ہم آپکی آواز. اگر آپ اس قیامت جیسی گھڑی میں ہمارا ساتھ دیتے تب نہ ہم لوگ آپ کی ذات دیکھتے. نہ آپ کا مذہب. نہ یہ دیکھتے کہ آپ کس پاڑٹی سے تعلق رکھتے ہیں. مگر آپ نہ ہماری امیدوں پر کھڑے اترے. نہ ہماری کوئی مدد کی. نہ ہماری مصیبت زدہ عوام کی خبر گیری کی.

آخر میں آپ سے میں یہی کہونگا کہ آپ ہمارے نہیں ہو بلکہ ہماری بربادی کے ذمہ دار آپ ہی ہو. ہمیں ذلیل و خوار کرنے والوں کے طرفدار آپ ہی ہو. ہمارے رہبرو رہنما نہیں تم خود غرض ہو. موقع پرست ہو. عیار ہو.مکار ہو.غدار ہو…

Comments are closed.