سیکولروں نے طلاق بل پاس کرادیا

محمدشارب ضیاءرحمانی
سیکولرزم کے سورماﺅں نے طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھامیں پاس کرادیا۔سیکولرزم کادم بھرنے والی جدیولوک سبھاکی طرح راجیہ سبھاسے بھی بھاگ گئی۔ اویسی کی حمایت یافتہ ٹی آرایس اوروائی ایس آرکانگریس نے منافقانہ رول اداکیااوربی جے پی کاسپورٹ کیا۔یہی نہیں بہن کماری مایاوتی،جودوسال بعدیوپی میں خودکومسلم ہمدردبتائیں گی اورلوک سبھاالیکشن میں خودکومسلم ووٹ کاحق داربتارہی تھیں،کی بی ایس پی فرارہوگئی۔جدیو،وائی ایس آرکانگریس اورٹی آرایس سیکولرزم کاڈھنڈھوراپیٹتی رہی ہیں،اویسی کوبھی چاہیے کہ ٹی آرایس کے ساتھ تعلقات پرنظرثانی کریں،غلام رسول بلیاوی کچھ دنوں پہلے بہت چیخ چیخ کرطلاق بل کی خامیاں گنارہے تھے اورنعرے لگوارہے تھے،بلیاوی بتائیں کہ ان کی پارٹی نے دھوکہ کیوں دیا،شرم بچی ہوتو اس پارٹی سے الگ ہوکردکھائیں۔لوک سبھامیں جدیوممبرآف پارلیمنٹ للن سنگھ کی تقریرسن کرمسلمان تالیاں بجارہے تھے،نتیش کی جدیونے اوقات دکھادی نا۔بل کی منظوری صرف واک آﺅٹ کرنے کی وجہ سے ہوئی، ورنہ بی جے پی کسی بھی صورت میں منظورنہیں کراسکتی تھی،راجیہ سبھا میں اے آئی ڈی ایم کے کے 11، جے ڈی یو کے 6، ٹی آر ایس کے 6، بی ایس پی کے 4 اور پی ڈی پی کے 2 ایم پی ہیں۔ان سبھوں نے بل کی مخالفت میں ووٹنگ کی بجائے واک آﺅٹ کردیا،242 ارکان والی راجیہ سبھا میں بی جے پی کے 78 اور کانگریس کے 48 ممبران پارلیمنٹ ہیں،بل کو پاس کرانے کے لیے این ڈی اے کو 121 ارکان کی حمایت ضروری تھی لیکن ان نام نہادفرضی سیکولروں کی سازشی غیر موجودگی ،ملی بھگت کی وجہ سے بی جے پی اپنے مشن میں کامیاب ہوئی ۔خصوصاََ جے ڈی یو اور اے آئی ٹی ایم کے سازشی واک آﺅٹ نے راستہ آسان کیا، ان دونوں جماعتوں کے واک آﺅٹ کے بعد ایوان میں 213 اراکین بچے تھے۔ ٹی آر ایس، بی ایس پی اور پی ڈی پی ممبران پارلیمنٹ کے فرارکے بعد183اراکین موجودتھے۔میں نے پہلے بھی لکھاتھاکہ ان سیکولروں کے دوچہرے ہیں،نتیش،جگن موہن ریڈی،مایاوتی،اکھلیش یادو،چندرشیکھرراﺅوہ لوگ ہیںجہاں جیساموقعہ ہوتاہے،ویساچولہ پہن لیتے ہیں،کیااتنے دھوکے کھانے کے بعدمسلمانوں کوہوش نہیں آئے گا؟کیاوہ اعلان نہیں کرسکتے کہ ان دھوکے بازوں کواب کبھی ووٹ نہیں دیں گے۔یہی وہ سیکولرلوگ ہیں جنہوں نے جم کرمسلمانوں کااستعمال کیااورجب ضرورت پڑی توفرقہ پرستوں کے معاون ہی نہیں،ان کے دست راست بن گئے۔آج بھی یہی ہوا،کچھ دیرٹہرکرسوچیے۔نام نہادسیکولرزم کے سورماﺅں سے اپیل ہے کہ اس چولے کواتارلیں،وہ بے نقاب ہوچکے ہیں،حالات بدل رہے ہیں،کھل کراعلان کردیں کہ ہماری پارٹیاں بھی فرقہ پرستانہ ایجنڈے پرچلتی ہے۔جدیوکہتی ہے کہ بی جے پی کے ساتھ الائنس کی شرط ہے کہ متنازعہ ایشوز(طلاق،دفعہ370،یونیفارم سول کوڈاوربابری مسجد)کونہیں چھیڑاجائے گا،اب جب کہ بی جے پی ان ایشوزپرآگے بڑھ رہی ہے توایجنڈاآف الائنس کی خلاف وزی پرجدیوکواین ڈی اے سے نکلنے کی ہمت کیوں نہیں ہے یاپھرتسلیم کیجیے کہ یہ سب جملہ ہے۔اندرپوری ملی بھگت ہے،سازش میں برابرکے شریک ہیں اورفرقہ وارنہ ایجنڈے پران کے ساتھ ہیں۔
(بصیرت فیچرس)
Comments are closed.