نبوت محمدی ﷺ پر حملہ آور!!!!

محمد صابر حسین ندوی
[email protected]
7987972043

اسلام کے ماننے والوں کو ہمیشہ فکری و خارجی ہر دو طرح کی دقتوں کا سامنا رہا ہے، حضور ﷺ کی وفات کے بعد سے ہی یہ سلسلہ جاری و ساری ہے، مسیلمہ کذاب سے جنگ یمن اور منکرین زکات سے تلوار بازی کے ساتھ اس کی شروعات ہوتی ہے، اور پھر سلسلہ یوں چلتا ہے کہ آج تک اس پر روک ناممکن ہے، دجال کا ٹولہ مستقل اسلامی بنیادوں کو کمزور کرنے کی سازش میں لگا ہوا ہے، اسود عنسی کے پجاری ہر دور میں ابھرتے رہے اور ناموس رسالتﷺ کی دھجیاں اڑانے کی کوشش کرتے رہے ہیں؛ لیکن اب وقت کچھ الگ ہے، معاملہ کا رخ بدل چکا ہے، دو دو ہاتھ کرنے کی ہمت منافقین اور مشرکین کی ختم ہوچکی ہے، شیطان اسلام میں پھیر بدل کرنے اور اس کی بنیادوں کو متزلزل کرنے سے قاصر ہو چکا ہے؛ چنانچہ اب یہ حال ہے کہ اسی کے اندر شیاطین کی جماعت تیار کی جارہی ہے، اسلامی بنیادوں کو اصل بناتے ہوئے اس کی جڑیں کھودی جارہی ہیں، اس کا بین ثبوت قادیانیت ہے، اس سے متعلق احوال ہیں، یہ پہلی ایسی جماعت ہے، جو خود کو مسلمان کہتے ہوئے نبی رحمت ﷺ کا درجہ ایک عام آدمی کو دے رہے ہیں، انہوں نے مینو فیسٹو بنا لیا ہے، اسلامی اقدار کو داو پر لگا کر اور صحابہ کرام رضی الله عنھم کی عزت کو غارت کرتے ہوئے، مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی اور اس کے رفقاء کو صحابہ سمجھ لیا ہے، ام المومنین کا درجہ بھی بدل دیا ہے، اگرچہ کہ وہ کلمہ پڑھتے ہیں، خدا کی وحدانیت کا اقرار کرتے ہیں؛ لیکن نبوت محمد ﷺ کے بعد نبوت کا دعوی کرتے ہیں، یعنی یہ جدید لباس میں رسالت مآبﷺ کی حرمت کو پامال کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مسلمان بن کر مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں، ٹوپی، جبہ و دستار لگا کر اسلامی اقدار کو رسوا کرتے ہیں۔
یہ فتنہ زوروں پر ہے، پاکستان جو علماء امت کی امیدوں اور نیک تمناوں کی آماجگاہ ہے، اسے اپنا مرکز بنا رکھا ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے ان پر پابندی لگائی، اور انہیں کافر قرار دلوایا، لیکن اب معاملہ یہ ہے کہ انہوں نے یہودیت اور نصرانیت کی شہ پاکر اسلامی دنیا کو گمراہ کرنے کی پر زور کوشش کر رہے ہیں، جرمنی میں قادیانی ملعون کے خلیفہ نے سیکڑوں لوگوں سے احمدیہ ہونے پر بیعت لی (جن کےبارےمیں واقف کاران کا کہناہےکہ یہ پہلےہی سےقادیانی تھے)، اس نے کلمہ شہادت کے بعد اسلامی اساس پر حملہ کیا، لیکن سب خاموش رہے، عجب وقت ہے ایک طرف مسلمانوں کو اقلیتی ممالک میں حق زندگی سے محروم کیا جارہا ہے، انہیں اسلام کی بنیاد پر جمے رہنے کی سزائیں اور پریشانیوں کا سامنا ہے؛ تو وہیں مسلم ممالک اپنے داخلی اور خارجی دشمنوں سے نڈھال ہیں، عالمی طاقتوں نے انہیں لقمہ تر سمجھ لیا ہے، نیز ان کے اندر ایسی ایسی جماعتیں اٹھ رہی ہیں، جو اسلام کے نام اور رسول اقدسﷺ کی محبت کے سہارے دنیا کو گمراہ کر رہے ہیں، اس سے زیادہ حیرت ان مسلمانوں پر ہے جو اپنی آنکھوں سے ناموس رسالتﷺ پر حملے دیکھ رہے ہیں، اور شہر خموشاں بنے ہوئے ہیں، ایسوں کی رگ محبت نہیں پھڑکتی، وہ نبی محمد ﷺ کے عشق میں چور ہو کر باغیوں کی خبر نہیں لیتے، ایک وہ صحابہ تھے جنہیں یہ بھی پسند نہ تھا کہ آپ ﷺ کو کوئی کانٹا بھی چبھے اور وہ آرام کر رہے ہوں، اور ایک ہم ہیں؟ نبی کے نام لیوا؟ _____ جن کے سامنے عزت رسولﷺ پر سوالیہ نشان لگایا جارہا ہے، لیکن بستروں کی نرمی چھوٹتی نہیں، آنکھوں سے نیند کا خما جاتا نہیں ____ اس سے زیادہ افسوس ان نادانوں پر ہے، جنہوں نے سایہ رحمت ﷺ کا مقام کسی اور کو دے دیا، وہ کیسے لوگ ہیں جنہوں نے نبی محمد ﷺ (فداہ روحی) کی رسالت میں کسی اور کو شامل کردیا!!!!! یقینا ایسے لوگوں کی گمراہی میں کوئی شک نہیں، وہ قابل مذمت اور قابل تبلیغ ہیں بلکہ اس سے زائد ہیں۔

Comments are closed.