این آر سی….. دہشت زدہ نہ ہوں، کاغذات درست رکھیں!

 

مولانا محمود احمد خاں دریابادی

 

آج کل این آر سی سے متعلق شوشل میڈیاواخبارات میں آڈیو ویڈیو اور بیانات کا سلسلہ جاری ہے، خوامخواہ لوگوں کو دہشت زدہ کیا جارہا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ابھی تک حکومت کی طرف زبانی بیان کے علاوہ کوئی بات نہیں آئی ہے، ابھی نہ تو یہ بتایا گیا ہے کہ کسی شہری کے ہندوستانی باشندہ ہونے کے لئے کون کون سے اور کتنی مدت قبل کے دستاویز درکار ہوں گے، اور نہ ہی اس سلسلے میں کسی ڈیڈلائن کا اعلان کیا گیا ہے

دوسری غلط بیانی یہ کی جارہی ہے کہ این آرسی سسٹم صرف مسلمانوں کے لئے ہی ہوگا حلانکہ آسام میں جہاں سے یہ معاملہ شروع ہوا، جہاں لاکھوں گھس پیٹھئے ہونے کا پروپگنڈہ کیا جارہا تھا وہاں بھی این آر سی میں میں ہندو مسلم سب شامل ہیں، پتہ چلاہے کہ وہاں مسلمانوں سے ذیادہ ہندو ایسے ہیں جن کے پاس مکمل شہریت کے دستاویز نہیں ہیں ـ عدالت کے حکم کے مطابق ۳۱ اگست کو اس سلسلے کی اگلی فہرست آئے گی، اس لئے ہمیں فی الحال ۳۱ اگست کا انتظار کرنا چاہیئے ـ

لیکن اس دوران ہمیں کچھ دوسرے کام کر رکھنے چاہیئے،

۱ ـ اکثر لوگوں کے الگ الگ سرکاری کاغذات میں الگ الگ نام لکھے ہوتے ہیں مثلا پین کارڈ میں "توحید احمد ” نام لکھا ہوا ہے تو آداھار میں ” محمد توحید ” پاسپورٹ میں سرف ” توحید ” اسپیلنگ بھی الگ الگ ہوتی ہے کہیں Tauheed ہے تو کہیں Tohid کوشش کرکے سب جگہ نام ایک جیسا کرالینا چاہیئے ـ

۲ ـ اگر آپ کے اجداد کےنام کوئی آبائی زمین تھی بھلے اب نہ رہی ہو تو اس کے پرانے کاغذات کم از کم ۱۹۷۱ سے قبل کے نکلوائیے، اس کے بعد خاندانی شجرہ سے یہ ثابت کرنا آسان ہوگاکہ صاحب جائداد آپ کے والد یا دادا تھے جو اسی ملک کے باشندے تھے ـ

۳ ـ ہمارے یہاں عہد قدیم سے ہی آپسی مقدمے بازی کا رواج رہا ہے، فی الحال وہ قدیم جھگڑا بھی آپ کے کام آسکتا ہے، اگر 1960 کی دھائی میں آپ یا آپ کے والد کا کسی سے زمین جائداد کے معاملے میں کوئی تنازعہ ہوا ہو اور اس مقدمے کا کوئی ایک کاغذ بھی آپ کے پاس نکل آئے تو اس میں جو نمبر ہوتا ہے اس کی بنیاد پر مقدمے کے سارے کاغذات فریقین کے نام وغیرہ نکالے جاسکتے ہیں، اُس میں آپ کے باپ دادا کا جو نام ہوگا وہ بھی آپ کے کام آئے گا ـ

۴ ـ اسی طرح آپ یا آپ کے والد دادا وغیرہ کے نام کا 1960کی دھائی والا پاسپورٹ، راشن کارڈ، ڈرایئونگ لائیسنس، پارٹنر شپ رجیسٹریشن، تنخواہ کی سلپ وغیرہ بھی کار آمد ہوسکتے ہیں ـ

۵ ـ آپ، آپ کے والد دادا نے 1960 یا اس سے پہلے کسی بھی الیکشن میں چاہے وہ پردھانی کا ہی کیوں نہ ہو ووٹ ضرور ڈالا ہوگا، اُس زمانے کی ووٹر لسٹ آج بھی الیکش کمیشن کی ویب سائیٹ پر مل جائے گی اُس کی کاپی نکلوالیجئے، بہت پکا ثبوت ہے ـ

۶ ـ مذکورہ بالا کاغذات میں سے اگر کوئی آپ کے پاس محفوظ نہیں ہے مگر آپ کے کسی بھائی یاکسی چچا کے پاس موجود ہے تو جب اُن کی شہریت ثابت ہوگی تو اس بنیاد پر آپ کی بھی ثابت ہوجائیگی اس لئے کہ آپ بھی اُسی خاندان کا حصہ ہیں جب آپ کے دادا ہندوستانی تھے تو آپ کے چچا کے ساتھ آپ کے والد بھی ہندوستانی ہوں گے، آگے پھر آپ، آپ کی اولاد پوتے پوتیاں سب ہندوستانی ہونگی ـ

یہ ساری باتیں اس لئے بھی تحریر کی جارہی ہیں کہ آپ اپنے سارے کاغذات درست کروالیں، کاغذات کی درستگی کی اپنی اھمیت ہوتی ہے این آر سی نافذ ہو یا نہ ہو ـ

بہر حال یہ سمجھ لیجئے کہ صرف مسلمانوں کے لئے این آرسی نافذ نہیں ہوگا،آپ اپنے کاغذات کی درستگی کے لئے جتنا پریشان ہوں گے غیر مسلم بھی اتنا ہی پریشان ہوں گے ـ

ایسا ہوگا تو نہیں ……….مگر پھر بھی فرض کرلیجئے کہ این آرسی صرف مسلمانوں کے لئے نافذ ہوتا ہے تو ….. …. ؟ اس سلسلے ہماری اپنی رائے یہ ہوگی کہ اُس وقت تمام اکابرین ملت کو مل کر یہ اعلان کردینا چاہیئے کہ ہم ایسے این آر سی کا بائیکاٹ کرتے ہیں ………… ہم اِس میں کوئی تعاون نہیں کریں گے ……..اگر کسی میں ہمت ہے تو ہندوستان کے پچیس کروڑ مسلمانوں کو سمندر میں پھینک کر دکھا دے !!

Comments are closed.