حضرت گرونانک اور اسلام (قسط نمبر: 5)

بقلم: مفتی محمد اشرف قاسمی
پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے
ہند کو اک مرد کامل نے جگایا خواب سے
*فرشتوں کے بارے میں گرو نانک کا عقیدہ*
گرونانک فرماتے ہیں:
”صبر صبوری صادقاں تو شہ ملائکاں“(26)
(گرو گرنتھ صاحب سری راگ، محلہ: 1/ ص84/)
”فرشتوں کا توشہ صبر ہے ان کو کھانے پینے کی ضرورت نہیں۔“
چار بڑے فرشتو ں کے بارے میں گرونانک کہتے ہیں:
اسرا فیل، جبرائیل، میکائیل پچھان
عزرائیل فریشتہ چار موکل جان
چاروں وارث تخت دے حکمی بندے چار
سدا حضوری تس رہیں جو تھیوں سے اوتار (27)
(جنم ساکھی بھائی بالا صاحب: ص241/)
”اسرافیل، جبرئیل، میکائیل، عزرائیل یہی چار فرشتے ہیں جو اللہ کے خاص موکل کہلائے جاتے ہیں، یہ چاروں اللہ کے تخت کے حاضر باش ہیں اور اللہ کے ہر حکم کی اطاعت پوری طرح انجام دیتے ہیں، ان کے اندر حکم کے خلاف کام کرنے کا مادہ ہی نہیں ہے، اور وہ اپنے وقت کے نبی اور رسول کے پاس آتے تھے اور پیغام بھی ان کے پاس لاتے تھے۔“(28)
( گرو نانک اور ان کی تعلیم ودعوت: ص 104/ )
ان چاروں فرشتوں کے بارے میں گرونانک کا وہی عقیدہ ہے جو قرآن و سنت سے ثا بت ہے۔ مزید تحقیق کے لیے ملاحظہ کریں۔ جنم ساکھی بھائی بالا صاحب: ص223/وص139/ وص361/ اور جنم ساکھی منی سنگھ: ص 428/ و ص561/ اور گرو گرنتھ صاحب تلنگ: ص721/گرو نانک اور ان کی تعلیم و دعوت: ص 106/ .
ماخوذ از: مختلف قومیں اور اسلام: ص 49/۔
*تصنیف: مفتی محمد اشرف قاسمی*
دارالافتاءشہرمہدپور
ضلع اجین ایم پی
[email protected]
Comments are closed.