حماس کی نئے پوپ کے انتخاب پر مسیحی برادری کو مبارک باد

بصیرت نیوزڈیسک
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے کیتھولک چرچ کے نو منتخب سربراہ پوپ لیو چہار دہم کو منصب سنبھالنے پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ حماس نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی روحانی و انسانی ذمہ داریوں کو موجودہ عالمی بحرانوں، بالخصوص غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کے تناظر میں احسن طریقے سے نبھائیں گے۔
جمعرات کی شام جاری کیے گئے ایک بیان میں حماس نے سابق پوپ فرانسس کے ان انسانی اور جری مؤقف کو سراہا جو انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ بارہا اظہارِ یکجہتی اور قابض اسرائیل کے جابرانہ طرزِ عمل کی کھلی مخالفت کی صورت میں اپنایا۔
حماس نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ نو منتخب پوپ لیو چہار دہم بھی اسی اخلاقی راستے پر گامزن رہتے ہوئے مظلوم اقوام کی حمایت میں اپنا مؤثر کردار ادا کریں، اور عالمی سطح پر سرگرم ہو کر ان جنگی جرائم اور نسل کشی کو رکوانے کے لیے آواز بلند کریں، جنہیں قابض اسرائیل غزہ میں نہتے بچوں، خواتین اور شہریوں کے خلاف روا رکھے ہوئے ہے۔ حماس نے اس امر پر بھی زور دیا کہ پوپ عالمی ضمیر کو فلسطین میں اسلامی و مسیحی مقدسات کی منظم پامالی پر متوجہ کریں۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز پوپ لیو چہار دہم کی حیثیت سے باقاعدہ انتخاب عمل میں آیا۔ وہ آنجہانی پوپ فرانسس کے جانشین بنے ہیں۔ اس طرح وہ کیتھولک چرچ کی تاریخ کے پہلے امریکی نژاد پوپ بن گئے۔
نو منتخب پوپ کا اصل نام رابرٹ فرانسس بریووست ہے جن کا تعلق امریکی ریاست شکاگو سے ہے۔ وہ 1955 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ریاضی میں گریجوایشن، علم الٰہیات میں ماسٹرز اور کلیسائی قانون میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
پوپ بریووست نے کیتھولک چرچ میں مختلف اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں، جن میں پیرو کی چیكلايو ڈایوسس کے بشپ اور کایاؤ ڈایوسس کے منتظم کی حیثیت سے خدمات شامل ہیں۔
Comments are closed.