حضرت گرونانک اور اسلام (قسط نمبر: 6)

 

بقلم: مفتی محمداشرف قاسمی

پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے
ہند کو اک مرد کامل نے جگایا خواب سے

قیامت اور یوم الحساب پر ایمان

گرونانک فرماتے ہیں:

اللہ الکھ اگم قادر کرن ہار کریم
سب دنی آون جاونی مقام ایک رحیم
مقام تس نوں آ کھئے جس سس ہوئے دیکھ
آسماں دھرتی جلسی مقام او ہی ایک
ون ردِّ چلے نس سس چلے تار کا لکھ پلوئے
مقام او ہی ایک ہے تا نکا سچ بگوئے (29)
(گرو گرنتھ صا حب، سری راگ: محلہ 1ص 64)

نہ سس سور منڈلو،
بہت دیپ نہ جلو،
آ ن پون تھر نہ کوئی،
ایک توہی ایک تو(30)
(شبدا رتھ گرو گرنتھ صاحب: ص 64)

”ایک دن ایسا بھی آ ئے گا کہ یہ ساتوں آسمان اور چاند سورج ٹوٹ پھوٹ جائیں گے اور زمین کے اندر کی ساری چیزیں بھی ختم ہو جائیں گی۔ اس وقت صرف ایک ہی خدا کی ذات باقی رہے گی۔“(31)
( گرو نانک اور ان کی تعلیم ودعوت: ص 110)

حساب و کتاب اور یوم جزا کے بارے میں فرماتے ہیں:

نانک آ کھے رے منانی سنئے سکھ سہی،
لیکھا رب منگییا بیٹھا گڈھ وہی،
طلباں پوس عاقیاں باقی جہاں رہی،
عزرائیل فرشتہ ہو سہی آتے تہی،
آون نہ جان سو جھئی بھیڑی گلی پھہی،
کوڑ لکھوٹے نانکا اوڑک سچ رہی۔(32)

(گرو گرنتھ صاحب دار،رام کلی: شلوک 952)

”اللہ تعالی ہر شخص سے اس کے اعمال کا حساب لے گا اور اسی کے مطابق ہر شخص کو سزا اور جزا دے گا، جن کے اعمال اچھے ہوں گے ان سے اچھا سلوک کیا جائے گا،اور جن لوگوں کے اعمال برے ہوں گے ان کو سزادی جائے گی اور ان کے گلے میں طو ق ڈالے جائیں گے، آخر جیت حق اور سچائی کی ہو گی، غلط اور باطل ہار جائے گا۔“(33)
(گرو نانک اور ان کی تعلیم ودعوت: ص 111)

گرونانک قیامت کی ہولناکی کو اس طرح بیان کرتے ہیں:

ہیبت تت دن کی جس دن عدل کرے،
باب اساڈے رکن دین کہیاں حکم کرے،(34)
(جنم ساکھی ولایت والی: ص 148)

”مجھے اس دن کا خوف اور ڈر ہے۔ جس دن اللہ تعالی لوگوں سے ان کا حساب لے گا اور ان کے ساتھ عدل وانصا ف کا معاملہ کرے گا اے رکن الدین ہم اس دن سے اس لیے ڈر رہے ہیں کہ اللہ تعالی اس دن ہمارے ساتھ کیسا فیصلہ کرے گا؟“

مزید تفصیل کے لیے رجوع کریں، گرو گرنتھ صاحب آسا محلہ1/ ص423/ اور گرو گرنتھ صا حب مو ہی محلہ 1/ ص751/ گرو نانک اور ان کی تعلیم ودعوت: ص113/.

ماخوذ از: مختلف قومیں اور اسلام
تصنیف: مفتی محمد اشرف قاسمی
خادم الافتاءشہرمہدپور
ضلع اجین ایم پی
[email protected]

Comments are closed.