حرکت،حکمت اور راحت

 

ڈاکٹر سلیم خان

قلبی اضطراب کا علاج چین ہےمگر کائنات ہستی میں اطمینان کے لیے سکون کو خیرباد کرکے حرکت میں برکت کے اصول اپنانا پڑتا ہے۔پانی کی تازگی کا بہاو ہے جبکہ ٹھہراو بساند پیدا کرتا ہے ۔ بہتا پانی ہوا سے آکسیجن جذب کرکے اپنی کثافت دور کرنے والے جرثوموں کو غذا فراہم کرتاہے۔ ان کی صلاحیت میں اضافی پانی کی پاکیزگی بڑھاتا ہے ۔ ہوا میں نمی کا اضافہ اس کو بوجھل کردیتا ہےاوروہ چلنے سے رک جائے توحبس پیدا کرتا ہے۔ اس کیفیت کو بدلنے کے لیے رونے چیخنے کے بجائےپنکھا چلانا پڑتا ہےاور حالت تبدیل ہو جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے آپ کو نہ بدلے ۔ یہی وجہ ہے کہ علامہ اقبال یہ بد دعا نما دعا فرماتے ہیں؎

خدا تجھے کسی طوفاں آشنا کردے کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں

پنکھا ہوا کو پیدا نہیں کرتا لیکن اس کو مضطرب کردیتا ہے۔اس کی خاطر پنکھے کو خود حرکت میں آنا پڑتا ہے ۔ کوئی پنکھااپنی تقریرِ دلپذیر سے ہوا کو چلنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔ پنکھےکی حرکت سے لوگوں کی راحت ملتی ہے اور ان میں جذبہ ٔ عمل بھی پیدا ہوتا ہے ۔ وہ بھی دوسروں کو آرام پہنچانے کے لیے ہاتھ پیر ہلا نے لگتے ہیں ۔ جب بھی کسی معاشرے میں کوئی تحریک برپا ہوتی ہے تو یہ ہوتا ہے کہ وہ خود چلتی اور اس کی دعوت پر لوگ بھی ساتھ ساتھ چل پڑتے ہیں ۔لوگ ساتھ آتے جاتے ہیں اور قافلہ بنتا چلا جاتا ہے۔حرکت کے فوائد بے شمار ہیں لیکن اس کا حکمت کے ساتھ اشتراک سونے پہ سہاگہ بن جاتا ہے۔ مثلاً خوشگوارموسم اورمناسب درجۂ حرارت میں پنکھے چلنا کافی ہوتاہےلیکن اگر ہوا کافی گرم ہو یا اس میں بہت زیادہ ٹھنڈک ہو تو پنکھے کا چلنا فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان دہ ہوسکتا ہے ۔ ایسے میں پنکھے کے بجائے ائیر کنڈیشن کی ضرورت پیش آتی ہے۔

اے سی کے اندر بھی پنکھا چلتا ہے لیکن اس میں درجہ حرارت کو قابو میں کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اول تو اسے یہ بتایا جاتا ہے کہ انسان کس درجہ حرارت پر راحت محسوس کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے اندر یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ ہوا کا درجہ حرارت جانچ سکے ۔ یہ معلوم کرنے بعد کہ وہ ضرورت سے سرد ہے یا گرم ہوا کولر یا ہیٹر کی مدد سے معتدل بنا کر باہر پھینکنے سے قبل اس کا درجہ حرارت ناپتا ہے کہ کہیں ضرورت سے زیادہ گرم یا سرد تو نہیں ہوگئی ؟ اے سی اور پنکھے کے درمیان یہی فرق ہے کہ ایک حکمت سے خالی ہے اس لیے اس کا فائدہ محدود ہے نیز نقصان کا خطرہ بھی موجودہے ۔ اس کے برعکس اے سی کے فوائد زیادہ اور نقصان کا امکان کم ہوتا ہے۔ ان دونوں کی خاطر مختلف قسم کا ماحول درکار ہوتاہے۔ پنکھا چلانے کے بعد انسان کھڑکی اور دروازہ کھول دیتا ہے ۔ اس کے برخلاف اے سی چلانے سے قبل کھڑکیوں اور دروازوں کو بھیڑ دینا پڑتا ہے ۔ اس لیے کہ دونوں یکساں ماحول میں بحسن و خوبی کام نہیں کرسکتے ۔

حکمت اور حرکت کے لیے مختلف قسم کی تیاری درکار ہوتی ہے۔ اس کا پاس و لحاظ کیے بغیر اے سی تو دور پنکھا بھی کار آمد نہیں ہوسکتا ۔ اس کارگہہ ہستی میں راحت کا تعلق قیمت سے بھی ہے ۔ پنکھے کا دام اور اس خرچ ہونے والی بجلی دونوں بہت کم ہوتی ہے ۔ اس کے مقابلے اے سی نہ صرف مہنگا بلکہ اس کو چلانے پر بجلی کا بل بھی زیادہ آتا ہے۔ حرکت و حکمت کی لاگت اور اس پر صرف ہونے والی توانائی کا تخمینہ مختلف ہوتا ہے ۔ آرام دہ زندگی گزارنے اور کامیاب تحریک چلانے کے لیے محنت و مشقت ناگزیر ہے ۔ افراد میں کسلمندی اور اجتماعیت کی سہل پسندی ان کے لیے زہر ہلاہل ہے ۔ ان سے چھٹکارہ حاصل کئے بغیر نہ تو فرد رضائے الٰہی کاتصور کرسکتا ہےاور نہ تحریک کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوسکتی ہے۔ارشادِربانی ہے‘‘ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے۔ اور یہ کہ اس کی کوشش دیکھی جائے گی، پھر اس کو اس کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا (النجم ۳۸ تا ۴۱) ۔

(بصیرت فیچرس)

Comments are closed.