بی جے پی، مودی اور شاہ کے ایجنڈے کے خلاف آواز کیوں کر کمزور ہے؟

تجزیہ خبر: شکیل رشید
فرقہ پرستی کے جن کو بے قابو کیاجارہا ہے ۔ اسے کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ مقصد صرف اور صرف جلد ہی دو ریاستوں ۔۔۔مہاراشٹر اور ہریانہ۔۔۔میں ہونے والے اسمبلی انتخابات ، او رکئی ریاستوں کے ضمنی انتخابات میں جیت حاصل کرنا ہے۔ اب اگر کوئی یہ سوال دریافت کرے کہ فرقہ پرستی کے جن کو کس نے بے قابو کیا ہے او رکون ہے جس نے اسے کھلی چھوٹ دے دی ہے، تو یقینا سوال کرنے والا کوئی فاترالعقل ہی ہوگا کیو ںکہ اس سوال کا جواب سامنے ہے۔ زعفرانی عناصر ۔ جی ہاں ۔ بی جے پی اور اس کے ساتھ سارا سنگھ پریوار پورے ملک کے ماحول کو دھیرے دھیرےمزید گرم کرتا جارہا ہے او رایک مہینے کے دوران، یادرہے کہ دونوں ہی ریاستوں میں الیکشن ۲۱ اکتوبر کو ہونا ہیں، لوگوں کو زہریلے پروپیگنڈے سے اس قدر مشتعل کردیاجائے گا کہ ساری معاشی مندی، ساری مہنگائی اور ساری بے روزگاری اور اس ملک کے عوام کے سامنے منہ پھاڑے کھڑے مسائل سب کے سب دھرے کے دھرے رہ جائیں گے اور وہ پھر آنکھیں بندکرکے ان ہی عناصر کو ووٹ دے دیں گے، جو ملک پر آئی ساری آفات اور مصائب اور مسائل کے ذمے دار ہیں۔
سارا پروپیگنڈہ، بالکل ۲۰۱۹ کے لوک سبھا الیکشن کی طرح، مسلمانوںکو بنیادبناکر کیاجارہاہے۔ مثلاً آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا بالکل تازہ بیان کہ ’’ایک بھی ہندوکو ملک نہیں چھوڑنا پڑے گا‘‘۔ یعنی ملک صرف مسلمان، عیسائی اور غیر ہندو ہی چھوڑیں گے۔ بنگلہ دیشی اور غیر ملکی کے نام پر مسلمانوں کے خلاف خوب زہرافشانی کی جائے گی۔ اور ایک مسئلہ کشمیر کا تو ہے ہی۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی امریکہ تک میں اپنی پیٹھ خود ٹھونک آئے ہیں کہ ستر سال سے آرٹیکل ۳۷۰ ہٹانے کا جو چیلنج تھا اس میں کامیابی حاصل کرلی گئی ہے۔ مسئلہ کشمیر کے تناظرمیں وزیر اعظم پھرپاکستان کا راگ الاپ رہے ہیں او ریہ راگ ان کا آزمودہ ہے، ۲۰۱۹ میں پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک ، کے دعوے نے بی جے پی کو بڑی کامیابی دلائی تھی۔ اس بار بھی مسئلہ کشمیر، آرٹیکل ۳۷۰ اور پاکستان اور ساتھ ہی این آر سی انتخابی مہموں میں بی جے پی کےلیے بنیادی موضوع ہوں گے۔ افسوس یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر سے مسلمانوں کو اس طرح سے جوڑ دیاگیا ہے جیسے کہ یہ ملک کا نہیں صرف ان کا ہی مسئلہ ہے اور سارا ملک تو آرٹیکل ۳۷۰ کے ہٹانے کے خلاف بھی اور کشمیر کو ملک کا اٹوٹ انگ بھی سمجھتا ہے پر مسلمان ہی ایسا نہیں سمجھتے!! یہ ایک بے حد خطرناک پروپیگنڈہ ہے، یہ ان کی نظروں میں جو خود کوقوم پرست قرار دیتے ہیں مسلمانوں کو مشکوک بلکہ قوم دشمن بنانا ہے۔۔۔لیکن مسلمان قوم دشمن نہیں ہیں۔ نہ ہی مسلمان پاکستان نواز ہیں۔ مسلمان اس ملک کے انگنت برادران وطن کی طرح بس یہ چاہتے ہیں کہ مودی، شاہ او ربی جے پی کا زہریلا اقلیت مخالف ایجنڈہ اور پروپیگنڈہ ختم ہو۔ یہ وہ ایجنڈا ہے جس کی مذمت دنیا بھر میںکی جارہی ہے۔ امریکہ میں ہندوستانی امریکیوںکے ایک گروپ نے، جس میں امریکی ہندو، مسلمان ، سکھ اور دوسرے امریکی شہری شامل تھے۔ بی جے پی، مودی اور شاہ کے ایجنڈے کو غیر جمہوری، عوام مخالف اور اقلیت مخالف قرار دیا ہے، وہاں شدید احتجاج کیاگیا ہے۔ کشمیر میںانسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اُٹھائی گئی ہے۔ ہندوستان بھی تو ایک جمہوریت ہے یہاں یہ آواز کیوں کمزور ہے؟؟
Comments are closed.