اب کی بار ……… این پی آر

ــــــــــــــــ
از ـ محمود احمد خاں دریابادی

ابھی CAA اور این آرسی پر ملک بھر میں بلا تفریق تمام انصاف پسندوں کا ہنگامہ جاری ہے، اسی دوران حکومت نے اپنے پٹارے سے این پی آر نامی ایک اور متنازعہ شئی نکال پھینکی ہے ـ
آخر اس موقع پراس متنازعہ چیز کو لانے کا مقصد کیا ہے، ہمارے خیال سے حکومت کے دومقاصد ہوسکتے ہیں، پہلا یہ کہ شہریت ترمیمی بل اور این آرسی پر ملک بھر میں عوامی غم وغصہ اور احتجاج نیز عالمی پیمانے پر ہورہی بدنامی سے لوگوں کی توجہ ہٹاکر انھیں دوسرے کام میں لگانا دینا ہے ـ اس لئے ہمارے وہ نوجوان اور وہ تنظیمیں جو ترمیمی بل اور این آرسی کے خلاف احتجاج کررہی ہیں ان کو حکومت کے اس فرہب کا شکار بالکل نہیں ہونا چاہیئے بلکہ دونوں قانون کی واپسی تک پورے زور وشور اور عزم وحوصلے کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھنی چاہیئے ـ دوسرے چونکہ این آرسی کے خلاف سارے ہندوستانی متحد ہورہے ہیں، عالمی پیمانے پر بھی بدنامی ہورہی ہے اس لئے اب براہ راست اس متنازعہ قانون کا نفاذ مشکل ہوگیا ہے، لہذا چور راستے سے این آرسی کو نافذ کرنے کی کوشش این پی آر کے نام پر کی جارہی ہے……….. ، آج حکومت کے دو وزرا کے بیانات سامنے آئے جاوڑیکر نے کہا کہ این پی آر میں کوئی کاغذی ثبوت نہیں مانگا جائے گا، دوسری طرف امت شاہ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ این پی آر میں آدھار کارڈ کی ضرورت پڑے گی، اس کے علاوہ اس میں ذاتی معلومات نام پتہ، کاروبار و مکان اور افراد خانہ کی تفصیلات جمع کی جائیں گی ـ سوال یہ ہے کہ یہ ساری تفصیلات حکومت کتنی مرتبہ جمع کرے گی ـ راشن کارڈ جب بنتا ہے تب بھی یہ ساری تفصیلات جمع کرنی پڑتی ہیں، بنک اکاونٹ میں اسی طرح دوسری سرکاری اسکیموں اُجولا وغیرہ کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے بھی یہ ساری تفصیلات دینی پڑتی ہیں ـ ……. این پی آر کا ڈاٹا جمع کرنے والا خود آپ کے گھر آئے گا یا موبائیل پر ایپ ڈاونڈلوڈ کرنا ہوگی، اس میں ان ساری تفصیلات کے ساتھ انگلیوں کے نشان اور آنکھوں کا فوٹو بھی دینا ہوگا، جبکہ یہ ساری تفصیلات سرکار کو آدھار بنواتے وقت بھی دی جاچکی ہیں ـ
مزے کی بات یہ ہے کہ این پی آر کے ساتھ حسب سابق مردم شماری کا کام بھی ہوگا، اس میں بھی یہی تفصیل مانگی جائے گی وہ بھی دینی ہوگی ـ آخر ایک ساتھ دو مردم شماریاں کیوں؟
ہمارا خیال یہ ہے کہ این پی آر میں آدھار کارڈ کا نمبر مانگنے کا مطلب یہی ہے کہ آپ نے جہاں جہاں آدھار کارڈ استعمال کیا ہوگا، مثلا بنک آکاونٹ، سم کارڈ، زمین، مکان اور عدالتی رجسٹری وغیرہ کے کاغذات سب جگہ حکومت کی پہونچ آسان ہوجائے گی ـ پھر انفرادی طور پر الگ الگ لوگوں کو بلایا جائے گا کہ آپ نے جو تفصیلات این پی آر میں دی ہیں اس کے ثبوت آکر پیش کیجئے، جو مناسب کاغذات نہ پیش کرپائے گا وہ پریشانی کا شکار ہوگا، اس کی شہریت بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے ـ……….. اُس وقت تک این آرسی کے خلاف جو اجتماعی غم وغصہ ہے وہ ختم ہوچکا ہوگا، جو پھسے گا وہ تنہا ہوگا، بے یار مدد گار ہوگا،……. اسی طرح ہرشہر ہر محلے ہر گاوں میں انفرادی طور لوگوں کوشکار کیا جائے گا ـ
اس کے علاوہ بھی کوئی دوسری ترکیب فرقہ پرستوں نے سوچ رکھی ہوگی، ورنہ ایک ساتھ این پی آر اور مردم شماری میں ایک ہی جیسی تفصلات جمع کرنے کی منطق ہمارے سمجھ میں نہیں آتی،……….. یہی سوال رپورٹر نے امت شاہ سے بھی پوچھا تھا جس کو موصوف نے گول مول کرکے ٹرخا دیا ـ
اس لئے ہمارامشورہ ہے کہ ملک میں جو احتجاج ہورہے ہیں ان میں ایک نعرے کا اضافہ کردیا جائے ـ

No. CAA……. No.NRC……. No. NPR

Comments are closed.