شاہین باغ کی شاہینوں کے لئے مدارِ پرواز

ازقلم: مفتی محمد اشرف قاسمی

ملک کی نئی تاریخ کی ایک شہ سرخی ہے۔۔۔ شاہین باغ

تیرے غرور کو جلائےگی وہ آگ ہوں
آ کر دیکھ مجھے،میں شاہین باغ ہوں

ناانصافی اورظلم کے خلاف پورے ملک میں شاہین باغ بناۓ جارہے ہیں؛ اس لئے مناسب معلوم ہوتاہے کہ شاہین باغوں کے تعلق سے کچھ ایسی ہدایات لکھ دی جائیں جو دین و ملت اور ملک کے لئے مفید ہوں۔ امید ہے کہ ان ہدایات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ اور یہ شاہین ہمارے شاہینی فکر کو قوت پرواز ملے گی۔ان شاء اللہ

1۔ شاہین باغ SC, ST, OBC
اور مسلم بستیوں کے درمیان بنائے جائیں۔

2۔ SC, ST, OBC اور سول سائٹی کے ذمے داروں کو شاہین باغوں میں اسٹیج پر مدعو کیا جائے۔ اور ان کے ساتھ SC, ST, OBC اور سول سائٹی کی عوام کو بلانے کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔

3۔ دینی وضع قطع والے افراد اسٹیج پر آنے سے بچیں۔ سامنے بھیم آرمی، بام سیف، بہوجن مکتی مورچہ کے غیر مسلموں کو رکھا جائے۔ علماء پسِ پشت رہ کر پوری کارروائی کی نگرانی اور رہنمائی انجام دیں۔

4۔ مردوں عورتوں کا اختلاط نہ ہونے پائے، دونوں کی نشست گاہوں کو سپریٹ (علیحدہ علیحدہ) رکھا جائے۔
5۔ دوطرح کے مائک کا انتظام کیا جائے؛ ایک انٹرنل اور ایک انٹرنل کے ساتھ اکسٹرنل۔خصوصی اور دینی باتیں انٹرنل مائک پر ہوں۔ اور عمومی اور غیرمسلموں کے اسپیجز اکسٹرنل مائک پر ہوں۔
6۔ آڈیو، ویڈیو اور حسبِ سہولت پروجیکٹر کے ذریعے ملکی سطح کے معتمد قائدین جیسے؛ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی، وامن میشرام،راج رتن امبیڈکر، کنن گوپی ناتھن اور وی ٹی راج شیکھر وغیرہ کے بیانات پیش کیےجائیں۔ اور غیر مسلم مقرروں کے بیانات کو خوب وائرل کیا جائے۔

7۔ شاہین باغوں میں اکثریت مسلم خواتین کی ہوتی ہے، اس لئے شاہین باغوں کو بطور تربیت گاہ بھی استعمال کیا جائے۔
8۔ اس میں شریک ہونے والے غیر مسلموں کے ساتھ مکمل اسلامی اخلاق کا معاملہ کیاجائے۔ اور غیر اعلانیہ طریقے سے اسلامی تعلیمات اور پیام انسانیت کے ہندی لٹریچرس بھی انہیں فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔

9۔ یادرکھیں! کہ اسباب اختیار کرنے کے ساتھ توبہ و استغفار اور اللہ کی طرف رجوع و انابت، نصرتِ الہی کے حصول و نزول کا ذریعہ ہے؛ اس لئے فارغ اوقات میں ذکر و اذکار، توبہ و استغفار کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔ خاص طور سے صبح یا دوپہر کے اوقات جب کہ دوسری قوم کے لوگ کم ہوجاتے ہیں ان اوقات میں توبہ، استغفار، قرآن خوانی و دینی تعلیم و مشاغل میں مصروف رہا جائے۔

10۔ چھوٹے شہروں میں منعقد کیے جانے والے شاہین باغوں کو تربیت و بیداری کے لئے تو استعمال کیاجاسکتا ہے؛ لیکن CAA وغیرہ کالے قانون کے خلاف چھوٹے شہروں کے شاہین باغ مؤثر نہیں ہیں؛ اس لئے کیپٹل سٹییز اور میٹروسیٹیز یا ضلعوں میں بڑے پیمانے پر شاہین باغوں کو مستحکم کیا جائے۔

11۔ اپنے اسٹیج کو شہرت پسند افراد و تنظیموں اور سیاسی بازی گروں سے پاک رکھا جائے۔نیز مظاہروں میں آگے اقدام کے لئے اکابر کی منشا کو سامنے رکھا جائے۔ ع

اے دختر اسلام! بنو تم زینب وکلثوم
ورنہ اس نئی نسل کو جواں کون کرے گا

اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔
فقط والسلام

طالب دعا: محمد اشرف قاسمی
خادم الافتاء شہر مہدپور
ضلع اجین (ایم پی)

2020/02/14ء

Comments are closed.