شہریت ترمیمی قانون : رات کے اندھیرے میں نوجوانوں کی نبض ٹٹول رہے ہیں تیجسوی

عاقل حسین
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں راجد زور دار طریقے سے بلند حوصلے کے ساتھ سڑکوں پر اترنے والی ہے۔ اس کا اشارہ اسمبلی میں حزب اختلاف لیڈر وسابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو اپنے دورہ میں دیتے نظر آرہے ہیں۔ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف ریاست کے مختلف ضلع ہیڈکوارٹر اور گائوں میں جاری دھرنا میں پہنچ کر نوجوانوں کی نبض ٹٹول رہے ہیں۔ 2؍ روزہ دورہ پر سنیچر کی رات تیجسوی یادو مدھوبنی کلکٹریٹ کے سامنے گذشتہ 7؍ جنوری سے سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف غیرمیعادی دھرنا میں بیٹھے نوجوانوں سے ملنے پہنچ گئے۔ رات تقریباً ساڑھے 11؍ بجے دھرنا پر بیٹھے نوجوانوں سے سوال کرنے لگے کہ اگر شہریت قانون مرکزی حکومت واپس نہیں لیتی ہے تو آپ نوجوان کیا کریں گے؟ نوجوانوں کا جواب تھا کہ تیجسوی یادو کی قیادت میں ہم لوگ لڑائی آگے بڑھائیںگے۔ تیجسوی نے کہاکہ آندولن میں سڑکوں پر بھی اُترنا ہوگا، لاٹھیاں کھانی پڑے گی اور جیل بھی جانا پڑے گا۔ نوجوانوں کا جواب تھا کہ اگر راجد بھرپور ساتھ دیتی ہے تو سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر آندولن کے لئے ہم لوگ تیار ہیں۔ ویسے راجد مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے شہریت ترمیم قانون، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت پارلیامنٹ، اسمبلی، قانون ساز کائونسل سمیت سڑکوں پر کررہی ہے۔ لیکن جیسے جوش کے ساتھ سڑکوں پر ہونا چاہئے ویسے جوش میں راجد کارکنان دیکھے نہیں جارہے ہیں۔ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جاری دھرنا مقامات پر راجد لیڈران ضرور پہنچ رہے ہیں لیکن وہ دھرنا سے خطاب کرنے کےبعد نکل جاتے ہیں۔ دھرنا میں نہ تو کوئی لیڈر اور نہ ہی کارکن کوئی بھی نظر نہیں آتے۔ گذشتہ ’بہار بند‘ میں زور دار اور پرجوش انداز میں راجد کارکنان سڑکوں پر نظر نہیں آئے۔ صرف ان کے ایم ایل اے، سابق ایم ایل اے، ایم پی اور سابق ایم پی ہی سڑکوں پر نظر آئے تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ راجد کا ہر کارکن تیجسوی یادو کی ہدایت کے منتظر ہیں۔ تیجسوی یادو کے دورہ سے لیڈران اور کارکنوں کا جوش بڑھتا ضرور نظر آرہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بہار میں سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف زوردار طریقے سے راجد آندولن کرنے والی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے دورہ کے دوران تیجسوی یادو دھرنا مقامات پر پہنچ کر دھرنا کنندگان کا حوصلہ بڑھارہے ہیں۔ اگر راجد پورے دم خم کے ساتھ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف سڑکوں پر اُترتی ہے تو آنے والے اسمبلی انتخاب میں راجد کو کہیں نہ کہیں مسلم ووٹرس کا فائدہ ضرور ملے گا۔ اگر اسمبلی سیشن میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار سی اے اے کے خلاف تجویز لادیتے ہیں تو پھر راجد کے لئے مسلم ووٹرس کا ساتھ آنا کہیں نہ کہیں مشکل ضرور پیدا کردے گا۔ ویسے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سی اے اے کے خلاف ابھی تک تجویز لانے کا اعلان نہیں کیا ہے کیوںکہ جدیو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پہلے ہی سی اے اے کو حمایت دے چکی ہے۔ لیکن سیاست میں کچھ بھی کہنا مشکل ہوتا ہے۔ تیجسوی یادو کے لئے مشکل امتحان بھی ہے کہ وہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف اپنے کارکنان کو سڑکوں پر لاپاتے ہیں کہ نہیں۔ جو بھی ہو‘ لیکن تیجسوی یادو اپنے دورہ میں دھرنا کنندگان کے ساتھ ساتھ اپنے کارکنوں میں سی اے اے، این آرسی، این پی آر، ریزرویشن اور بے روزگاری کا مدعا اٹھاکر جوش پیدا کررہے ہیں اور آگے کی حکمت عملی وضع کرنے میں لگے ہیں۔
Comments are closed.