چوتھے دن بھی کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کو زبردست عوامی حمایت

 

بیروزگاری پر حکومت پر حملہ ، دابھولکر، لنکیش کا قتل کرنے والے ہم پر سوال اُٹھا رہے ہیں : کانگریس

نئی دہلی۔۱۰؍ ستمبر: بھارت جوڑو یاترا آج چوتھے دن میں داخل ہو چکی ہے۔ صبح کے وقت پرچم کشائی کے بعد کنیا کماری کے ملاگومودو کے مقام سے یاترا شروع ہوئی جوکہ 10 بجے تک ماتھانڈم تک پہنچ کر ٹھہر گئی۔ یاترا میں جوش و خروش نظر آ یااور بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔وقفہ کے بعد یہ یاترا شام کو پھر شروع ہوئی، تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر آ رہی ہیں ان میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یاترا کو بڑے پیمانے پر عوامی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’42 فیصد نوجوان بے روزگار ہیں۔ کیا اس طرح ہندوستان کا مستقبل محفوظ ہے؟ ہم ان سب کے لئے یاترا نکال رہے ہیں، ہم نوکریوں کے لئے سفر کر رہے ہیں۔‘‘کانگریسی لیڈر جئے رام رمیش نے کہاکہ بی جے پی کی نفرت کی فیکٹری ایک گھٹیا ٹوئٹ وائرل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آڈیو میں جو کچھ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے، اس سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بی جے پی کا خصوصی گھٹیا طریقہ ہے۔ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے کامیاب آغاز اور اسے لوگوں کی طرف سے مل رہی حمایت دیکھ کر یہ مایوس ہو گئے ہیں۔جو مہاتما گاندھی کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ نریندر دابھولکر، گووند پنسارے، گوری لنکیش اور ایم ایم کلبرگی جیسے لوگوں کا قتل کرنے والے آج سوال اٹھا رہے ہیں۔ کتنا بیہودہ مذاق ہے! بھارت جوڑو یاترا‘ کی روح کو ٹھیس پہنچانے کی ایسی تمام کوششیں بری طرح ناکام ہوں گی!کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے چوتھے دن بھی لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ اس درمیان مرکز میں برسراقتدار بی جے پی لگاتار اس یاترا کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس معاملے میں پرینکا گاندھی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’بی جے پی حکومت کے گزشتہ 8 سالوں میں 22 کروڑ لوگوں نے ملازمت کے لیے فارم بھرا، لیکن محض 7 لاکھ لوگوں کو ملازمت ملی۔ بھٹکاؤ جنتا پارٹی (بی جے پی) چاہتی ہے کہ اس اہم ایشو پر بات نہ ہو۔‘‘ پھر وہ لکھتی ہیں ’’بھارت جوڑو یاترا روزگار کے ایشو پر نوجوانوں کی متحد آواز بلند کرنے کے لیے اٹھا قدم ہے۔‘‘

Comments are closed.